دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / 14 ستمبر 2020.
==============================
: دہلی تشدد کے معاملہ میں گرفتار ملزم عمر خالد کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی ریمانڈ میں 10 دنوں کیلئے بھیج دیا گیا ہے ۔اس سے پہلے آج اسپیشل سیل نے کڑکڑڈوما کورٹ سے کہا تھا کہ انہیں ملزم عمر خالد کو گیارہ لاکھ صفحات والے ڈیٹا سے روبرو کرانا ہے اور اس وجہ سے دس دن کی ریمانڈ چاہئے ۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نےگزشتہ رات ہی عمر خالد کو گرفتار کیا تھا۔ عمر خالد کی گرفتاری کے بعد پیرکو لگھو فلم ڈائریکٹر راہل رائے اور ڈاکیومنٹری فلم سازصبا دیوان کو دہلی تشدد معاملے میں بھی طلب کیا ہے۔
دہلی پولیس فسادات میں مبینہ کردار کے لئے جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق طلبا لیڈر عمر خالد کو غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) قانون (یو اے پی اے) کے تحت گرفتارکیا تھا۔ اسپیشل سیل نے 11 گھنٹےکی پوچھ گچھ کے بعد عمر خالد کو گرفتارکیا ہے۔ شمال مشرقی دہلی میں فروری میں شہریت ترمیمی قانون کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپ نے تشدد کی شکل اختیار کرلی تھی، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔
دارالحکومت دہلی میں شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کی مخالفت میں احتجاج اور حمایت میں ریلی کے دوران تشدد کو لے کر ملک کی راجدھانی دہلی مں ہوئے تشدد سے متعلق بڑی جانکاری سامنے آئی ہے۔ معاملے میں ملزم عمر خالد پر سنگین الزامات لگے ہیں۔ تشدد معاملے میں عمر خالد پر شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں میٹنگ کرکے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لئے لوگوں کو اکسانے اور فنڈ مہیا کرانےکا بھی الزام لگا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، گزشتہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کھڑے ہونے اور بڑی مخالفت کرنے کے لئے ایک بڑی میٹنگ جنگ پورہ علاقے میں کی گئی تھی۔