Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, September 14, 2020

جھارکھنڈ : تبلیغی جماعت سے وابستہ غیر ملکی افراد کو ملی بڑی راحت ، عدالت نے ہٹائی یہ سنگین دفعات۔

چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے تمام 17 غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کے خلاف عائد فارن ایکٹ کے سیکشن 13 ، 14 اے اور 14 بی کو ہٹا دیا ہے ۔ اس سیکشن کے تحت پانچ سال قید کی سزا ہے ۔ عدالت نے صرف ڈیزاسٹر ایکٹ کو برقرار رکھا ہے ۔ اس دفعہ کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی سزا ہے ۔
رانچی۔۔جھار کھنڈ۔۔۔صداٸے وقت /ذراٸع /14 ستمبر 2020.
==============================
رانچی کے سی جے ایم کورٹ میں تبلیغی جماعت سے منسلک غیر ملکی افراد کے ڈسچارج پٹیسن پر آج سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے تمام 17 غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کے خلاف عائد فارن ایکٹ کے سیکشن 13 ، 14 اے اور 14 بی کو ہٹا دیا ہے ۔ اس سیکشن کے تحت پانچ سال قید کی سزا ہے ۔ وہیں عدالت نے صرف ڈیزاسٹر ایکٹ کو برقرار رکھا ہے ۔ اس دفعہ کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی سزا ہے ۔ جبکہ تمام غیر ملکی باشندے پہلے ہی تین ماہ سے زائد کی سزا کاٹ چکے ہیں ۔ عدالت نے ان باشندوں پر دفعہ 269 نافذ کیا ہے اس دفعہ کے تحت ہر فرد کو دو سو روپے جرمانہ کے طور پر ادا کرنا ہوگا ۔ عدالت کے آج کے فیصلہ سے اگلی سماعت میں جرمانہ ادا کرنے کے بعد تمام غیر ملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کی وطن واپسی کا امکان روشن ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے ۔
واضح رہے کہ 30 مارچ کو رانچی کے ہندپیڑھی میں قیام پذیر 22 سالہ ملیشیائی خاتون کورونا مثبت پائی گئی تھیں ۔ ریاست میں کورونا مثبت کا یہ پہلا معاملہ تھا ۔ یہ ملیشیائی خاتون تبلیغی جماعت سے منسلک غیرملکی لوگوں کے ساتھ آئی تھیں ۔ اس کے بعد ہندپیڑھی کی مختلف مسجد میں قیام پذیر تمام 17 غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کو گرفتار کر کے رانچی کے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا تھا ۔ ان 17 لوگوں میں ملیشیا کے چار مرد اور چار خواتین ، انگلینڈ کے 3  ، بنگلہ دیش ، گامبیا ، ترینداد اینڈ ٹوبیگو آئی لینڈ کے دو دو افراد شامل تھے ۔ ان لوگوں کے خلاف رانچی کے ہندپیڑھی تھانہ میں ٧ اپریل کو ویزا ایکٹ ، فارن ایکٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
رانچی کے سینٹرل جیل میں سزا کاٹ رہے ان 10 غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کو 15 جولائی کو 10 - 10 ہزار کے نجی مچلکوں پر ضمانت ملی تھی ۔ اس سے قبل 12 مئی کو نچلی عدالت کے ذریعہ تمام لوگوں کی ضمانت کی عرضی خارج کر دی گئی تھی ۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد 21 جولائی کو تبلیغی جماعت سے منسلک تمام 17 غیر ملکی باشندوں کو رانچی کی سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا ۔ تب سے یہ سبھی افراد رانچی کے جامیعہ نگر میں قیام پذیر ہیں ۔ جماعت کے مقامی ذمہ داروں کے مطابق ان غیر ملکی باشندوں کے خلاف جب تک مقدمات ختم نہیں ہو جاتے ہیں ، تب تک ان لوگوں کو ویزا کی فراہمی اور اپنے وطن واپسی کا امکان روشن نہیں ہو پائے گا۔
اس درمیان کانگریس کے ارکان اسمبلی ڈاکٹر عرفان انصاری اور بندھو ترکی نے ان غیر ملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ ریاستی حکومت سے کیا ہے ۔ ان لوگوں نے بی جے پی پر تبلیغی جماعت کو بدنام کرنے کا بھی الزام لگایا ہے ۔ تاہم سی جے ایم کورٹ کے آج کے فیصلہ سے اگلی سماعت میں جرمانہ ادا کرنے کے بعد تمام غیر ملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کی وطن واپسی کا امکان روشن ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے ۔