Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, September 21, 2020

پارلیمنٹ احاطہ میں رات بھر دھرنا دیں گے معطل اراکین ، ‏

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کل راجیہ سبھا میں ووٹنگ کے بغیر بل پاس کئے گئے ، جس کے خلاف اپوزیشن کے اراکین نے مخالفت کی ۔ حکومت اور پیٹھاسین افسران کی غلطی ہے ، لیکن اپوزیشن کے اراکین کو سزا دی جارہی ہے۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /٢١ ستمبر ٢٠٢٠۔
============================
راجیہ سبھا میں اتوار کو ہوئے ہنگامہ کی گونج پیر کو بھی سنائی پڑی اور اپوزیشن کے آٹھ اراکین کو سیشن کے باقی وقت کیلئے معطل کردیا گیا ۔ معطلی کے بعد سے ہی سبھی اراکین مخالفت میں پارلیمنٹ کے احاطہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے بیٹھ گئے ۔ 
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ ڈولا سین نے پارلیمنٹ احاطہ میں بیٹھ کر گانا بھی گایا ۔ وہیں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کل راجیہ سبھا میں ووٹنگ کے بغیر بل پاس کئے گئے ، جس کے خلاف اپوزیشن کے اراکین نے مخالفت کی ۔ حکومت اور پیٹھاسین افسران کی غلطی ہے ، لیکن اپوزیشن کے اراکین کو سزا دی جارہی ہے ۔
بتادیں کہ چیئرمین وینکیا نائیڈو کے ذریعہ اراکین کو معطل کئے جانے کے بعد اراکین کے باہر نہیں جانے اور ایوان میں ہنگامہ جاری رہنے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں بار بار خلل پڑا اور چار مرتبہ التوا کے بعد آخر کار پورے دن کیلئے کارروائی ملتوی کردی گئی ۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو  نے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے خلاف اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کو خارج کردیا اور کہا یہ کہ مناسب شکل میں نہیں تھی ۔
صبح ایوان بالا کی کارروائی شروع ہونے پر وقفہ صفر چلا ، جس میں اراکین نے عوامی اہمیت موضوع کے تحت الگ الگ معاملات اٹھائے ۔ وقفہ صفر ختم ہونے کے بعد نائیڈو نے اتوار کو ایوان میں ہوئے ہنگامہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین کا رویہ افسوسناک ، ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ اراکین نے کووڈ 19 سے متعلق سماجی دوری کی گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی کی ۔ انہوں نے کہا کہ اراکین نے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ساتھ غیر مہذب رویہ اختیار کیا ۔
نائیڈو نے اس دوران ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن کا کا نام لیتے ہوئے انہیں ایوان سے باہر جانے کیلئے کہا ۔ حالانکہ او برئن ایوان میں ہی رہے ۔ انہوں نے ڈپٹی چیئرمین کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپوزیشن لیڈر اور 46 اراکین کا خط ملا ہے ، جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ اتوار کر زراعت سے متعلق دو بلوں کو پاس کئے جانے کے دوران پروسیس پر عمل نہیں کیا گیا ۔
نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے کل کی کارروائی پر غور کیا کہ ریکارڈ کے مطابق ڈپٹی چیئرمین پر لگائے گئے الزامات صحیح نہیں ہیں ۔ چیئرمین نے کہا کہ تجویز مقررہ فارمیٹ میں بھی نہیں ہے اور اس کیلئے ضروری 14 دنوں کے نوٹس پر بھی عمل نہیں کیا گیا ۔