از / ثمریاب ثمر / صداٸے وقت ۔
==============================
*________غزل ___________*
*کس نے دیکھا ہے بھلا نفع وضرر اردو کا !!*
*لے گیا جس کو ملا لوٹ کے گھر اردو کا*
*اس نے اک نظم پڑھی اور بنالی کوٹھی!!*
*دیکھتا رہ گیا دیمک زدہ در اردو کا*
*گرگئے حرص کے قدموں میں سخنور یارو*
*جھک گیا شرم سے پھر دیکھ لو سر اردو کا*
*پی گیا نام پہ اردو کے کروڑوں وہ شخص*
*جس کو آتا نہیں یاں زیر، زبر اردو کا*
*وہ جو لمحوں میں بھکاری سے ہوا دیکھو رئیس*
*عمر بھر بھون کے کھائے گا جگر اردو کا*
*ایسے اجڑی ہے ترے جانے سے غالب اردو*
*اب نہ دیوار ہے اردو کی نہ در اردو کا*
*اپنے بچوں کو سنائیں گے کہانی ہم بھی*
*اور کہانی بھی کہ ہو جس میں مڈر اردو کا!*
*وہ جو جھوٹے تھے ثمر بار ہوئے ہیں سارے*
*عمر بھر بانجھ رہا سچا شجر اردو کا*
*اپنے بچوں کو کیا جس نے بھی اردو سے الگ*
*کیسے ہوسکتا ہے وہ نور نظر اردو کا*
*جن کو اردو نہیں آتی، ہیں وہی میرِ سخن*
*حشر کیا ہوگا خدا جانے، ثمر اردو کا!!*
*________ثمریاب ثمر_____سہارنپور*