Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, November 21, 2020

شریعت ‏کے ‏آٸینے ‏میں ‏ووٹ۔



شریعت کے آئینہ میں ووٹ کا جائزہ لیتے ہیں 
از/ مولانا محمد نعیم الدین غازیپوری/صداٸے وقت۔
=============================
شرعی اعتبار سے ووٹ کی سب سے پہلی حیثیت شہادت کی ہے، اس حوالے سے فتویٰ دارالعلوم دیوبند میں یہ لکھا ہے کہ ـ’’ووٹ کی شرعی حیثیت کم از کم شہادت کی ہے، اس کو محض سیاسی ہار جیت کا ذریعہ قرار دینا سخت نادانی ہے،قرآن و سنت کی رو سے واضح ہے کہ نااہل ،ظالم ،فاسق اور غلط آدمی کو ووٹ دینا گناہِ عظیم ہے، اسی طرح ایک اچھے نیک اور قابل آدمی کو ووٹ دینا ثواب بلکہ ایک فریضئہ شرعی ہے۔
قرآن مجید میں جیسے جھوٹی شہادت کو حرام قرار دیا گیا ہے اسی طرح سچی شہادت کو واجب اور لازم فرمایا گیا ہے،ارشاد باری ہے : اے ایمان والو!اللہ کا حق ادا کرنے والے اور انصاف کے ساتھ گواہی دینے والے رہو( سورہ مائدہ :۸)
دوسری جگہ ارشاد باری ہے: اے مسلمانو! تم لوگ انصاف قائم کرنے والے اور اللہ کے لئے گواہی دینے والے بنو ۔ (سورہ نساء : ۱۳۵) ان دونوں آ یتوں میں مسلمانوں پر فرض کیا گیا کہ سچی شہادت سے جان نہ چرائیں ، اللہ کے لئے ادائیگی شہادت کے لئے کھڑے ہو جائیں ، تیسری جگہ سورہ ٔطالاق میں ارشادہے : اور اللہ کے واسطے ٹھیک ٹھیک گواہی دو۔(سورہ طلاق : ۲) سورہ بقرہ کی آیت ۲۸۳میں ارشاد فرمایا کہ سچی شہادت کا چھپا ناحرام اور گناہ ہے، ارشاد ہے : شہادت کو نہ چھپاؤ اور جو چھپائے گا اس کا دل گنہگارہے، حاصل یہ ہے کہ مسلمانوں کو ووٹ ضرور ڈالنا چاہئے ۔جس امید وار کے حق میں ووٹ ڈال رہا ہے اس کے حق میں گویا یہ خود ہی گواہی دے رہا ہے کہ امید وار میرے علم کے مطابق سب سے زیادہ بہتر اور دیانت دار ہے۔‘‘( فتویٰ دارالعلوم ۴۳۰۹۴)
شہادت کے حوالے سے مذکورہ آیات ِکریمہ کی روشنی میں ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ جب گواہی دینے کا وقت آئے تو ایک مسلمان نہ ہی گواہی کو چھپاکر خاموش بیٹھ سکتا ہے اور نہ ہی جھوٹی گواہی دے سکتا ہے بلکہ اس کے لئے ہر حال میں سچی گواہی دینا لازمی ہے۔ اس اعتبار سے شہادت ایک مذہبی ذمہ داری ہے اور ہر مذہبی ذمہ داری صحیح ڈھنگ سے ادا کرنے پر عبادت بن جاتی ہے لہٰذا ووٹ ڈالنا بھی عبادت کے زمرے میں شامل ہے بشرطیکہ صحیح ڈھنگ سے اس کا استعمال ہو۔
اس وقت صوبہ اتر پردیش میں حکومت کی جانب سے قانون ساز اسمبلی کی فہرست میں نئے ووٹرس کو شامل کرانے کی مہم ۱۷؍ نومبر  ۲۰۲۰؁ء سے ۱۵؍ دسمبر  ۲۰۲۰؁ء تک جارہے گی،نئے ووٹرس کو شامل کرانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور زیادہ سے زیادہ ووٹ بنوانے کی کوشش کریں ، کیونکہ جب انتخاب کا وقت آتاہے اور ہم اپنے پسندیدہ رہنما کا انتخاب کر رہے ہوتے ہیں تو ہمارے کچھ مخصوص طبقے کے افراد صرف اس لیے ووٹ استعمال کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں کیونکہ ان کا نام ووٹر فہرست میں شامل نہیں ہوتا ہے، اس کی واحد وجہ یہی ہوتی ہے کہ ہم نے وقت رہتے ہوئے ووٹر فہرست میں اپنانام شامل نہیں کرایا ہوتا ہے ، ایسے میں تمام سماجی و ملی تنظیموں کا یہ فرض بنتا ہے کہ اپنے ایسے ساتھی جو ووٹر فہرست میں نام شمولیت سے واقفیت نہیں رکھتے ہیں ،انہیں وقت رہتے با خبر کیا جائے یہ ملی فریضہ ہے۔

*مولانا محمد نعیم الدین غازی پوریؔ*

ناظم اعلیٰ *مدرسہ اشاعت العلوم*، سٹی ریلوے اسٹیشن ،غازی پور
8090509056