Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 1, 2020

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے باہر ہندو سینا نے لگایا جہادی دہشت گرد اسلامک سینٹر کا پوسٹر.

آئی آئی سی سی کے بورڈ نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ تھانہ تغلق روڈ نے کہا ہے کہ اس نے اس واقعہ کی رپورٹ درج کرلی ہے ۔ آئی آئی سی سی کے گیٹ نمبر تین کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین کی جارہی ہے۔
نٸی دہلی / صداٸے وقت / ذراٸع / یکم نومبر ٢٠٢٠۔
==============================
نئی دہلی میں لودھی روڈ پر واقع انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے گیٹ نمبر تین کے باہر این ڈی ایم سی کے ذریعہ نصب انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے سائن بورڈس پر گزشتہ شب ’ہندو سینا‘ نامی کسی تنظیم نے جہادی آتنک وادی اسلامک سینٹرکے پوسٹر چپکا دئے ۔ آئی آئی سی سی کے بورڈ نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ تھانہ تغلق روڈ نے کہا ہے کہ اس نے اس واقعہ کی رپورٹ درج کرلی ہے ۔ آئی آئی سی سی کے گیٹ نمبر تین کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین کی جارہی ہے۔
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سراج الدین قریشی اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ سینٹر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ادارہ ہندوستان کی قومی یکجہتی کی سب سے بڑی مثال بن کر ابھرا ہے اوراس کا اولین مقصد اسلام کے تعلق سے برادارن وطن کے ذہنوں میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے ، جس میں وہ بڑی حد تک کامیاب ہے۔
سینٹر میں ہر بڑے اور قومی تہوار کا جشن منایا جاتا ہے اور بہت سے مفت تعلیمی وتربیتی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں ، جن سے بلا امتیاز مذہب وملت سبھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ان پروگراموں میں پرسنالٹی ڈویلیپمنٹ ورکشاپ‘میموری ڈویلپمنٹ ورکشاپ‘اردو اور عربی کا یک سالہ ڈپلوما کورس اور اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحانات کی مفت کوچنگ شامل ہے ۔ اردو اور عربی کی کلاسوں میں نہ صرف غیر مسلم طلبہ شریک ہوتے ہیں ، بلکہ غیر مسلم آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسران بھی باقاعدہ شریک ہوکر سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں ۔
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی ممبر سازی کمیٹی کے کنوینر ابراراحمد (ریٹائرڈ آئی آر ایس) نے بتایا کہ سینٹر میں 20 فیصد ممبران غیر مسلم ہیں ، جن میں ہندو سکھ اور عیسائی شامل ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آج تک اس سینٹر کے ساتھ ایسا کوئی حادثہ پیش نہیں آیا ہے ، لیکن اب شرپسندوں کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ وہ اس انتہائی صاف ستھری شبیہ والے سینٹر کو بھی داغدار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ سینٹرکے بورڈ نے وزیر داخلہ ، دہلی کے لیفٹننٹ گورنراور دہلی پولیس کمشنر سے اس واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرکے قصورواروں کو سخت سزا دلانے کی اپیل کی ہے ۔
نئی دہلی ڈسٹرکٹ پولیس کے ڈی سی پی ایش سنگھل کے مطابق اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کر کے کئی مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  مزید تفتیش جاری ہے ۔ یہ پوسٹر فرانس میں ہوئے حملے کے خلاف ہندو سینا کے سکریٹری نے لکھا ہے ۔ انہوں نے تحریری طور پر یہ بھی لکھا ہے کہ جس طرح ان حملوں کی حمایت میں لاکھوں افراد فرانس کے خلاف سڑکوں پر اترے ہیں ، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سارے جہادی اسلامی دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں ۔  اس نے دہلی میں بھی اس اسلامی مرکز کو بند کرنے کی اپیل کی ہے ۔ اس معاملہ میں دہلی پولیس جلد ہی ان ملزمان سے پوچھ گچھ کرے گی ، جنہوں نے پوسٹر چسپاں کئے ہیں اور مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی ۔