Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 16, 2020

مالیگاٶں ‏بم ‏دھماکہ ‏2008 ‏کیس۔۔گواہ ‏نمبر ‏142 ‏کی ‏خصوصی ‏عدالت ‏میں ‏گواہی۔

اے ٹی ایس کے مطابق ملزم نے بم دھماکہ رچنے کی سازشی میٹنگو ں کی ریکارڈ نگ لیپ ٹاپ میں کی تھی

ممبئی:  / صداٸے وقت /ذراٸع /15 دسمبر 2020.
=============================
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 142 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے ملزم سدھاکر دھر دویدی کے قبضہ سے ضبط لیپ ٹاپ، موبائل و دیگر الیکٹرانک اشیاء کے متعلق گواہی دی۔
 خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو  وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے بتایا کہ سال 2008 میں ایک پولس افسرنے اسے کالا چوکی (ممبئی) بلایا تھا تاکہ بم دھماکہ کے الزام میں گرفتار ایک ملزم کے قبضہ سے ضبط کیئے گئے لیپ ٹاپ،موبائل فون اور دیگر اشیاء کا پنچ نامہ کرسکے۔گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ پولس نے اس سے کہا تھا کہ ملزم کو لکھنؤ سے گرفتار کرکے لایا گیا ہے۔
 سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کے قبضہ سے ضبط کیئے گئے لیپ ٹاپ کی شناخت کی جس میں مالیگاؤں میں بم دھماکہ رچنے کی سازشی میٹنگوں کی ریکارڈنگ موجود ہونے کا اے ٹی ایس نے چارج شیٹ میں دعوی کیا تھا۔
 سرکاری وکیل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے بعد ملزم کے وکیل کی عدم موجودگی کی وجہ سے عدالت نے گواہ سے جرح کرنے کے لیئے 4 جنوری کا دن مقرر کیا ہے۔
دوران کارروائی عدالت میں  بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
اسی درمیان این آئی اے نے فارینسک سائنس لیباریٹری FSLسے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کے متعلق آرٹیکل کو عدالت میں لاکر جمع کیا جسے عدالت نے سیشن عدالت کے رجسٹرا ر کے پاس بھیج دیا۔واضح رہے کہ گذشتہ سماعت پر عدالت نے پانچ سالوں کا طویل عرصہ گذر جانے کے باجود آرٹیکل FSL  سے واپس نہ لانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد این آئی اے نے آج عدالت میں ایف ایس ایل سے آرٹیکل حاصل کرکے اسے عدالت میں جمع کرادیا۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 142 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن ملزمین  اور ان کے وکلاء کے عدم تعاون کی وجہ سے مزید گواہوں کے بیانات کا اندراج ہونے میں تاخیر ہورہی ہے۔
جاری کردہ۔۔۔۔۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر