Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 3, 2020

آج ‏3 ‏دسمبر ‏عالمی ‏” ‏یوم ‏معذور ‏“ ‏ہے۔

 صداٸے وقت/ خصوصی پیشکش / ٣ دسمبر ٢٠٢٠۔
==============================
عالمی یوم معذور ہر سال  ۳ دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو معذور افراد کے عالمی دن کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد معذور ی کے مسائل اور معذور افراد کے بنیادی حقوق کے تئیں بیداری لانا ہے۔ جو معذور افراد کو سماج کے دھارے سے جوڑنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ سماج میں معذور افراد اکثر  امتیازی سلوک کے شکار ہوجاتے ہیں اور ان کی حالت عام انسانوں جیسی نہیں ہوتی ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ سوسائٹی معذور افراد کو سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی ہر پہلو کے مین اسٹریم سے جوڑنے کے لیے مناسب اقدام کرے۔
اقوام متحدہ نے بھی معذور افراد کو با اختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کئے ہیں۔ ایک خودانحصاری زندگی کی خاطر اپنی صلاحیتوں  کو بروئے کار لانے کے  لئے معذور افراد میں اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی یوم معذور،  معذور افراد کو حقوق انسانی اور مسرت کے یکساں لمحات کی فراہمی کے لیے اقدام کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے تاکہ معزور افراد معاشرے میں اپنی حصہ داری کو بخوبی ادار کر سکے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ۱۹۸۲ میں معذور افراد کے لئے  دنیا بھر میں عملی  اقدا م کے  ایک پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ در اصل اقوام متحدہ نے   تمام انسانوں کو ان کے مذاہب، ذات، اقتصادی حالات اور جسمانی صلاحیتوں سے قطع نظر مساوی حقوق فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔سماجی انصاف تمام افراد کو یکساں بنیادی حقوق فراہمی کی توقع کرتا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کے مطابق، ہر شخص "بے روزگاری، بیماری، معذوری،بیوگی، بڑھاپا یا قابو سے باہر کے حالات اور زندگی کی دیگر بحرانی حالات میں تحفظ کا حق رکھتا ہے۔ 
عالمی یوم معذور پر مختلف طرح کی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ حقوق انسانی اور رضا کار تنظیموں کی جانب سے کمپین کیا جاتا ہے اور معذروں کے کام کے حق کے سلسلے میں بیداری لائی جاتی ہے۔ ریلیاں نکالی جاتی ہیں تاکہ  لوگ معذوروں کی امداد کے لیے  اپنی مرضی سے آگے آئیں  اور  لوگو ں سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ جسمانی معذور افراد کو فیصلہ سازی میں مدد دیں۔
۱۹۸۱ کو معذوروں کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا تھا اور یکساں مواقع کی فراہمی ، معذوری کی روک تھام اور باز آباد کاری کے مشن کے ساتھ کئی منصوبے شروع کیے گئے تھے جن کو قومی، بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر مشتہر کیا گیا تھا۔