Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 2, 2020

دہلی ‏ہاٸکورٹ ‏نے ‏شہاب ‏الدین ‏کو ‏دیا ‏مشروط ‏پیرول۔

بہار سے تعلق رکھنے والے  مافیا و سیاستدان کے خلاف جرم کے بہت سے سنگین واقعات ہیں۔  فی الحال  وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں  سیوان میں ہوٸے مشہور تیزاب اٹیک سے متعلق معاملے میں سزا بھگت رہے ہیں۔

 پٹنہ۔ بہار /صداٸے وقت /ذراٸع / 3 دسمبر 2920.
=============================  
 بہار کے پاور فل سیاست داں  اور سابق ممبر پارلیمنٹ شہاب الدین کی  دہلی ہائی کورٹ نے  پیرول منظور کرلیا۔  عدالت نے شہاب الدین کو 6 گھنٹے کی مشروط تحویل میں پیرول دے دی ہے۔  شہاب الدین سیوان میں ہوٸے تیزاب کانڈ  میں دو بھائیوں کے قتل کے الزام میں بہار کے سیوان  میں سزا کاٹ رہے تھے بعد میں انکو  تہاڑ جیل دہلی میں شفٹ کردیا گیا ۔  جسٹس اے جے بھمبھانی کیا پیرول منظور کرتے ہوٸے  حفاظتی انتظامات کے  پختہ بندوبست کی ہدایات جاری کیں۔ پیرول منظور کرتے ہوٸے بینچ نے کہا کہ  کسی بھی تین دن میں چھ چھ گھنٹے کے عدالتی کسٹڈی کی پیرول کی اجازت دی گئی ہے۔  اس کے ساتھ ہی یہ واضح کردیا گیا ہے کہ شہاب الدین کو پیرول کے لئے خود ہی دہلی میں ایک جگہ کو پہلے  سے متعین کرنا ہوگا اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو مطلع کرنا ہوگا۔
 در حقیقت ، اس آر جے ڈی کے اس سیاست داں کے والد کا ١٩ ستمبر کو انتقال ہوگیا تھا  ، جس کے بعد پیرول کی کوشش کی گئی تھی ، اسی دوران ، والد کی موت کے بعد والدہ کی بیماری کی بنیاد پر ، شہاب الدین نے  پیرول مانگا ۔  عدالت کے مطابق ، 30 دن کے اندر شہاب الدین اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی تین تاریخوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔  قواعد کے مطابق شہاب الدین کو صبح 6 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان چھ گھنٹے ملاقات کی اجازت ہوگی۔  ان چھ گھنٹے میں سفر کا وقت بھی شامل ہوگا۔
 جسٹس اے جے بھمبھانی کے بنچ نے پیرول میں ان شرائط کو بھی شامل کیا ہے کہ درخواست گزار اس عرصے کے دوران ان کی والدہ ، بیوی اور دیگر رشتہ داروں کے علاوہ کسی سے نہیں مل پائے گا۔  بہار باہوبلی کے رہنما شہاب الدین پر قتل ، اغوا سمیت درجنوں سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔  اس وقت وہ سیوان میں دو بھائیوں کو تیزاب میں نہلا کر  بے رحمانہ قتل کے معاملے میں تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔  سیوان کے اس لیڈر نے اپنے گھر جانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن یہ کورونا اور ٹرینوں کے بند ہونے کی وجہ سے نہیں ہوسکا۔