Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 3, 2020

کسانوں ‏اور ‏حکومت ‏کے ‏درمیان ‏بات ‏چیت ‏پر ‏ابھی ‏کوٸی ‏فیصلہ ‏نہیں ‏ہو ‏پایا۔۔بات ‏چیت ‏کا ‏اگلا ‏دوران ‏5 ‏دسمبر ‏کو۔۔

زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسانوں کے نمائندوں اور مرکزی حکومت کے درمیان جمعرات شروع ہوئی بات چیت ختم ہوگئی ہے ۔ اب دونوں فریقوں کے درمیان پانچ دسمبر کو بات چیت ہوگی ۔
نٸی دہلی / صداٸے وقت / ٣دسمبر ٢٠٢٠۔
============================
حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان جمعرات کے روز ہونے والی چوتھے دور کی بات چیت میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ۔ تاہم حکومت نے کسانوں کے کچھ مطالبات پر نرم موقف اختیار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ سات گھنٹے سے زیادہ دیر تک چلنے والی اس میٹنگ میں وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، خوراک و رسد کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت سوم پرکاش اور کسانوں کے چالیس نمائندوں نے شرکت کی۔
میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر زراعت نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے اور دونوں فریقوں نے اپنے موقف پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ کم سے کم امدادی قیمت کا نظام جاری رہے گا اور اس پر کسانوں کے خدشے کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو خوف ہے کہ نئے زراعتی قانون اے پی ایم سی نظام ختم ہوجائے گا ، جبکہ ایسی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون سے نجی منڈیاں تیاں ہوں گی اور حکومت دونوں منڈیوں میں یکساں ٹیکس کے نظام کو نافذ کرنے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو تجارت میں تنازعہ ہونے کی صورت میں ایس ڈی ایم کے پاس اپیل کرنے پر اعتراض ہے، جس کی وجہ سے وہ عدالت جانا چاہتے ہیں۔ حکومت اس پر بھی غور کرے گی ۔ وزیر زراعت نے کہا کہ 5 دسمبر کو پھر سے بات چیت ہوگی ۔
مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت بات چیت کررہی ہے اور گفتگو کے دوران آنے والے معاملات یقینی طور پر ایک حل تک پہنچیں گے ، اس لئے میں کسانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا آندولن ختم کردیں ۔ تاکہ دہلی کے لوگوں کو ان پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ، جن کا وہ احتجاج کی وجہ سے سامنا کررہے ہیں 
ادھر بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ سرکار نے ایم ایس پی پر اشارے دئے ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ ایم ایس پی کو لے کر ان کا رخ ٹھیک رہے گا ۔ بات چیت میں تھوڑی پیش رفت ہوئی ہے ۔
آزاد کسان سنگھرش سمیتی کے ہرجیندر سنگھ ٹانڈا نے کہا کہ بات چیت میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے ۔ آدھے وقت ایسا لگ رہا تھا کہ آج کی میٹنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا ، لیکن آدھی میٹنگ کے بعد لگا کہ حکومت پر آندولن کا دباو ہے ۔ بات چیت خوشگوار ماحول میں منعقد کی گئی ۔