Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 13, 2020

ڈاکٹر ‏راحت ‏حسین ‏کی ‏کتاب ‏” ‏مفتی ‏محمد ‏ثناءٕالہدیٰ قاسمی ‏کی ‏ادبی ‏خدمات ‏“ ‏کے ‏رسم ‏اجرإ ‏کی ‏تقریب ‏منعقد ‏

مفتی ثناء الہدی قاسمی کی ادبی خدمات قابل تکریم:  
پروفیسر انیس صدری
تاج پور میں ڈاکٹر راحت حسین کی تصنیف کا اجرا
سمستی پور ۔۔بہار / صداٸے وقت /13 دسبمر 2020 ( عبد الرحیم برہولیا وی) .
==============================
مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی کی شخصیت کئی اعتبار سے لائق تذکرہ ہے. وہ جتنے اچھے عالم دین اور دانشور ہیں اتنے ہی اچھے ادیب و انشا پرداز بھی ہیں. ان کی ادبی خدمات کا محاکمہ قابل قدر کارنامہ ہے. ان خیالات کا اظہار پروفیسر انیس صدری سابق صدر شعبہ اردو متھلا یونیورسٹی نے کیا. وہ ڈاکٹر راحت حسین ایم آر جنتا کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راحت حسین کی کتاب "مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی کی ادبی خدمات" کی رسم اجرا تقریب کی صدارت فرما رہے تھے. تقریب کا اہتمام تاج پور سمستی پور کے چاندنی چوک واقع ہمدرد دواخانہ کے احاطہ میں ہوا تھا. رسم اجرا تقریب کا آغاز قاری افروز کی تلاوت اور مولانا نظر الہدی قاسمی کے ہدیہ نعت سے ہوا. نظامت کا فریضہ نیتیشور کالج شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر کامران غنی صبا نے انجام دیا. کاروان ادب حاجی پور کے جنرل سکریٹری انوار الحسن وسطوی نے کتاب کی اشاعت پر ڈاکٹر راحت حسین کو مبارکباد پیش کی. انہوں نے پروفیسر نجم الہدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب کی ادبی خدمات ان کی ملی خدمات سے کسی درجہ کم نہیں ہیں. انہوں نے مفتی صاحب کے تحقیقی، تخلیقی، صحافتی اور تنقیدی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر راحت صاحب کو کتاب کے دوسرے ایڈیشن میں ان کی تحقیقی و صحافتی خدمات کرنا چاہیے. اردو کونسل ہند ویشالی کے جنرل سکریٹری سید مصباح الدین احمد نے مفتی ثناء الہدی قاسمی کی تحقیقی کاوشوں پر گفتگو کی اور کتاب کی اشاعت پر مصنف کو ہدیہ تہنیت پیش کی. مولانا سید ابو الخیر جبرئیل سابق پرنسپل ڈی این ہائی اسکول نے اسلامی اور تعمیری ادب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی صاحب کی ادبی خدمات کی ستائش کی اور قرآن و حدیث کی روشنی میں ادب کے اعلی اقدار پر روشنی ڈالی. ماہر اقبالیات پروفیسر ممتاز احمد خاں نے مفتی صاحب سے اپنے دیرینہ مراسم کا ذکر کرتے ہوئے ان کے ادبی کارناموں کا ذکر کیا اور ادب اسلامی کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی. مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مفتی ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ نے پروفیسر انیس صدری اور ڈاکٹر راحت حسین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے ان کی ادبی خدمات کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی گئی. انہوں نے اپنے ادبی نقطہ نظر پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے ادب کی رمزیت، ایمائیت اور فن کے اصولوں پر بہت ہی جامعیت کے ساتھ اپنے تاثرات کا اظہار کیا. رسم اجرا تقریب میں مولانا محمد قاسم، نسیم احمد ایڈووکیٹ اور ماسٹر عظیم الدین انصاری نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا. ڈاکٹر راحت حسین کے شکریہ اور مولانا سید ابوالخیر جبرئیل کی دعا کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا. پروگرام میں محمد ذکاء الہدی، عطاء الہدی عطا، نسیم اختر، محمد قاسم سلفی، منہاج الہدی، مرغوب صدری، عدیل احمد عباس، محمد امیر اللہ، تنویر عالم تنہا، ماسٹر نسیم احمد، محمد کاشف صدری، محمد نصیر الدین قاسمی، نثار احمد، محمد سالم قاسمی، عصمت آراء، سرفراز فاضل پوری، شعیب صدری، مولانا نظام الدین ندوی، عباد صدری، محمد ظفر عباس،پروفیسر اعجاز عالم، فیض رسول سمیت کثیر تعداد میں باذوق سامعین موجود تھے.