Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 22, 2021

چاند ‏پٹی ‏میں ‏لاٸبریری ‏اور ‏شعبہ ‏حفظ ‏کی ‏عمارت ‏کا ‏سنگ ‏بنیاد۔

اعظم گڑھ ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /عبد الرحیم صدیقی کی رپورٹ۔/٢٢ جنوری ٢٠٢١
=============================
چند دنوں قبل مسلمانان اعظم گڑھ کو خصوصاً اور جہاں جہاں دردمند مسلمانوں نے یہ خبر سنی تھی کہ درسگاہ اسلامی چاند پٹی کے تقریباً نصف حصہ کو گاؤں کے ایک فرد  کے ذریعے مقدمہ قائم کرنے کے بعد عدالت کے حکم کی وجہ سے منہدم کردیا گیا تھا، انہیں کافی تکیلف ہوئی تھی۔ انہدامی کارروائی کے بعد گاؤں کے سنجیدہ حضرات اس کی تلافی اور پہلے سے بہتر انداز میں تعلیم کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا تعاون دینے کے لیے تیار نظر آئے۔
چنانچہ اس معاملے میں سب سے پہلے ابو سعد مرحوم کی بیوہ بیوی رضیہ بانو اور انکے لڑکے محمد اشرف، محمد اصغر، محمد اختر، محمد اکبر اور حافظ ابو فیصل سامنے آئے اور انہوں نے متفقہ طور پر اپنی ابادی کی زمین درسگاہ اسلامی چاند پٹی کو وقف کردیا۔ آج اس وقف شدہ زمین پر لائبریری اور شعبہ حفظ کے قیام کے لیے بعد نماز جمعہ عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
سب سے پہلےسنگ بنیاد، گاؤں اور علاقے کے سب سے بزرگ عالم دین مولانا نظام الدین اصلاحی نے رکھا۔ اس کے بعد مولانا طاہر مدنی، جامعۃ الفلاح کے استاد جناب ذکی الرحمان غازی فلاحی، ڈاکٹر نیاز احمد وغیرہ نے بھی رکھا۔
سنگ بنیاد کے بعد ایک مختصر سا پروگرام ہوا جس میں مولانا نظام الدین اصلاحی، مولانا طاہر مدنی اور درسگاہ اسلامی چاند پٹی کے ناظم عبد العظیم فلاحی نے گاؤں کے لوگوں سے خطاب کیا۔
مولانا نظام الدین اصلاحی صاحب اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن گاؤں کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔   مدرسہ کو نقصان پہنچایا گیا لیکن گاؤں کے لوگ پست نہیں ہوئے بلکہ اس نقصان کی نہ صرف تلافی کریں گے بلکہ اس سے بھی آگے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تعلیم کے دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔انہیں بالآخر رسوا ہونا پڑتا ہے۔۔اپ نے اس بات کی نصحیت کی کہ درسگاہ اسلامی کو پہنچے نقصان کو اپنی گفتگو کا موضوع آئندہ نہ بنائیں۔ جس کا جو ظرف تھا اس نے وہی کیا۔ آگے تعمیری کاموں کے لیے یکسوئی سے توجہ دیں۔
مولانا طاہر مدنی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے تئیں اس وقت سنجیدہ ہونے کی سخت ضرورت ہے۔اس کے لیے اگر ہم اپنا سب کچھ  قربان کردیں تو گھاٹے کا سودا نہیں ہوگا۔اپ نے ابتدائی تعلیم کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کی جانب توجہ دلائی۔ گاؤں کے لوگوں کو نصیحت کی اپسی اختلافات کو ختم کرکے اور ماضی کی تلخ چیزوں کو پیچھے کرکے تعلیم و تربیت میں اپنی محنت لگائیں۔
اخیر میں درسگاہ اسلامی چاند پٹی کے ناظم جناب عبد العظیم فلاحی نے مدرسے کی تاریخ اور اس کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں بتایا، نیز نئی عمارت کے بارے میں لوگوں کو بتایا۔ آپ نے کہا کہ درسگاہ اسلامی چاند پٹی کے جس حصے کو منہدم کیا گیا ہے اس میں لائبریری اور حفظ والا حصہ بھی شامل تھا اس لیے پہلے مرحلے میں لائبریری اور شعبہ حفظ کی عمارت کی تعمیر ہوگی تاکہ جلد از جلد حفظ دوبارہ شروع ہوسکے۔ آپ نے یہ بھی بتایا کہ لوگوں میں اس قدر جذبہ ہے کہ نصف عمارت کی تعمیر کی ذمہ داری اکیلے ایک فرد نے لے لی ہے اور لوگ بار بار تعمیر کے لیے اپنا تعاون دینے کے لیے کہ رہے ہیں۔ دھیرے دھیرے مضبوطی کے ساتھ ان شاءاللہ ہم نہ صرف سابقہ نقصان کی بھرپائی کریں گے بلکہ گاؤں اور اطراف کے لیے تعلیم کا بہترین مرکز بھی بنائیں گے۔
آپ نے یہ بھی خوشخبری سنائی کہ کئی لوگوں نے اسکول کے لیے اپنی زمین رجسٹری کرکے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ کام پختہ ہونے کے بعد ان شاءاللہ لوگوں کو اطلاع دی جائے گی اور تعمیراتی کام شروع ہوگا۔

سنگ بنیاد کے اس پروگرام میں چاند پٹی کے لوگوں کے علاوہ اطراف کے گاؤں کے سربراہ آوردہ لوگ بطور مہمان شریک ہوئے۔ بطور خاص رسول پور کے پردھان محمد نعمان، مہا پردھان ضلع پنچایت چاند پٹی محمد قربان، کرمینی کے پردھان محمد غیاث الدین، ڈاکٹر محسن خان، حافظ دانش فلاحی، چاند پٹی کے پردھان تحسیم شیخ وغیرہ موجود رہے۔