Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 16, 2021

دہلی فساد میں ’بے گناہ‘ گرفتار شدگان سے متعلق پانچ مقدمات میں ضمانت۔

جمیعتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے عدالت کو مظلوموں کی پناہ گا ہ بتایا.
نئی دہلی۔۔صداٸے وقت /ذراٸع /16جنوری 2021.
==============================
 شمال مشرقی دہلی فسادکے الزام میں دس ماہ سے قیدِ ناحق کے شکارافراد کی ضمانت کا سلسلہ جاری ہے ۔ گزشتہ دد دونوں میں جسٹس ونود یادو کی عدالت ( کرکرڈوما کورٹ) نے کل پانچ مقدمات میں یہ کہہ کر ضمانت کا فیصلہ سنایا ہے کہ ان کو لوگوں کو مزید جیل میں رکھنے کا کوئی قانونی واخلاقی جواز نہیں ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے کی بنیاد پیریٹی کو بنایا ہے ، جس مطلب ہو تاہے کہ اسی جنس کے مقدمات میں لوگوں کو پہلے ضمانت مل چکی ہے ۔عدالت میں جن لوگوں کو ضمانت ملی ہے ان میںمحمد طاہر ( ایف آئی آر نمبر(113/2020محمد شاہ رخ ( ایف آئی آر نمبر 81/202)محمد شعیب عرف چھوٹوا( ا یف آئی آر نمبر 81/2020)شارہ رخ ( ایف آئی آر نمبر 65/2020)اور اشرف ( ایف آئی آر نمبر 68/2020)شامل ہیں ۔ان سبھی مقدمات میں ملزمان کی طرف سے جمعیۃ علماء ہند کے وکیل ایڈوکیٹ سلیم ملک نے عدالت میں استدلا ل کیا کہ ان لوگوں کا نام ابتدائی ایف آئی آر میں کہیں نہیں ہے اور نہ ہی پیش کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ کہیں نظر آرہے ہیں : جہاں تک موقع واردات پر تعینات کانسٹبل ویپن اور ایچ سی ہری بابو کی طرف سے ان لوگوں کے ملوث ہونے کا دعوی کیا گیا ہے ، وہ محض بے بنیاد ہے ، کیوں ان لوگوں کو فساد کے کئی ہفتوں بعد شناخت کیا گیا ، اگر موقع واردات پر موجود کانسٹبل سچے ہو تے تو وہ شروع میں ہی ان کا نام کہیں درج کراتے ۔ ہفتوں بعد لوگوں کو پھنسانے کی بری نیت کے ساتھ نام کا پیش کرنا صرف بد بختانہ عمل ہے ۔حالاں کہ فریق ثانی کے وکیل نے شاہ رخ کے معاملے میں یہ دعوی کیا کہ وہ فلاں فلاں وقت میں سی سی ٹی وی کیمرے میں نظر آرہا ہے ، تو کیا محض سی سی ٹی وی کیمرے میں نظر آنا کسی کو مجرم بناتا ہے؟ عدالت نے فریقین کی باتیں سننے کے بعد مقدمات کے سلسلے میں حتمی رائے قائم کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے ان سبھی کو ضمانت دے دی ہے اور ان کو زر ِضمانت ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کی قانونی پیروی کی وجہ سے تاحال ایک ۱۶۶ ؍مقدمات میں بے قصور افراد کو ضمانت ملی ہے ۔ان تمام حالات پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ، انھوں نے کہا کہ عدالتیں مظلوموں کی پناہ گاہ ہیں ، دہلی فساد میںجو کچھ ہوا اس میں ہندو مسلمان کا نہیں بلکہ بھارت کا نقصان ہوا ہے ۔جمعیۃ علماء ہند لگاتار مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھنے کا کام کرر ہی ہے ۔ دہلی پولس نے جن لوگو ںکو گرفتار کیا ہے ان میں بڑی تعداد میں وہ لوگ ہیں جو نہایت غریب ہیں او ران کے پاس زر ضمانت ادا کرنے کی بھی اہلیت نہیں ہے ، جمعیۃ علماء ہند ان کی طرف سے زر ضمانت بھی اد ا کرتی ہے ۔واضح ہو کہ ایک ہفتہ قبل کردم پوری کے محمد شاہ رخ صدر دفتر جمعیۃ علماء ہند پہنچ کر صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری صاحب اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی صاحب کاشکر یہ ادا کیا ، اس موقع پر دفتر کے احباب بالخصو ص مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند اور دہلی فساد مقدمات کے نگران ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی وغیرہ موجودتھے ۔