Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 2, 2021

استعمال ‏کریں ‏موسم ‏سرما ‏کے ‏یہ ‏مشروب ‏اور ‏سردی ‏کی ‏بیماریوں ‏سے ‏رہیں ‏محفوظ ‏۔۔۔۔۔۔حکیم ‏نازش ‏احتشام ‏اعظمی۔

از /حکیم نازش احتشام اعظمی / صداٸے وقت /٢ دسمبر ٢٠٢١۔
==============================
گزشتہ برس 2020 میں موسم سرما بڑی دیرسے آیا، پورے سیزن میں گنتی کے چند دن ہی ایسے رہے جس میں سردی کا احساس زیادہ ہوا، موسم ناخوشگوار رہا اور بڑھتی ہوئی ٹھٹھرن نے کمزور اور عمر رسیدہ لوگوں کو پریشان کیا۔ مگر سال نو 2021کا استقبال ہی ہم ہلکی بارش اور خون جمادینے والی ٹھنڈ سے کررہے ہیں ، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق رواں ہفتہ سردیوں کی شدت کا یہ سلسلہ دراز ہوتا رہے گا ۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ ماہرین ِ صحت نے گزشتہ سال ماہ اکتو بر میں ہی یہ اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ انسانی آبادی کو تیزی سے اپنا شکار بنانے والا کورونا(Covid-19)ہندوستان میں بھیانک رخ اختیارکرسکتا ہے۔ چوں کہ 2020 کو ہم نے اطمینان بخش طریقے سے الوداع کہا ، مگر موسم کے مہربان ہونے کے سبب کورونابہت زیادہ تباہی پھیلانے میں ناکام رہا۔ مگر آج جب کہ ہم نئے سال 2021 کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں تو موسم نے یکایک مزاج بدلا ہے اور اس کی شدت ہڈیوں تک پہنچنے لگی ہے، ایسی حالت میں یہ خوف ستانے لگا ہے کہ خدانہ کرے نامراد کورونا نئی کروٹ لے لے اور ہمیں اپنا شکار بنانے میں کامیاب ہوجائے۔ لہذا ہم درج ذیل سطور میں چند ایسے گرم مشروب کی تفصیل پیش کررہے ہیں ، موسم کے شدت اختیار کرنے سے قبل اگر خواتین باقاعدگی سے ان  کا استعمال گھر کے ہر فرد کو شروع کروادیں تو نہ صرف سردی، کھانسی اور ملیریا سے بچا جاسکتا ہے، بلکہ نزلہ، زکام ، سینے کی جکڑن ، بلغم اور بچوں کی پسلیاں چلنے اور کورونا کے حملے جیسے مسائل سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
دیسی مرغی کا گوشت اورانڈے :   دیسی مرغی کے انڈوں اور گوشت کا سوپ، یخنی ہر عمر کے افراد کے لیے بہترین ہے۔ اسکول جانے والے بچوں کو چائے، دودھ میں مناسب مقدار میں کافی ڈال کردیں اس ضمن میں قہوہ بھی دیا جاسکتا ہے۔ چائے دودھ، پانی، کافی وغیرہ کے ہر مگ کے ساتھ چٹکی بھر جوشاندہ ڈال کر دینا بھی مفید 
ہوتاہے۔
کالی چائے:  گرما گرم چائے میں بھی وہ معدنی اجزا پائے جاتے ہیں جو موسم سرما میں جسم میں گرمی چستی اور پھرتی لاکر کڑکڑاتی سردی میں گھروں سے باہر نکلنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ سردی میں تین یا چار کپ چائے نہ صرف جسم، بلکہ دماغ کو بھی تقویت دیتی ہے۔ چائے میں اگر ادرک ، سونٹھ، دار چینی، گڑ ، براؤن شوگر، بلیک چاکلیٹ ، لونگ ، شہد ، لیموں کا رس وغیرہ شامل کرلیا جائے تو بھی حفاظت رہتی ہے تاہم بچوں کو زیادہ دودھ ڈال کردیں۔
قہوہ یا کشمیری چائے:
قہوہ یا کشمیری چائے :  سردی کے مارے جسم اور دماغ ٹھٹھر گئے ہیں تو گرما گرم قہوے کا استعمال بے حد مفید پایا گیا ہے۔ سخت سردی میں صبح و شام ایک کپ قہوے کا استعمال تمام جسمانی افعال کو متحرک رکھے گا۔ بچوں کو ہلکا قہوہ بناکر دیں۔ کشمیری چائے پینا بھی مفید ہے۔
کافی:
کافی یا سیاہ کافی  : موسم سرما میں کافی کا سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے دیگر مشروبات کی بہ نسبت کافی ہر فرد آسانی سے پی لیتا ہے۔ یوں تو کافی ہر موسم میں پی جاتی ہے تاہم سردیوں میں اسے پینے کا لطف ہی الگ ہے۔ کافی میں سردی بھگانے کے علاوہ سستی، کاہلی اور پژمردگی کو بھگانے کا گر بھی شامل ہے۔جاڑے کی یخ بستہ ہوائوں سے مزین طویل راتوں میں یہ جسم میں چستی اور تازگی پیدا کردیتی ہے۔دودھ، بالائی یا کریم کے علاوہ سیاہ کافی بھی سخت سردی میں آب حیات لگتی ہے۔ کافی کی بہت سی اقسام ہیں اور ہر قسم کی کافی کی خوش بو اور ذائقہ الگ ہوتا ہے۔ دن رات میں چار پانچ کپ کافی پینا مفید ہے۔ بچوں کو زیادہ دودھ یا کریم ڈال کر دیں۔
سوئے کی چائے:  موسم سرما میں سوئے کی چائے بھی مفید ہوتی ہے۔ حسب ضرورت ابلتے پانی میں خشک یا سبز سویا ایک چمچہ ڈال کر ایک جوش آنے تک پکائیں، پھر شہد، مصری، کالا نمک، لیموں کا رس یا شکر ڈال کر خاص طور پر بزرگوں اور بچوں کو پلائیں۔ یہ موسم سرما کی شدت سے بچائے گا اور ان میں قوت مدافعت پیدا کرے گا۔
سونٹھ یا ادرک کی چائے:  سونٹھ کا پاؤڈر (خشک ادرک) یا تازہ ادرک کا ایک انچ کا ٹکڑا اور دو کپ گرم کھولتے پانی میں شامل کردیں۔ ایک ابال آنے کے بعد چولہا بند کردیں۔ ایک دو سیکنڈ بعد چھان لیں اور حسب پسند نمک، لیموں کا رس، چینی، مصری ، شہد ڈال کر پی لیں۔
گل بابونہ :    گل بابونہ ایک بوٹی ہے جو اب ہر بڑے جنرل اسٹور، حکماء کے پاس یا پنساری کی دکان پر ملتی ہے۔ گل بابونہ چائے یا جوشاندے کو حسب ضرورت ابلتے پانی میں شامل کریں اور اسے چائے کی طرح پکائیں۔ یہ چائے اور جوشاندے دونوں کی خوبیاں رکھتی ہے یہ سردی کے ساتھ ساتھ اعصابی تھکن اور دباؤ کو بھی دور کرتی ہے۔ خاص طور پر طلبہ کے لیے بہت مفید ہے۔  یہ چائے نیند، سستی، کاہلی کو بھی بھگاتی ہے۔ اس میں کیفین جیسے مضر اثرات بھی نہیں۔ اسے چائے میں ڈال کر بھی پیا جاسکتا ہے اور سادہ ابلتے پانی میں چینی، شہد، کالی مرچ میں سے کوئی ایک چیز ڈال کر پیا جاسکتا ہے۔ خاص طور پر خواتین اسے اس سردی میں ایام کے دنوں میں پئیں تو ایام کی تکلیف سے بھی نجات ملے گی۔
تلسی:  تلسی کے چند پتوں کو جوش دے کر چھان لیں اور حسب پسند کھانڈ، گڑ ، شکر، نمک، سیاہ مرچ اور لیموں کا رس ڈال کر پئیں۔ سردی بھگانے کے لیے ایک اور طریقہ یہ ہے کہ میتھی کے بیجوں، مولی کے بیجوں اجوائن ، دار چینی، جائفل پاؤڈر، سیاہ گڑ وغیرہ کو پانی میں جوش دے کر پئیں۔
ادرک کی چائے  :  موسم سرما میں سخت سردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ادرک کی چائے کو بہترین آپشن قرار دیا جاتا ہے، ادرک وٹامن سی، میگنیشیئم اور دیگر معدنیات سے بھرپور ہونے کے باعث صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ادرک کی چائے بنانے کے لے ایک انچ کا ٹکرا 4 کپ چائے کے لیے استعمال کریں، 4 کپ پانی میں ادرک ابالیں اور چولہے سے اتار لیں، اب اس میں کالی مرچ، شہد اور لیموں شامل کر کے استعمال کریں۔
شہد اور تخم بالنگا : نزلہ، زکام اور کھانسی سے بچنے کے لیے شہد اور تخم بالنگا کا استعمال بہترین ہے، ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ تخم بالنگا بھگو دیں اور اس میں ایک چائے کا چمچ شہد شامل کرکے ابال لیں اور دن میں ایک بار استعما کریں۔
گرم مسالے کا قہوہ :  سردی بھگانے، گلے کے درد میں آرام ، بلغم کے خاتمے اور جسم کے درد میں آرام کے لیے گرم مسالے کا قہوہ نہایت موزوں ہے۔گرم مسالے کا قہوہ بنانے کے لیے لونگ پانچ عدد، دارچینی دو ٹکڑے، دیسی اجوائن دو گرام ایک گلاس پانی میں ابال کر چھان لیں، اب اسے نیم گرم ہونے پر اس میں شہد شامل کر لیں، چاہے تو لیموں کے چند قطرے بھی شامل کر لیں، اس قہوے کو دن میں دو بار نیم گرم استعمال کریں ۔
سبز چائے:  سبز چائے کو زیادہ تر وزن کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن سبز چائے کے اِس کے علاوہ بھی بہت سے فوائد ہیں، سبز چائے میں اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیت موجود ہوتی ہے اور سبز چائے کو صحت مند مشروب بھی کہا جاتا ہے۔اِس میں موسمی بیماریوں سے لڑنےکی خصوصیت بھی ہوتی ہے، دِن میں اگر سبز چائے کا ایک کپ بھی پی لیا جائے تو اِس سے آپ کو سردی بھی کم لگے گی، اِسی لیے ٹھنڈے علاقوں میں سبز چائے کا بہت زیادہ استعمال کیاجاتا ہے۔