Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 5, 2021

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بینک اکاؤنٹ سیز، عدالت جانے کی تیاری!

اے ایم یو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کا اکاؤنٹ سیز کیے جانے کے تعلق سے عدالت جانے کی تیاری ہو رہی ہے، کیونکہ کارپوریشن کے ذریعہ کی گئی کارروائی درست نہیں ہے۔

علیگڑھ۔۔ارسال پردیش /صداٸے وقت /٥ جنوری ٢٠٢١۔
==============================
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا بینک اکاؤنٹ سیز کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی کارروائی کے بعد اے ایم یو کا اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں چل رہا بینک اکاؤنٹ سیز کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ کروڑوں روپے کے بقایہ کے سبب یہ قدم اٹھایا گیا۔ حالانکہ اے ایم یو انتظامیہ نے کسی بقایہ سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹ سیز کیے جانے کے خلاف عدالت جانے کی تیاری ہو رہی ہے۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کا الزام ہے کہ اے ایم یو پر اس کے ہاؤس ٹیکس کی شکل میں 14 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم بقایہ ہے۔ کارپوریشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اے ایم یو کو اس سلسلے میں کئی نوٹس بھیجے جا چکے ہیں، لیکن ابھی تک ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اس پورے معاملے میں اے ایم یو انتظامیہ نے کارپوریشن کی کارروائی کو سرے سے غلط ٹھہرایا ہے۔ یونیورسٹی کے پی آر او پروفیسر شافع قدوائی نے ایک ہندی نیوز پورٹل سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کلاس روم، لیب اور لائبریری ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتے کیونکہ اے ایم یو کو اس سے چھوٹ مل چکی ہے۔
پروفیسر شافع قدوائی نے تفصیل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ چیزوں کو ہاؤس ٹیکس سے چھوٹ ملی ہوئی ہے اور جو دوسرے رہائشی احاطے ہیں، ان کا ٹیکس اے ایم یو لگاتار میونسپل کارپوریشن کو دے رہی ہے۔ جہاں تک کلاس روم، لیب اور لائبریری کے ٹیکس کی بات ہے، یہ تنازعہ عدالت میں چل رہا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اے ایم یو کا اکاؤنٹ سیز کیے جانے کے تعلق سے عدالت جانے کی تیاری ہو رہی ہے، کیونکہ کارپوریشن نے یہ قدم غلط طریقے سے اٹھایا ہے۔ شافع قدوائی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بنارس ہندو یونیورسٹی کو بھی اس طرح کی راحت دی گئی ہے۔