Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 3, 2021

بھوجپور میں تعلیمی تحریک وتحفظ اردوکےلئے امارت شرعیہ کی مشاورتی کمیٹی کی تشکیل. ‏


(نمائندہ آرہ) /صدائے وقت
==============================
امارت شرعیہ بہار ,اڈیشہ وجھارکھنڈ نے سوسالوں سے ملت کی بروقت رہنمائی کی ہے جب بھی ملت وشریعت پر کسی قسم کےحالات آئے اس نے اپنے آپ کو سینہ سپرکردیا اورملک و ملت پرآنےوالےسخت سےسخت طوفانوں میں بھی اپنا کردارپیش کرنےسے قدم پیچھے نہیں ہٹایا اورتمام حالات میں عظیمت کی مثال بنی رہی حقیقت یہ ہیکہ اس کی فکررسااوردوربیں نگاہوں نے اکثر آنےوالےخطرات کو پہلے محسوس کیاہےجن سےپیشگی  ملت کی حفاظت کےلئے عملی خاکےتیار کئے ہیں ملک کی موجودہ صورت حال کےپیش نظرمحترم امیرشریعت بہار, اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولانا محمدولی رحمانی صاحب زید مجدہم کی خاص ہدایت پر امارت شرعیہ نے مستقبل پرگہری نگاہ رکھتے ہوئےپیشگی حصار بندی کےطور پر نسل نوکےدین وایمان کی حفاظت اور ملک میں باوقارزندگی گذارنے کےلئے تعلیم کواپنامشن بنایا ہے اسی کے ساتھ اپنی زبان وتہذیب کی سلامتی کابیڑابھی اس نے اٹھایا ہے اسی پیغام کولےکر امارت شرعیہ کے خادمین آپ کی تاریخی سرزمین آرہ بھوجپور میں آج  حاضر ہیں کہ ہرچھوٹی بڑی آبادی میں مسجد کے تحت دینی مکتب کا خود کفیل نظام کیسے قائم کیاجائے جہاں سے ہماری اولاد دین اسلام کے سانچے میں ڈھل سکیں کم عمری میں ان کے لوح دل پر توحید ورسالت کےپاکیزہ کلمات نقش کردئے  جائیں تاکہ حالات کے لئے ان کا مٹاناناممکن ہو اس نظام کومستحکم طور پرپھیلانےکےلئے اہل مدارس بھی توجہ دیں اور مسجد کے تمام ذمہ داران بھی خصوصامتولیان وائمہ کرام اس مکتب کےنظام کو مسجدوں میں  نماز باجماعت کےقیام کی طرح جاری کریں ورنہ بےدینی کے اس سیلاب میں موجودہ اور آنے والی نسل کےایمان کی بقا مشکل نظرآرہی ہے دوسری جانب ہمیں اس ملک میں مختلف چیلنجوں کاسامنا ہے ہمیں ہرحال میں یہاں کاعزت دار اورباکمال شہری بن کررہناہے اس کےلئے عصری تعلیم میں خاصی محنت وتوجہ کی ضرورت ہے عیسائی لوگ ڈیڑھ دو فی صد ہوکر کامیاب ادارے چلارہے ہیں اور ہم ان سے بیس فی صدزیادہ ہو کر انہیں کے قائم کردہ اداروں کے محتاج ہیں ہمیں اپنے معیار ی ادارےقائم کرنے ہوں گے یہ ہمارےلئے باعث ننگ و عار  ہے کہ نسل ہم پیدا کریں تعلیم دوسرے دیں یہ عمل ایک زندہ اور باغیرت قوم کی شایان شان ہرگز نہیں امارت شرعیہ چاہتی ہے کہ آپ حضرات اس کام میں آگےآئیں کم از کم اپنی آبادی کی تعلیمی ضرورت پوری کرنےکےلئے ایک معیاری اسکول قائم کریں  اسی طرح اردو زبان ہماری تہذیب ہے ہمارا سارا دینی سرمایہ اس زبان میں محفوظ ہے اس کی حفاظت ایک طرح دین کی حفاظت ہے اپنے گھروں میں اردو بول چال اس کے لکھنے پڑھنے کوعام کریں بچے بچیوں کو اس کی لازمی تعلیم دیں مذکورہ باتیں امارت شرعیہ کے معاون ناظم مولانا احمد حسین قاسمی نے کہیں پروگرام کےآخر میں پورے ضلع میں اس مہم کوعملی شکل دینےاور ان عظیم مقاصد کو زمین پراتارنے کیلئے اکتیس باصلاحیت افرادپرمشتمل ایک تعلیمی مشاورتی ضلع کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جوہربلاک میں اس کام کومنظم انداز میں انجام دےگی شہرسمیت ضلع کے زیادہ تر بلاک سے ائمہ مساجد , علماء کرام ودانشوران نے اس اہم خصوصی مشاورتی اجلاس میں حصہ لیاامارت شریعہ کےمبلغین مولانا عبد الحق قاسمی مولانا منت اللہ قاسمی ,مولانا فیروز رحمانی, مولانا وسیم صاحب نےاس اجلاس کو منظم کرنےمیں  اپنی خدمات پیش کیں اس کے اہم قابل ذکر شرکاء میں ڈاکٹر محمدانورصاحب , جناب اقبال ہاشمی صاحب, جناب پرویزعالم صدیقی, ارشد ظفر ,عبدالسلام اور مولانا بہاء الدین صاحب امام شاہی مسجد آرہ کےعلاوہ سینکڑوں خواص حضرات شامل تھے۔