Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 1, 2021

وزارت_داخلہ_نے_۲۵۰_ٹوئٹر_اکاؤنٹ_بلاک_کروادیے. ‏


 ہندوستان میں غیر علانیہ ایمرجنسی : 
سمیع اللہ خان/صدائے وقت. 
===============================
 آج اُس وقت سوشل ۔میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا جب امیت شاہ کی قیادت والی وزارت داخلہ نے ہندوستانی ٹوئٹر مینجمنٹ کو بھارت کے مشہور ترین صحافیوں سوشل ایکٹوسٹوں/ سماجی کارکنوں اپوزیشن پارٹیوں کے سیاستدانوں اور مختلف اہلِ علم و قلم کے ٹوئٹر ہینڈل کو بلاک کرنے کا حکم جاری کیا، جنہوں نے وزیراعظم مودی کےمتعلق یہ ٹوئیٹ کیے تھے کہ وہ کسانوں کو مروانا چاہتےہیں، ہندوستان میں ٹوئٹر بھگوائی ہوچکاہے،ٹوئٹر کا بھارتی مینجمنٹ سنگھیوں کی غلامی اور چاپلوسی میں سر سے پیر تک لت۔پت ہے، انہوں نے کسی جانچ اور نظرثانی کےبغیر لاکھوں فالوورز اور کروڑوں تک رسائی والے ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیے، یہ تمام اکاؤنٹس بہت بڑی سطح پر آر۔ایس۔ایس والے بھارت کےمتعلق بیداری عام کررہےتھے اور سنگھی آئی۔ٹی سیل کا مقابلہ بھی ۔
 ہوم۔منسٹری نے یہ حکم ہندوستان میں قانونی نفاذ کے اداروں اور جانچ ایجنسیوں کی رپوررٹس کی بنیاد پر جاری کی ہے، جن کا کہناہے کہ یہ ٹوئٹر اکاؤنٹس کسان آندولن میں اشتعال اور بھڑکاؤ پہلو پیدا کررہےتھے جبکہ ان اکاؤنٹس کےذریعے صرف کسان۔آندولن کی حمایت اور حقیقت عام ہورہی تھی
اسلیے ایکدم ہی مشہور ترین اکاؤنٹس کو بند کردیاگیا ہے تاکہ جن کی رسائی زیادہ تر ہو ان کی سرگرمیاں ٹھہر جائیں وہ اور دیگر ٹوئٹر اکاؤنٹس والے گھبرا جائیں _
لوگ حیرت سے دیکھ رہےہیں کہ پلک جھپکتے ہی یہ کیا ہوگیاہے؟ بیشمار اکاؤنٹس کو بند کیاگیاہے، اور نہایت دیدہ دلیری کےساتھ سینئر صحافیوں کے ویری۔فائیڈ اکاؤنٹس ہی نہیں بلکہ سماجی اداروں، میڈیا ہاؤز اور سیاستدانوں کے بھی آفیشل اکاؤنٹس پر تالا ڈال دیا گیاہے، معروف میڈیا ہاؤز دی کاروان۔میگزین، کسان ایکتا مورچہ، ٹریکٹر ٹوئیٹر، مشہور اداکار سشانت سنگھ، معروف سماجی کارکن محمد آصف خان، صدی واسی لیڈر ہنس راج مینا، کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر محمد سلیم کامریڈ، سمیت کئی ایک مؤقر اور مؤثر آوازوں کو بند کردیا گیاہے 
سینکڑوں اکاؤنٹس پر بندش ایسا آخر کب ہوسکتاہے؟ ظالمانہ استعمار کی طرف سے یہ کارروائی غیر علانیہ ایمرجینسی ہے، ٹوئٹر کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا لیکن بھارت میں آر۔ایس۔ایس کی سرکار نے ایسا منظر دکھا دیا، بھارت کی سرکار میں ایسے لوگ ہیں جو اتنے بزدل اور کمزور ہیں کہ اپنے خلاف ہونے والے ٹوئٹس سے بھی گھبراتے ہیں، 
 یہ کام تو کسی بھی فاشسٹ حکمران نے اب تک نہیں کیا کہ سوشل میڈیا پر اپنے مخالف اکاؤنٹس کو تلاش کر انہیں بلاک کروائے لیکن فسطائیت کے ہندوتوا حکمرانوں نے یہ بھی کر دکھایا 
 ٹوئٹر کے مالکان کا یہ بڑا دوغلا اور گھٹیا رویہ ہیکہ وہ یوروپی دنیا میں فسطائی بنیادوں پر حکمرانوں کے سپورٹ میں متعصبانہ کارروائی نہیں کرتے، لیکن ہندوستان میں ان کی پالیسیاں بدل جاتی ہیں اور یہ سَنگھی احکامات کو فالو کرتےہیں 
*کسان آندولن کو خونریزی میں تبدیل کرنے کی کوششیں، صحافیوں کی گرفتاری، آزاد اداروں پر مقدمات، وہیں دہلی و اطراف میں اضافی سیکوریٹی اقدامات کےبعد اب اتنی بڑی تعداد میں ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بند کروانا، یہ سرکار آخر اور کیا کرنا چاہتی جسے چھپانا ہے؟* اس کارروائی کےذریعے مودی۔سرکار نے اشارہ دے دیا ہیکہ ان کی حکومت وقت آنے پر کسی بھی طرح کی پابندیاں عائد کرنے سے دریغ نہیں کرے گی
ہوسکتا ہے کچھ لوگوں کے لیے ابھی بھی جمہوریت کا احترامی قالب باقی ہو، لیکن اس بے شرمانہ کارروائی کےذریعے بھارتی ڈکٹیٹرشپ میں جہاں کوئی شبہ نہیں رہ جاتاہے وہیں یہ بالکل بالکل واضح ہیکہ ہندوستان میں بھاجپائی غنڈہ گردی کو ٹوئٹر کےذریعے عالمی سطح پر ابھارنا اب حکومت کو بھاری پڑرہا ہے، آر۔ایس۔ایس۔ کی حکومت کےخلاف ٹوئٹر کا اثر عام ہورہاہے_

✍: #سمیع_اللّٰہ_خان 
ksamikhann@gmail.com