Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 26, 2021

نائجیریا، ایک اسکول کی سینکڑوں بچیاں اغوا۔۔

نائجیریا میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک بورڈنگ اسکول سے تقریباً تین سو طالبات کو اغوا کر لیا ہے۔ اس مغربی افریقی ملک میں ایک ہفتے کے دوران اسکول طالبات کے اغوا کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
نئی دہلی / صدائے وقت / ذرائع / 26 فروری 2021۔
++++++++++++++++++++++++++++

نائیجیریا کی  ریاست زمفارا کے گورنر کے دفتر کی سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگیبے نامی شہر میں واقع ایک بورڈنگ اسکول سے بچیوں کو اغوا  کرنے کا واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں ریاستی وزیر اطلاعات سلیمان عنقا نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی اور طالبات کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور گاڑیوں میں آئے تھے اور بچیوں کو انہی گاڑیوں میں بٹھا کر فرار ہو گئے۔

'تین سو بچیاں لاپتہ‘

اساتذہ نے جمعہ کے دن بتایا کہ سینکڑوں طالبات کے بارے میں علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ اسکول انتطامیہ کے اہلکاروں نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے  کو بتایا کہ کم از کم تین سو بچیاں لاپتہ ہیں۔

زمفارا میں متعدد جنگجو گروہ فعال ہیں، جو اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ کچھ گروہ اپنے مقید ساتھیوں کی رہائی کے لیے بھی لوگوں کو اغوا کرتے رہتے ہیں۔

نائجیریا میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کی نمائندے پیٹر ہاؤکنگز نے مطالبہ کیا ہے کہ ان بچیوں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔

دارالحکومت ابوجہ میں ڈی ڈبلیو کے نمائندے نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسزقریبی جنگلات میں ڈاکوؤں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اویسی ادریس کے مطابق بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ اغوا کی یہ واردات تاوان کی خاطر کی گئ ہے۔

تشدد میں اضافہ

شمال مغربی نائجیریا میں حالیہ عرصے میں پرتشدد واقعات میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس علاقے میں کئی جرائم پیشہ منظم گروپ فعال ہیں، جو مالیاتی مفادات کے لیے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ تاہم ایسے شبہات  بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ کچھ گروپوں میں جہادی عناصر بھی شامل ہو رہے ہیں، جو علاقے میں حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ہی نائجیریا کی ریاست نائجر میں بھی ایک اسکول سے بیالیس افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا، جن میں ستائیس بچے بھی شامل تھے۔ زمفارا کی اس ہمسایہ ریاست سے اغوا کیے گئے افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

اسی طرح گزشتہ برس دسمبر میں بھی کاٹسینا ریاست سے تین سو بچوں کو اغوا کر لیا گیا تھا تاہم انہیں یعد ازاں آزاد کر دیا گیا تھا۔

اس افریقی ملک میں سب سے لرزہ خیز واقعہ سن دو ہزارچودہ میں ریاست بورنو کے شہر چیبوک میں رونما ہوا تھا، جس میں انتہا پسند گروہ بوکو حرام کے جنگجوؤں نے ایک اسکول سے دو سو چھہتر بچیوں کو اغوا کیا تھا جن میں سے سو لڑکیاں ابھی تک لاپتہ ہیں۔