Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 16, 2021

ناک سے جریان خون.....



حکیم شاہد بدرفلاحی
بی یو ایم ایس
اجمل خاں طبیہ کالج علیگڑھ مسلم یونیورسٹی  .
                      صدائے وقت۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++
اگیارہ ،بارہ سال عمر کی ایک مریضہ میرے مطب پر آئی۔ اسکی ماں نے بتایا کہ دو سال پہلے سے ہی اسکو نزلہ ، زکام کی شکایت رہتی ہے۔ ناک سے رقیق رطوبت اکثر و بیشتر بہتی رہتی ہے۔ ناک میں اندر کلکلاہٹ رہتی ہے ۔ لیکن پچھلے ایک سال سے اسکو ناک میں کلکلا ہٹ زیادہ ہی رہتی ہے اور پھر ناک سے قطرہ قطرہ لگاتار خون بہنے لگتا ہے اور کافی دیر تک بہتا ہے ۔ ناک کے اس خون کا ٹھنڈی ، گرمی  سے کوئی تعلق نہیں ہے کم و بیش روز ہی ایک بار ایسا ہو جاتا ہے۔ ایک سال سے ہم اس بچی کا مسلسل علاج کرا رہے ہیں۔ شہر اعظم گڑھ کے ماہر امراض اطفال ڈاکٹر ظفر طارق صاحب MBBS DCH کا تقریباً چھ ماہ تک علاج کیا جب وہاں سے فائدہ نہیں ہوا ہو میو پیتھک میں علاج شروع کیا بلآخر تھک ہار کر اب اسکا علاج یونانی میں کرنے کیلئے آپ کے پاس آئے ہیں ۔۔
پہلی ہی نگاہ میں یہ رعاف / نکسیر  Epistaxis کا ہی کیس لگ رہا تھا۔ میں نے مریضہ کو بغور دیکھا۔۔۔۔چہرے کا رنگ فق تھا یہ قلت دم کا واضح اشارہ تھا اور کیوں نا ہو جو ہر روز نکسیر کی شکل میں خون جاری ہو جایا کرتا ہے ۔ میں نے مریضہ کی ناک کا اندرونی طور پر معائنہ کیا اندر سرخی دکھائی پڑی لیکن ناک کے اندر نہ کوئی مسّہ تھا نہ کوئی خراش تھی۔۔۔ میں نے مریضہ کی ماں کو تسلّی دی کہ آپ بالکل نہ گھبرائیں یہ بہت جلد ٹھیک ہو جائے گی انشاءاللہ۔ 
میں نے مانا کی اسکا سبب نزلہ مزمن ہی ہے ۔ " دماغی فضلات اگر حلق اور سینے کی طرف گریں تو اسے "نزلہ" سے تعبیر کرتے ہیں اور اگر ناک کی راہ خارج ہوں تو اسکو زکام کہتے ہیں۔"
( اکسیر اعظم ص 225)
" جب رقیق مادہ ناک سے نکلے اور اسمیں سوزش ہو تو اس حالت کو زکام کہتے ہیں اور جب ایسا مادہ حلق کی طرف گرے تو اسے نزلہ کہتے ہیں۔" 
(مخزن حکمت ص 338) 
نزلہ و زکام کا مادہ تو اصلاً ایک ہی ہے صرف خروج کے راستے کے جدا ہونے سے علامات میں فرق ہو جاتا ہے۔ نزلاوی مادہ کا خروج جب ناک کے راستے ہوتا ہے تو " ناک میں خارش اور سوزش ہوتی ہے" 
(ترجمہ کبیر ج اول ص 223)
ناک میں سخت سوزش اور جلن کا سبب گاہے تیز نزلہ ( نزلہ حاد) ہوتا ہے اور گاہے وہ گرم اور تیز بخارات و رطوبات ہیں جو نواحی دماغ کے اخلاط حریفہ ( تیز اخلاط ) سے پیدا ہوتے ہیں پھر جب یہ بخارات و مواد ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے ناک کے اندر بند ہو جاتے ہیں تو سخت سوزش کے موجب بن جاتے ہیں ۔( شرح اسباب ج دوم ص 38)
مرض رعاف / نکسیر میں اکثر اوقات نتھنوں میں سخت جلن و سوزش ہوتی ہے جسے مریض کلکلاہٹ سے تعبیر کرتا ہے۔ سر میں گرمی اور خشکی ہوتی ہے۔ ناک سے خون کبھی ایک یا کبھی دونوں نتھنوں سے قطرہ قطرہ یا دھار کی صورت میں گرتا ہے کبھی ناک کے پچھلے سوراخ سے بھی خون گرنے لگتا ہے۔ جو حلق میں پہنچتا ہے۔
ناک سے خون گرنے کی ایک صورت یہ ہے کہ صرف چند قطرے خون نکلنے کے بعد پھر اپنے آپ سے بند ہو جائے یہ صورت قطعاً پریشانی کی نہیں ہوتی۔
ایک صورت یہ ہے کہ ناک سے قطرہ قطرہ خون بکثرت نکلتا ہے اور بہت دیر میں بند ہوتا ہے۔ 
ایک صورت یہ ہے کہ ناک سے یکبارگی اور بکثرت خون نکلتا ہے ۔ یہ صورت اس وقت ہوتی ہے کی جب جسم میں غلیان الدم ہو اور خون جوش کے ساتھ باہر نکلے ایسا اس صورت میں ہوتا ہے کی دماغ کی شریانوں میں خون گرم ہو جاتا ہے درد شدید ہوتا ہے ۔ رگوں و شریانوں کے منہ کھل جاتے ہیں اور خون تیزی سے بہنے لگتا ہے یہ صورت عسیر العلاج ہے۔
ناک سے خون گرنے کے اسباب حسب ذیل ہیں :
۔ ایک سبب "حدت" خون ہے ۔ گاہے نکسیر خون کی حدت و تیزی کی وجہ سے پھوٹتی ہے کیونکہ خون اپنی تیزی ، گرمی سے باریک رگوں کے منہ کھول دیتا ہے ۔ 
۔ ایک سبب خون کی رقت اور اسکی مخصوص خرابی سے بھی نکسیر پھوٹتی ہے 
( شرح اسباب ج دوم ص 32) 
۔ ایک سبب یہ ہے کی جسکے نتھنے کی مخاط بہت پتلی ہوں وہاں خون کی نالیوں کو بہت زیادہ تقویت نہیں ملتی اس سبب سے خون کا جریان ہوتا ہے جب ایسے نتھنے کا معائنہ کیا جاتا ہے تو وہاں وہ مقام جہاں سے خون پھوٹتا ہے ضرور نظر آتا ہے اس مقام کو Bleeding point  کہتے ہیں۔ 
( مخزن حکمت ج دوم ص 350 ) 
۔ بہت تیز بخار بھی نکسیر کا ایک اہم سبب ہے ۔
۔ ایک اہم سبب نکسیر کا یہ ہے " گرم انجرے ہیں جو کہ دماغ سے نکلتے ہیں اور رگوں کو گرم کرتے ہیں اور اسکی وجہ سے کسی رگ کا منہ کھل جاتا ہے اور ناک سے خون آنے لگتا ہے اور گاہے سبب ضعف ہے۔" ( ذخیرہ خوارزم شاہی ج 6 ص 197 )

رعاف کے تمام اسباب کا احاطہ کریں تو وہ حسب ذیل ہیں ۔ حدت خون  اسکے علامات بآسانی سمجھ میں آتی ہیں اسکا علاج انہیں غالب علامات کا احاطہ کرنے سے ہوگا میں ایسے مریض کو زلال کشنیز و زلال بیخ انجبار ہمراہ شربت عناب پلاتا ہوں پیشانی پر گل ملتانی کا لیپ لگواتا ہوں اور رات سوتے وقت خمیرہ مروارید ۔
ایک سبب خون کی رقت اور اسکی مخصوص خرابی ہے ۔۔ ایک سبب نتھنے کی غشاء مخاطی کا پتلا ہونا اور متعلق اعضا کا ضعیف ہونا۔ایک سبب گرم انجرے ہیں جو دماغ سے نکلتے ہیں۔  ایک سبب ضعف ہے۔
یعنی خیشوم میں اطراف و جوانب کے اعضاء میں قوت نہیں رہ گئی وہ اس بہتے خون کو روک سکیں اور اس ضعف کی وجہ سے اعضا سے خون جاری ہونے کی عادت بھی ہو جاتی ہے ۔ جسم میں کہیں سے بھی خون جاری ہونے کی عادت کو دور کرنے میں مروارید کا بہت اہم رول ہے ۔ اعضاء میں اگر جریان خون کی عادت ہو گئی ہے یا اعضاء ضعیف ہو گئے ہیں نتیجہ میں جریان خون ہے۔ خون خواہ ناک سے نکسیر کی شکل میں بہے خواہ حلق سے خواہ پھیپھڑوں سے خواہ مسوڑھوں سے خواہ مقعد سے خواہ رحم سے دم استحاضہ کی شکل میں ان تمام جریان خون کو بند کرنے میں مروارید کا اہم رول ہے۔
مروارید ۔ موتی ۔ لولو۔ کے افعال و خواص۔ مقوی اعضاء رئیسہ۔ مقوی بصارت ، قابض ، حابس الدم۔ حابس و قابض ہونے کی وجہ سے جریان الدم ، کثرت حیض ، اسہال دموی ، خون بوایسر ، منہ سے خون آنے اور بہتے ہوئے خون ، خونی اور صفراوی دستوں کو بند کرتا ہے ۔( تاج الفردات ص 701 ) 
" اگر خون تھوک میں آتا ہو یا کسی عضو سے خون جاری ہو تو اسکو پیس کر کھانے سے بند ہو جاتا ہے ۔ صفراوی دستوں اور خونی دستوں کو بند کرتا ہے۔ خون بوایسر  اور خون حیض کو روکتا ہے۔ 
( خزائن الا دویہ ص 1266 )
خمیرہ مروارید میں ایک جُز " کہربا شمعی " ہے ۔ اسکے افعال و خواص کو ملا حظہ فرمائیں۔ یہ فرحت بخشتا ہے دل کو قوت دیتا ہے خون کو جو اعضاء سے بیرونی و اندرونی جاری ہو روک دیتا ہے خون خواہ منہ سے آتا ہو یا دستو کی راہ سے آئے یا بواسیر کا خون جاری ہو یا پیشاب میں خون آتا ہو اور خون نکسیر کو بند کرتا ہے ۔ ( خزائن الا دویہ ص 1096 )
اس خمیرہ میں شامل ایک مفرد " طباشیر " ہے یہ " صفراوی دست ، قے اور خونی دستوں کو بند کرتی ہے گرمی کی وجہ سے اعضاء کمزور ہو جائیں تو انہیں قوت پہنچاتی ہے۔ بواسیر کا خون روکتی ہے " 
( خزائن الا دویہ ص 396 ) 
خمیرہ مروارید میں شامل ایک مفرد " یشب " ہے ۔ اسکے فوائد و خصائص میں جملہ اور کے یہ بھی مذکور ہے۔ " باطنی زخموں کو دور کرتا ہے اور منہ سے خون آنے کو بند کرتا ہے" ( خزائن الا دویہ ص 1371 ) 
ایک مفرد "زہر مہرہ " ہے ۔ اسکے فوائد و خصائص میں جملہ اور فوائد کے یہ بھی مذکور ہے کی یہ " قویٰ اور ارواح کا محافظ ہے کیونکہ فعل اسکا بالخاصیت ہے خلطوں کی بدبو کو نافع ہے اخلاط کی سمیت کو مٹاتا ہے" ( خزائن الا دویہ ص 770 ) 
ایک مفرد " صندل سفید " ہے۔ اسکے اور فوائد کے ساتھ ساتھ یہ بھی درج ہے " قابض ہونے کی وجہ سے اسکو جلا کر زخموں پر چھڑکتے اور اندرونی طور پر استعمال کرنے سے خون کو بند کرتا ہے " 
(تاج المفردات ص 310 )
خمیرہ مروارید کے مکمل اجزاء کو دیکھنے کیلئے حسب ذیل سے مدد لیں ۔ 
۱ ۔ کتاب المرکبات ۔ حکیم سید ظل الرحمن ص 72
۲۔ مخزن المرکبات ۔ حکیم غلام جیلانی ص 109 
۳۔ بیاض کبیر ج دوم ص 71 سنہ طباعت 1977 

خمیرہ مروارید کے فوائد و خصائص مرکبات کی کتابوں میں بس اتنا ہی درج ہے " یہ دل و دماغ کو قوت بخشتا ہے ۔ خفقان وحشت اور حرارت کو زائل کرتا ہے۔ بیماری کے بعد کی کمزوری دور کرنے میں مفید ہے۔ ( کتاب المرکبات ص 72 ) 
میں نے اپنے مطب کے مشاہدہ میں اس خمیرہ کو رعاف / نکسیر کو بند کرنے میں لاجواب پایا یہاں تک کہ بول الدم کو روکنے میں اس خمیرے کو دیگر دواؤں کے ساتھ بہت مفید پاتا ہوں ۔ دم استحاضہ کو دور کرنے میں اس خمیرے کا فائدہ بہت واضح شکلوں میں ملتا ہے ۔ آغاز بلوغت میں چھوٹی عمر کی بچیوں میں خون حیض بے ترتیب اور زیاہ مقدار میں آتا ہے ایسے صورت کو دور کرنے میں خمیرہ مروارید کو از حد مفید پاتا ہوں لیکن واضح رہے کہ خمیرہ مروارید کہ کتابی مقدار خواراک سے ہرگز ہرگز یہ فائدہ حاصل نہیں ہوتا ۔ میں اسکو سات گرام سے لیکر حسب ضرورت دس گرام تک کھلاتا ہوں تب جاکر مقصود حاصل ہوتا ہے ۔

نزلہ مزمن کے علاج کے ذیل میں ثابت شدہ اصول ہے کہ مقوی دماغ ادویہ کے ذریعہ علاج کیا جائے تبھی کامیابی ملے گی ۔ میں نے مقوی دماغ کیلئے خمیرہ گاؤزباں عنبری جواہر والا سے بہتر کوئی مرکب نہیں پایا یہ خمیرہ " اعلیٰ درجے کا مقوی قلب و دماغ اور مفرح ہے۔ خفقان مالیخولیا وسواس کو فائدہ دیتا ہے دماغی کمزوری کیلئے خاص چیز ہے" ( کتاب المرکبات ص 71 ) 
" یہ خمیرہ دل کو فرحت بخشتا ہے۔ تکان کو زائل کرتا ہے۔ حافظہ بڑھاتا ہے بصارت کو تیز کرتا ہے ۔ دل و دماغ کیلئے عجیب الثر ہے " ( مخزن المرکبات ص 108 )
ناک کی اندرونی جھلی کا ورم اسکی بڑھی ہوئی حساسیت امراض چشم میں آنکھ کی سرخی۔ آنکھ کی خارش۔ ناک کی اندرونی خارش۔ کان کے اندر کی کلکلاہٹ اور ساتھ ہی معدہ سے اٹھنے والے بخارات کے باعث سر میں درد نزلہ زکام آنکھ ناک سے پانی گرنے کی صورت میں " اطریفل کشنیزی" کا فائدہ ثابت شدہ ہے ۔
میں نے مریضہ کیلئے مقوی دماغ ۔ حابس دم ۔ اور نزلہ مزمن جسکی وجہ سے ناک کے اندر کلکلاہٹ ہوتی ہے نتیجہ میں خون نکسیر جاری ہو جاتا ہے ۔ ادویہ کو شامل کرتے ہوئے حسب ذیل نسخہ مرتب کیا ۔ 
ھوالشافی 
خمیر گاؤزباں عنبری جواہر والا ۔ ایک چمچہ بقدر سات تا دس گرام صبح نہار منہ 
خمیرہ مروارید ۔ایک چمچہ بقدر سات تا دس گرام شام چار بجے 
اطریفل کشنیزی ۔ ایک چمچہ بقدر دس گرام رات سوتے وقت 
دس دن کیلئے دوا دی۔ الحمدللہ دس دن بعد مریضہ مطب پر آئی اور اسکی ماں نے بتایا دو دن دوا استعمال کے بعد سے ہی خون نکسیر بند ہے آج دس دن ہو گیا دوا بھی ختم ہو گئی اور اس پورے عرصہ میں خون ناک سے نہیں آیا اور کلکلاہٹ بھی بالکل ختم ہو گئی الحمدللہ جس مرض کے علاج کیلئے میں پورے سال پریشان رہی وہ مرض یونانی دوا کے صرف آٹھ دن کے استعمال سے بند ہو جائے گا یہ تو میں نے سوچا ہی نہیں تھا میں نے اسی دوا کو مزید دس دن کیلئے Repeat کیا۔۔ اللہ اکبر و للہ الحمد
میرے مطب کے مشاہدات یہ بتاتے ہیں کی ایسے تمام جریان خون کو بند کرنے میں خمیرہ مروارید کو جوڑنا حد درجہ مفید ہے لیکن افسوس ہے کہ اس دوا کے اس خواص کے ذکر سے مرکبات کی کتابیں خالی ہیں جبکہ اس مرکب کے اندر شامل مفردات کے خواص میں حابس دم ک تاثیر از حد نمایا ہے۔ اطباء کرام خمیر مروارید کے اس ثابت شدہ خواص کو جانیں اور اسکو اپنائیں۔۔۔۔۔ جہاں ایلوپیتھ فیل ہے وہاں یونانی اس قدر تیزی سے اثرات دکھاتی ہے مجھے تو یقین ہے ہی میں الحمدللہ پورے یقین اور اطمینان سے مطب کرتا ہوں اور وہی یقین آپ تمام کے اندر پیدا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ تمام ہمت کریں اور جریان خون اور بول الدم کے تمام کیسیز میں خمیرہ مروارید کو استعمال کرکے دیکھیں حوصلہ بخش نتائج سامنے آئیں گے انشاءاللہ ۔ 
العارض
حکیم شاہد بدرفلاحی