Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 24, 2021

امارت شرعیہ کیمپس پھلواری شریف، پٹنہ میں اردو کارواں کے نئے دفتر کا افتتاح ،دعائیہ مجلس کا انعقاد. ‏

اگر ہم اردو سے محبت کرتے ہیں تو اردو کو اپنے گھر سے شروع کریں: اردو کارواں کا پیغام
پھلواری شریف. بہار /صدائے وقت /23مارچ 2021. 
+++++++++++++++++++++++++++++
 آج مورخہ۲۳؍مارچ کو امارت شرعیہ کیمپس پھلواری شریف میں اردو کارواں کے نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر ایک دعائیہ مجلس کا انعقاد ہوا۔ اس دعائیہ مجلس میں اردو کارواں کے نائب صدر اور بہار اردو اکیڈمی کے سابق سکریٹری جناب مشتاق احمد نوری ، کارواں کے نائب صدر مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ کے ساتھ کارواں کے ارکان میں سے مولانا مفتی محمد سہراب ندوی قائم مقام ناظم امارت شرعیہ،مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ، مولانا شمیم اکرم رحمانی معاون قاضی شریعت امارت شرعیہ، مولانا محمد عادل فریدی قاسمی کارکن شعبۂ نظامت امارت شرعیہ بھی شریک ہوئے ، ان کے علاوہ مولانا احمد حسین قاسمی معاون ناظم امار ت شرعیہ،  جناب سید نثار احمد صاحب ایڈمنسٹریٹر مولانا منت اللہ رحمانی پارا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور مولانا محمد ارشد رحمانی آفس سکریٹری امارت شرعیہ نے  بھی شركت كی ۔ 
اس موقع سے اردو کارواں کے ذمہ داروں نے اردو کے کارواں کے ذریعہ اردو کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پوری حکمت عملی کے ساتھ عملی جد وجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دفتر سے اردو کارواں اردو کی ترقی اور فروغ کے لیے پورے صوبے میں تحریکی طور پر کام کرے گی ۔ کارواں کے نائب صدر جناب مشتاق احمد نوری صاحب نے کہا کہ سرکار کی جن غلطیوں کی وجہ سے اردو کا نقصان ہوا ہے ، اردو کارواں اس کو ٹھیک کرنے کی محنت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر اردو کے بارے میں بحث کرنے سے اردو کی ترقی نہیں ہو گی ، اردو کی بقاء اور اس کی ترقی کے لیے ہمیں خود کچھ کرنا ہو گا ، اگر ہم خلوص سے کچھ کریں گے تو یقینا تبدیلی محسوس کریں گے ، انہوں نے اردو کارواں کی جانب سے پوری اردو آبادی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم دل سے اردو سے محبت کرتے ہیں تو اردو کو اپنے گھر سے شرو ع کریں ۔انہوں نے کہا کہ اردو میں خطوط لکھنے کا رواج ڈالیے ، اردو میں پتے لکھ کر پوسٹ کیجئے ، تجربہ کر کے تو دیکھئے اگر بڑی تعداد میں اردو میں پتے لکھے ہوئے خطوط بھیجے جائیں گے تو محکمہ ڈاک بھی اردو داں ڈاکیہ کو رکھنے پر مجبور ہوگا۔
اردو تحریک کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اردو کی تحریک بہار میں شروع ہی سے چل رہی ہے ، ایک زمانہ تھا جب پروفیسر عبد المغنی اور جناب غلام سرور صاحب مرحوم اس تحریک کے روح رواں تھے، ان لوگوں کی کوشش سے اردو کو بہار میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ ملا ، دوسری سرکاری زبان کے کئی پہلو تھے ، لیکن سارا زور سرکاری طور پر اردو میں نیم پلیٹ لگانے پر ہی صرف کیا گیا، دوسرے نکات کو نظر انداز کیا گیا ، اردو والے بھی اس آدھے ادھورے درجے سے مطمئن ہوگئے اور اس غلط فہمی میں رہے کہ اردو کو سارا حق مل گیا، لیکن حقیقت ہے کہ ابھی اردو کو اس کا حق دلانے کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے ۔
غلام سرور مرحوم اور پروفیسر عبد المغنی کے انتقال کے بعد جو ارد و تحریک کمزور ہو چکی تھی۔ امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کی سر پرستی میں اردو کارواں کے قیام کے ساتھ اب اس تحریک میں دوبارہ روح پھونکی گئی ہے اور نئی توانائی پیدا ہوئی ہے ۔ ان شائ اللہ اردو کارواں کے ذمہ دار اور ارکان اس تحریک کو زندہ اور سرگرم رکھنے کے لیے اپنی پوری توانائی لگا دیں گے ۔ کارواں کے دوسرے نائب صدر اور امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی صاحب نے کہا کہ سرکار سے جو کام کروانے کے ہیں اس کے لیے اردو کارواں کے ذریعہ مضبوط مطالبات وزیرا علیٰ ، وزیر تعلیم اور متعلقہ وزارتوں کے سامنے رکھے جائیں گے ، لیکن ساتھ ہی ہم اردو والے بھی اپنی ذمہ داری نبھائیں ، اردو صرف ہماری زبان نہیں بلکہ ہمارا تہذیبی ورثہ اور ہماری ملی و قومی شناخت ہے ، اس شناخت کو قائم رکھنے کے لیے ہمیں اپنے گھروں میں اردو کی آبیاری کرنی ہوگی ، اس کی جڑوں میں پانی دینا ہوگا ، صرف تنوں اور پتوں پر پھوار ڈال کر ہم اردو کی ترقی اور بقا کی امید نہیں کر سکتے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اردو کارواں کے ذریعہ اور امارت شرعیہ کی ترغیب تعلیم اور ترقی اردو کی ریاست گیر تحریک کے ذریعہ ہم پورے صوبے میں اردو کی ایسی شمع روشن کرنے میں کامیاب ہوں گے جس کی  روشنی پورے ملک میں محسوس کی جائے گی۔
دفتر کے افتتاح کے بعد نائب  صدر جناب مشتاق احمد نوری نے اپنے چیمبر میں بیٹھ کر باضابطہ نائب صدر کی ذمہداری سنبھالی انہوں نے امیر شریعت بہار اڈیشه و جهاركهنڈحضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب سے فون پر گفتگو کرکے کام کرنے کے سلسلے میں ضروری ہدایات حاصل کیں۔ہولی کے بعد  ان شاء اللہ وزیر اعلی بہار اور وزیر تعلیم سے ملاقات کرکے انہیں عرض داشت پیش کی جا ئے گی۔ جناب نوری صاحب روزانہ صبح گیارہ بجے سے ایک بجے تک دفتر میں تشریف رکھیں گے۔اردو  كے سلسله میں كوئی مشوره دینا هو یا لینا هو تو  دفتری اوقات میں جناب مشتاق احمد نوری صاحب سے مل سكتے هیں۔