Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 24, 2021

اردو کے مسائل پر امارت شرعیہ میں اردو کارواں کی نشست. ‏



اردو کے مختلف مسائل پر وزیر اعلیٰ بہار اور وزیر تعلیم حکومت بہار کو عرضداشت دینے کا فیصلہ
22مارچ پٹنہ / صدائے وقت / (پھلواری شریف/پریس ریلیز ). 
++++++++++++++++++++++++++++
امارت شرعیہ کے مرکزی دفتر پھلواری شریف میں اردو کے مختلف مسائل پر تبادلۂ خیال کے لیے اردو کارواں کے ذمہ داران اردو کارواں کے صدر جناب ڈاکٹر اعجاز علی ارشد سابق وائس چانسلر مولانا مظہرا لحق عربی وفارسی یونیورسٹی کی صدارت میں جمع ہوئے اور مختلف مسائل پر گفت و شنید کے بعد طے کیا کہ اردوسے متعلق مطالبات کے سلسلہ میں جتنا جلد ہو سکے وزیر اعلیٰ بہار کو ایک عرضداشت دی جائے ، اس سلسلہ میں وزیر تعلیم حکومت بہار سے بھی اردو کارواں کا اعلیٰ سطحی وفد ملاقات کرے اوران کے ہی توسط سے وزیر اعلیٰ کو مکتوب دیا جائے ۔ عرضداشت میں کون کون سے مطالبات ہوں گے، ان پر بھی غور کیا گیا اور مطالبات کو حتمی شکل دی گئی ۔ اس مشاورتی نشست میں صدر کارواں کے علاوہ اردو کارواں کے نائب صدر جناب پروفیسر صفدر امام قادری ، نائب صدر مشتاق احمد نوری ، نائب صدر مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امار ت شرعیہ اور جنرل سکریٹری اردو کارواں جناب ڈاکٹر ریحان غنی صاحب شر یک تھے ، جبکہ مدعو خصوصی کی حیثیت سے جناب انوار الحسن وسطوی جنرل سکریٹری کاروان ادب حاجی پور و رکن اردو کارواں، مولانا مفتی محمد سہراب ندوی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ اور مولانا سید محمد عادل فریدی ارکان اردو کارواں نے بھی شرکت کی۔
  واضح ہو کہ امارت شرعیہ اردو کی بقاء و تحفظ اور ترقی و ترویج کے لیے پورے بہار اور جھارکھنڈ میں بڑے پیمانے پر تحریک چلا رہی ہے ، بہار اور جھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں اس کے تحت مشاورتی اجلاس ہو چکے ہیں ،بہار اور جھارکھنڈ کی الگ الگ صوبائی کمیٹی اردو کارواں کے نام سے بنی ہوئی ہے ۔تمام اضلاع میں ضلعی کمیٹیاں بھی بنی ہیں ، بلاک اور پنچایت سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل بھی ہو رہی ہے ۔ اردو کارواں اردو کے مسائل کے تئیں مسلسل فکر مند اور سر گرم عمل ہے ، اس ضمن میں کارواں کے ذمہ داروں کی کئی نشستیں منعقد ہو چکی ہیں اور مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل بنایا جارہاہے ۔ اردو کارواں کے ذمہ داروں نے  امید ظاہر کی ہے کہ امارت شرعیہ کی اردو تحریک کے مثبت اور دور رس نتائج ظاہر ہوں گے اور اردو کے لیے عمومی مزاج بنانے میں یہ تحریک کامیاب ہوگی، ساتھ ہی امار ت شرعیہ کی پہل پر قائم کیا گیا یہ کارواں حکومت کے سامنے بھی اردو کی مضبوط آواز رکھے گا اور حکومت سے اس کا واجب حق دلانے میں کامیاب ہوگا ۔