Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 15, 2021

کرناٹک : نماز فجر کی اذان لاوڈ اسپیکر کے بغیر دینی ہوگی ، ریاستی وقف بورڈ نے جاری کیا سرکلر

کرناٹک وقف بورڈ نے اس سرکلر کو نافذ کرنے کیلئے تمام وقف افسروں اور وقف انسپکٹروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مساجد اور درگاہوں کے ملازمین کی رہنمائی کریں ۔ ساتھ ہی مسجدوں اور درگاہوں کی انتظامیہ میں بیداری پیدا کرتے ہوئے اس سرکلر کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔

بنگلورو۔کرناٹک/ صدائے وقت/ ذرائع/ 15 مارچ 2021۔

+++++++++++++++++++++++++++++++++++

مسجدوں اور درگاہوں میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال کے سلسلے میں کرناٹک ریاستی وقف بورڈ نے ایک اہم سرکلر جاری کیا ہے۔ سرکلر کے مطابق نماز فجر کی اذان کیلئے لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد رہے گی ۔ جبکہ دیگر نمازوں کی اذان مقررہ والیوم کے مطابق دی جاسکتی ہے۔ 9 مارچ 2021 کو جاری اس سرکلر کے مطابق رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی رہے گی ۔ دن میں لاوڈ اسپیکر کا استعمال صوتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے مقرر کئے گئے ضوابط کے مطابق کرنا ہوگا۔


دن میں لاوڈ اسپیکر کا استعمال صرف اذان اور دیگر اہم اعلانات جیسے کسی کے انتقال اور تدفین کی خبر، رویت ہلال کی جانکاری وغیرہ کیلئے کیا جائے۔  نماز، جمعہ کا خطبہ، بیانات کیلئے اسپیکر یا ساؤنڈ باکس کی آواز مسجد کے احاطے تک محدود ہونی چاہئے۔ مذہبی، سماجی ثقافتی اور دیگر تقریبات مذہبی مقامات کے اندر لگائے جانے والے اسپیکر کے ذریعے انجام دئے جائیں۔ مقامی ماحولیاتی افسروں سے رائے مشورہ کرتے ہوئے آواز پر قابو پانے کے آلات نصب کئے جاسکتے ہیں ۔

مسجد کی انتظامیہ اسپیکر کے ایمپلی فائر کو مقررہ آواز کے مطابق آپریٹ کرنے کیلئے موذن کو ضروری تربیت فراہم کرے۔ مسجدوں اور درگاہوں کے اطراف کسی بھی موقع پر پٹاخے ، توپ جن سے دھماکہ خیز آواز پیدا ہو، اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی۔  سرکلر میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ مسجدوں اور درگاہوں کے احاطے میں پھل دار درخت لگائے جائیں ۔ اگر ممکن ہو تو جانوروں اور پرندوں کیلئے پینے کے پانی کا انتظام کرنے کیلئے حوض یا ٹینک تعمیر کئے جائیں۔ مسجدوں اور درگاہوں کے اطراف پاکی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔ مذہبی مقامات میں گداگری کو فروغ نہ دیا جائے اور اس کی بجائے تنظیمی سطح پر کونسلنگ، خیراتی اقدامات ترتیب دئے جائیں۔

کرناٹک وقف بورڈ نے اس سرکلر کو نافذ کرنے کیلئے تمام وقف افسروں اور وقف انسپکٹروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مساجد اور درگاہوں کے ملازمین کی رہنمائی کریں ۔ ساتھ ہی مسجدوں اور درگاہوں کی انتظامیہ میں بیداری پیدا کرتے ہوئے اس سرکلر کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔

کرناٹک وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر وائی ایم محمد یوسف نے کہا کہ یہ کوئی نیا سرکلر نہیں ہے۔ بورڈ نے 2017 میں اس طرح کا سرکلر جاری کرتے ہوئے تمام متولی اور مساجد کمیٹی کے ذمہ داروں کو صوتی آلودگی رولز 2000 پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ چند مذہبی ادارے ان اصولوں پر عمل کرتے ہوئے آرہے ہیں۔ لیکن حال ہی میں کئی مقامات پر مسجدوں میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر اعتراضات، تنازعات پیش آئے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ معاملات عدالتوں تک پہنچ چکے ہیں۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے دوبارہ اس سرکلر کو جاری کیا گیا ہے