جون پور/اتر پردیش /صدائے وقت /نمائندہ /21 اپریل 202
+++++++++++++++++++++++++++++
شاہ گنج صحت مرکز کے گیٹ پر مبینہ کورونا مریض کو لیکر پہنچی والدہ کی گود میں ہی علاج نہیں ہونے سے نوجوان کی موت ہو گئی۔مبینہ مریض کی اسپتال گیٹ پر موت ہوتے ہی اسپتال میں افرا تفری کا ماحول قائم ہو گیا۔حالانکہ کورونا کی جانچ نہیں ہونے سے ڈاکٹروں نے لاش کو اہل خانہ کے سپرد کر دیا۔
اطلاع کے مطابق سرپتہاں تھانہ حلقہ کے ردھولی گاؤں کا رہنے والا سکندر 30ولد رام لگن کے ساتھ اس کی والدہ ٹرین سے کہیں سے واپس گھر لوٹ رہی تھی۔بتاتے ہیں راستہ میں نوجوان کو نزلہ اور سانس لینے میں پریشانی ہونی لگی جس پر ٹرین کے شاہ گنج پہنچے پر والدہ نوجوان بیٹے کو لیکر کمیونٹی صحت مرکز پہنچی۔الزام ہے کہ صحت مرکز پر پہنچنے پر ڈاکٹروں نے علاج نہیں شروع کیا اور حالت نازک بتاتے ہوئے ریفر کا کاغذ بنانے لگے،اسی دوران نوجوان کی والدہ کی گود میں ہی تڑپ کر موت ہو گئی۔اس ضمن میں اسپتال سپرٹنڈنٹ ڈاکٹر رفیق فاروقی نے بتایا کہ نوجوان کا اعظم گڑھ کے کسی پرائیویٹ اسپتال میں علاج چل رہا تھا جہاں سے ریفر کرا کر والدہ اپنے ساتھ گھر لے جا رہی تھی۔حالت خراب ہونے پر اسپتال لایا گیا لیکن نازک حالت دیکھ ڈاکٹر اس کو ریفر کرنے کا کاغذ بنا رہے تھے اسی دوران اسپتال گیٹ پر اس کی موت ہو گئی۔حالانکہ نوجوان کی کورونا کی جانچ نہیں ہوئی تھی اس لئے لاش کو اہل خانہ کے سپرد کر دیا گیا۔