Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, May 6, 2021

فتح ‏ جلوس ‏کے ‏ دوران ‏چلے ‏ لاٹھی ‏ ڈنڈے ‏. ‏. ‏ ایک ‏کی ‏موت ‏. ‏. ‏10 ‏ لوگوں ‏پر ‏ مقدمہ ‏ درج ‏


 کنبہ کے افراد  نے لگایا  قتل کا الزام  ، گاؤں میں تناؤ اور پولیس فورس کی  تعیناتی. 
اعظم گڑھ.. اتر پردیش /صدائے وقت /ذرائع 
==============================
 دیر سے موصولہ اطلاع کے مطابق اعظم گڑھ کے  جین پور کوتوالی  علاقہ کے تحت  موضع انجان  شہید  میں  گزشتہ پیر کی رات 8 بجے کے قریب   فتح کا جشن مناتے ہوئے دو گروپوں میں ہاتھا  پائی ہوئی۔ بتاتے ہیں کہ فتح جلوس کے دوران پٹاخہ پھوڑنے کے معاملہ کو لیکر   تنازعہ ہوا اور لڑائی ہوگئی   لڑائی کے دوران ایک درمیانی عمر کے افراد کی موت ہوگئی۔  اہل خانہ نے  قتل کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔  موت کی وجہ سے گاؤں میں پائے جانے والے تناؤ کو دیکھ کر ، سی او سگڑی  ڈاکٹر راجیش کمار ، ایس پی رورل سدھارتھ جیین پور ، بلر یا گنج ، مہاراج گنج ، رونا پار تھانوں کی پولیس  موقع پر پہنچ گئے۔  گاؤں میں تناؤ کے پیش نظر پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے ۔پولیس نے لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی ہے۔
 واضح ہو  کہ انجان شہید گاؤں میں پیر کی رات آٹھ بجے کے قریب گاؤں میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار کے حامیوں کے ذریعہ پٹاخے بازی  کی جارہی تھی ۔  جس پر گاؤں کے رہائشی ٹننو  عرف محمد (55) ولد شمش  الحق کے گھر والوں نے گھر کے قریب پٹاخے چھوڑنے سے منع  کردیا ، جس پر پردھان اور اس کے حامی بہت ناراض ہوگئے ۔ اور ان کو لات گھونسوں سے پٹائی  کی گئی   اسی دوران ٹنوں عرف محمد زمین پر گر پڑے ان کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ان  کی موت ہوگئی۔  جس پر اہل خانہ نے پولیس کو بلا کر ان کو اطلاع دی ۔  موت کی اطلاع ملتے ہی جین پور کوتوال موقع پر پہنچ گئے اور اعلی حکام کو واقعے سے آگاہ کیا۔  پورے تھانے کی فورس  موقع پر پہنچ گئی ۔    انتخابی تنازعے میں محمد  کی موت پر گاؤں میں کافی تناؤ ہے۔  اس سلسلے میں ، جین پور کوتوال ہیمیندر سنگھ نے بتایا   ہلاک شدگان پر حملہ اور قتل کا الزام ہے جبکہ مذکورہ 55 سالہ شخص دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگیا۔  نعش قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہے۔   مقتول محمد کے لواحقین  سلیم نے جین پور کوتوالی میں قتل کا الزام لگا کر شکایت درج کروائی۔  انہوں نے پردھان عظیم سمیت 10  افراد کے خلاف الزام عائد کیا کہ انہیں لاٹھی  سے مارا پیٹا گیا۔  جس سے محمد کی موت واقع ہوئی۔  
واضح ہو کہ نعمان شیخ جو ممبئی میں کاروبار کرتے ہیں کے بیٹے عظیم نے پردھان کا الیکشن لڑا تھا جس میں وہ فتحیاب ہوا. جشن کی خوشی میں دو مئی سے روزانہ جلوس نکالتے تھے اور پٹاخے چھوڑتے تھے. پیر کے روز بھی عظیم اور ان کے حامی جشن منارہے تھے اور پٹاخے پھوڑ رہے تھے. اسی دوران محمد نے یہ کہکر پٹاخہ داغنے پر اعتراض کیا کہ وہ دل کا مریض ہے پٹاخے مت داغو... اسی بات کو لیکر تنازعہ ہوا اور محمد کی جان چلی گئی.