Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 5, 2021

*ہر مسلمان کو لیلۃالقدر کی تلاش میں آخیر عشرہ کی راتوں خصوصا طاق راتوں کو عبادت میں گزارنا چاہیے

از/  مفتی اشفاق احمد اعظمی*/صدائے وقت.
 
==============================
 تینوں عشرہ میں آخیر عشرہ کی اہمیت زیادہ ہے آخیر عشرہ کی بڑی خصوصیت لیلۃ القدر کی تلاش ہے ہر مسلمان کو لیلۃالقدر کی تلاش میں آخیر عشرہ کی راتوں خصوصا طاق راتوں کو عبادت میں گزارنا چاہیے  رمضان المبارک کے آخری عشرے کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم خصوصی اہتمام فرماتے تھے یوں تو پورے رمضان میں آپ کم سوتے تھے آخری عشرہ میں مزید اضافہ ہو جاتا تھا آپ ازواج مطہرات سے الگ رات گزارتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخیر عشرہ کو جہنم سے خلاصی کا مہینہ  قرار دیا ہے آخیر عشرہ کی بڑی اور اہم خصوصیت لیلۃ القدر کی تلاش ہے  اس رات کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگائیں کی قرآن کریم جیسی اہم کتاب اور کلام الہی کے نزول کے لیے رمضان المبارک کا مہینہ اور لیلۃ القدر کی رات کا انتخاب کیا گیا اس رات کی فضیلت میں قرآن کریم میں ایک سورت نازل کی گئی ہے جس کو ہزار راتوں کی عبادت سے بہتر قرار دیا گیا ہے اس رات فرشتوں کا پوری رات نزول ہوتا ہے اور اللہ کی رحمتوں نوازشوں کی بارش ہوتی ہے یہاں تک کہ طلوع فجر سے رات کی تکمیل ہوجائے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم  اس رات کی تلاش میں پورے رمضان کا اعتکاف فرمایا اس لئے کہ اعتکاف ایک ایسی عبادت ہے جہاں خود معتکف کو دن رات بغیر عبادت کے بھی عبادت کا ثواب ملتا ہے اور گناہوں سے حفاظت ہوتی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو مطلع کیا کہ یہ رات رمضان کے آخری عشرے میں ہوتی ہے اس لیے آخری عشرے کا اعتکاف کرو اور طاق راتوں میں لیلۃالقدر کو تلاش کرو ،لیلۃ القدر کی تعیین اللہ کی طرف سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوئی تھی پھر امت کی بہبود کی خاطر  اٹھا لی گئی اور امت  کو آخری عشرہ کی قدردانی کا موقع فراہم کیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ پوری زندگی آخری عشرے کا اعتکاف کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ازواج مطہرات خلفائے راشدین اور صحابہ کرام آخری عشرے کا اعتکاف کرکے لیلۃ القدر کے حصول کے لئے شب بیداری کرتے رہے اور عبادت میں مصروف رکھا ، آخری عشرے کا اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ ہے بستی میں اگر ایک شخص بھی مسجد میں اعتکاف کر لیتا ہے تو پوری بستی ترک سنت کے گناہ سے محفوظ ہو جائے گی ، 20 رمضان المبارک  کی شام سورج غروب ہونے سے پہلے مسجد میں داخل ہوں اور چاند نکلنے کے بعد نکلے اس کو آخیر عشرہ کا اعتکاف کہیں گے درمیان میں بلا ضرورت شرعیہ مسجد سے نکلیں گے تو اعتکاف ختم ہو جائے گا ہے پورے دس دن کا اعتکاف مسنون ہے  اس کے لیے روزہ رکھنا ضروری ہے اور مرد اس مسجد میں اعتکاف کرے جس میں پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہو اور عورتیں کسی کمرے کو مخصوص کرکے اس کمرہ میں اعتکاف کریں ان کے لیے کمرہ مسجد کا درجہ رکھے گا نفل اعتکاف کے لیے نہ تو روزہ کی شرط ہے نا دن کی قید ہے اعتکاف کی نیت سے  مسجد میں جتنی دیر ٹھہریں گے اعتکاف کا ثواب ملے گا ، اس لیے ہر مسلمان کو معمول بنانا چاہیے کی مسجد میں داخل ہوتے وقت نویت سنت الاعتکاف پڑھ کر اعتکاف کی نیت کرے آخیر عشرے کا مکمل اعتکاف اگر نہ کر سکے تو آخری عشرے کی راتیں نیت اعتکاف مسجد میں گزارے اور عبادت میں مصروف رہکر لیلۃ القدر کے ثواب اور اس کی برکتوں اور رحمتوں سے مالا مال ہو اللہ تعالی ہر مسلمان کے دل میں لیلیۃ القدر کی قدر نصیب فرمائے اور اس کی تلاش میں آخری عشرہ میں اعتکاف کی توفیق مرحمت فرمائے