Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 3, 2021

*شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے*



از*محمد خالد داروگر*/صدائے وقت. 
++++++++++++++++++++++++++++
*سید انسانیت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ"اس ماہ مبارک کا پہلا عشرہ رحمت، درمیانی عشرہ مغفرت اور آخری عشرہ جہنم کی آگ سے آزادی ہے۔"(بیہقی)اسی آخری عشرے میں ایک رات ہے جس میں ہر نیک عمل کا بڑھا چڑھا کر بدلہ دیا جاتا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ"شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے۔"(سورہ القدر) یعنی اس رات میں جو کوئی ایک نیک عمل بھی کرے گا، اس کا اجر اسے ہزار مہینوں کے اعمال سے بھی زیادہ ملے گا۔*
*حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے پوچھا:اے اللّٰہ کے رسول! اگر مجھے پتا چل جائے کہ فلاں رات شب قدر ہے تو اس میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللّٰہ تعالیٰ سے یہ دعا کیا کرو: (ترجمہ) اے اللّٰہ! بلا شبہ تو معاف کرنے والا ہے، معاف کرنے کو پسند کرتا ہے، تو مجھے معاف کر۔*
*اسی لیے کوئی بھی سمجھ دار اور ذہین آدمی رمضان المبارک کے آخری عشرے کے لمحوں کو ضائع نہیں کرتا بلکہ وہ اس عشرے میں دوسرے دونوں عشروں یعنی رحمت اور مغفرت سے زیادہ بڑھ کر کوشش کرتا ہے اور لیلتہ القدر کی تلاش میں سرگرداں رہتا ہے اس لیے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص اس رات کی خیر وبرکت سے محروم رہ گیا در حقیقت وہ ہر قسم کی خیر وبرکت سے محروم رہ گیا۔" اس لیے وہ راتوں کو قیام کرتا ہے اور اپنے گناہوں کی بخشش کے لیے حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے اس قول پر عمل کرتا ہے اور اسی آخری عشرے میں مسجدوں میں اعتکاف بھی کیا جاتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہر رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھتے تھے۔ اعتکاف اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت کے لیے مسجد کے ساتھ وابستہ رہنے کا نام ہے۔*
*لیلتہ القدر کے بارے میں امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد نے لکھا ہے۔*
*آہ! تمہاری غفلت کیسی شدید اور تمہاری گمراہی کیسی ماتم انگیز ہے کہ "لیلتہ القدر" کو ڈھونڈتے ہو، پر اس کو نہیں ڈھونڈتے جو(قرآن مجید) لیلتہ القدر میں آیا اور جس کے درود سے اس رات کی قدر و منزلت بڑھی، اگر تم اسے (قرآن مجید کو) پالو تو تمہارے لئے ہر رات لیلتہ القدر ہے۔*
*رمضان کے آخری عشرے میں سب سے پہلے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ نور صداقت اور کتاب مبین دی گئی، جس نے انسانی معتقدات (عقیدتیں) اور اعمال کی تمام ظلمتوں کو دور کیا اور ایک روشن اور سیدھی راہ دنیا کے سامنے کھول دی، انسانی ضمیر کی روشنی جب ظلمت و ضلالت سے چھپ گئی تھی، فطرت کے حسن اصلی پر جب انسان نے بداعمالیوں کے پردے ڈال دیئے تھے، قوانین الٰہی کا احترام اٹھ گیا تھا اور طغیان سرکشی (ظلم وزیادتی) کے سیلاب میں خدا کے رسولوں کی بنائی ہوئی عمارتیں بہہ رہی تھیں، اس وقت یہ پیغام صداقت (قرآن مجید) دنیا کے لئے نجات اور ہدایت کی ایک بشارت بن کر آیا، اس نے جہل و باطل پرستی کی غلامی سے دنیا کو دائمی (ہمیشہ کے لئے) نجات دلادی۔*
*مسلمانوں پر قرآن مجید کے حقوق*
*1- قرآن پر ایمان لایا جائے*
*2- قرآن کی تلاوت کی جائے*
*3- قرآن کو سمجھا جائے*
*4- اس پر عمل کیا جائے*
*5- قرآن کو دوسروں تک پہنچایا جائے*