Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 30, 2021

جمعیۃ العلماء اتر پردیش کی مجلس عاملہ کی جانب سے قاری عثمان ؒ کے انتقال پر آن لائن تعزیتی نشست منعقد

امیر الہند نے اپنی بے داغ ،باوقار ،پر عزیمت اور اصول پسند انہ زندگی میں کردار و عمل کا جو نمونہ پیش کیا ہے اس کی نظیرملنا مشکل۔۔

دیوبند ۔۔اتر پردیش / صداؠے وقت/،30؍مئی 2021..(رضوان سلمانی کی رپورٽ۔)

+++++++++++++++++++++++++++++++++++

جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر و دارالعلوم دیوبند کے سابق کارگزار مہتمم مولانا قاری سید عثمان منصورپوری کے انتقال پر جمعیۃ علماء اتر پردیش کی مجلس عاملہ کی جانب سے آج ایک آن لائن تعزیتی نشست کا انعقاد عمل میں آیاہے، جس کی صدارت مولانا عبد الرب اعظمی صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش نے کی۔نشست میں اراکین عاملہ اور مدعوئین خصوصی کے علاوہ مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی شیخ الحدیث و مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا سید محمود اسعد مدنی صد ر جمعیۃ علماء ہند اور مشہور عالم دین مفتی سید محمد سلمان منصورپوری رکن عاملہ جمعیۃ علماء ہند نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اس میٹنگ میں درج ذیل تعزیتی قرارداد منظور کی گئی۔ جمعیۃ علماء اتر پردیش امیرالہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری کے حادثہ وفات پر اپنے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتی ہے اور ان کی وفات کو پوری ملت اسلامیہ ہندیہ اور بالخصوص دارالعلوم دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان تصور کرتی ہے ۔ حضرت قاری صاحب نے خدمات اور ایثار و قربانی سے بھرپور اپنی بے داغ ،باوقار ،پر عزیمت اور اصول پسند انہ زندگی میں کردار و عمل کا جو نمونہ پیش کیا ہے اس کی نظیر پیش کرنا انتہائی مشکل ہے ۔

مرحوم نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر کی حیثیت سے تیرہ سال عظیم دینی و ملی و قومی خدمات سر انجام دی ہیں ،وہ بیدارمغز ،صاحب الرائے ،فعال و متحرک اور دور اندیش قائم تھے۔جمعیۃ کو مشکل دنوں میں مکمل قائدانہ بصیرت اور اولوالعزمی کے ساتھ ترقی کی راہ پر قائم رکھا اور ممبران و رضاکار ،کارکنان میں امنگ و عزم پیدا کیا ۔ جمعیۃ علماء ہند کو استحکام بخشنے اور صوبائی جمعیتوں کو سرگرم عمل بنانے ،مرکزی جمعیۃ سے جوڑے رکھنے اور متحد کرنے میں حضرت مرحوم کی خدمات جلیلہ کو تاریخ جمعیۃ فراموش نہیں کرے گی ۔ مرحوم نے دارالعلوم دیوبند کے استاد حدیث اور نائب مہتمم ،معاون مہتمم اور مختلف اداروں کے ذمہ دار اعلیٰ ہونے کی حیثیت سے بھی ان کے کارناموں کو ملت فراموش نہیں کرے گی ۔ صدر محترم کی وفات تنہا ایک تنظیم کا غم نہیں بلکہ ان کی رحلت سے ملت اسلامیہ نے اپنے ایسے بے لوث ،فعال اور ہمہ جہت خوبیوں کے حامل رہنما کو کھو دیا ہے ، جس کی تلافی بظاہر مشکل نظر آتی ہے ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم خدام جمعیۃ ایک عظیم رہنما نہیں بلکہ بلکہ ایک مشفق باپ سے محروم ہو گئے ہیں ۔ جمعیۃ علماء اترپردیش مرحوم کے جملہ پسماندگان خاص طور پر قابل صد احترام والدہ محترمہ اور آپ کے گرامی قدر صاحبزادگان اور مدنی خانوادہ کے ہر فرد کو تعزیت مسنونہ پیش کرتی ہے اور دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت اپنے فضل و کرم سے حضرت قاری صاحب کی دینی ،علمی ،ملی ،قومی ،تربیتی خدمات کو قبول فرمائے ۔قبل ازاں نشست کا آغاز قاری ذاکر کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا، جبکہ نعت پاک قاری احمد عبداللہ نے پیش کی۔ نظامت کے فرائض جمعیۃ کے صوبائی سکریٹری مولانا سید محمد مدنی نے انجام دیئے۔