بہت سارے لوگ جوش وخروش کے ساتھ اس اس افتتاحی تقریب میں شامل ہوئے اور کئی ہزار لوگوں نے نماز ادا کی مسجد کا باہری صحن تیزی کے ساتھ بھر گیا‘ چوراہے پر نصب ایل ای ڈی اسکرینوں پر افتتاحی تقریب اور اس مسجد میں ادا کی جانے والی پہلی نماز کی راست نشریات عمل میں آئی تھی۔

نئی دہلی ۔۔۔صداؠے وقت ۔۔۔ذراؠع۔۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے جمعہ کے روز استنبول میں مشہور تقسیم چوراہے پر کئی سالوں کی قانونی لڑائی اور عمارت پر عوامی تنازعات کے بعد جمہوری ترکی میں ایک مذہبی نشانی کے طورپر پہلی مسجد کا افتتاح عمل میں لایا۔صدر اردغان نے کہاکہ ”تقسیم مسجد استنبول کی پہچان میں اہم مقام بن گئی ہے“مسجد کی تعمیر میں طویل جدوجہد کرنے والے ہر فرد سے انہوں نے اظہار تشکر کیا۔”اللہ چاہتے ہیں کہ یہ وقت آخر تک قائم رہے گی“
الجزیرہ کی رپورٹ ہے کہ اسی مقام پر جمعہ کی نمازادا کرنے کے بعد رجب طیب اردغان کہاکہ”ترکی کے سب سے بڑی شہر کے قلب میں عبادت کے لئے ایک مسجد کی تعمیر کا اپنا (30سالہ خواب) دہائیوں کا ہدف پورا
اس شاہی مسجد کے اوپر ایک 30میٹر(98فٹ) کی گنبد تعمیر کی گئی ہے اور اس کو عصری دور کے ساتھ سلطنت عثمانیہ کے دور کوملاکر تعمیرکیاگیاہے۔اس میں بیک وقت 4000 نمازی نماز ادا کر سکتے ہیں۔
