انفیکشن کا خطرہ ان لوگوں کو زیادہ ہے جن میں ذیابیطس جیسے مرض پہلے سے موجود ہیں اور جن کے گردے کے فنکشن کمزور ہوتے ہیں، انہیں کینسر لاحق ہوتا ہے، وہ طویل عرصے سے اسٹیرائڈز لیتے رہے ہیں اور ان کے وہائٹ بلڈ سیلز (نیوٹروپینیا) کی سطحیں کم ہیں۔
اس وقت جبکہ دنیا COVID-19 کی دوسری لہر سے نبرد آزما ہے، دوسرا انفیکشن، جو ایک ایسا فنگس ہے جسے اصل میں میوکور مائکوسس کہا جاتا ہے، کچھ ایسے لوگوں کی جانیں لے رہا ہے جو COVID-19 کے علاج کیلئے اسپتال داخل ہیں۔ میوکور مائکوسس، جسے ’’بلیک فنگس‘‘ بھی کہا جاتا ہے، میوکور مائسیٹس نامی مولڈ کی ایک ایسی قسم سے ہوتا ہے جو ہمارے اطراف موجود ماحول میں پایا جاتا ہے۔ ہر چند کہ یہ متعدی ایجنٹ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے، لیکن یہ بیماری اپنے آپ میں نایاب ہے اور انہیں متاثر کرتی ہے جن کا مانونی نظام انتہائی کمزور ہوتا ہے اور انہیں ذیابیطس جیسی دیگر بیماریاں بھی ہوتی ہیں۔
COVID-19 پھیپھڑوں کو متاثر کوتا ہے جس کی وجہ سے پھیپھڑے میں جلن یا سوجن پیدا ہوتی ہے اور پھیپھڑوں کی آکسیجن کو پروسیس کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ اس سے نجات حاصل کرنے کیلئے، کئی مریضوں کو اسٹیرائڈز کے انجیکشن دئے جاتے ہیں جس سے جلن کم ہو جاتی ہے۔ حالانکہ اسٹیرائڈز سے کچھ فائدے حاصل ہوتے ہیں، لیکن وہ انفیکشنز سے لڑنے کی انسان کی مانونی صلاحیت کو کم کر دیتے ہیں۔ ایسے افراد کا میوکور مائکوسس کی زد میں آنے کا خدشہ رہتا ہے۔ یہ مرض سائنس اور پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے اور اس میں چہرے کے ایک طرف سوجن، شدید سردرد، ناک بند ہونے، ناک پر یا منہ کی اوپری طرف کالے ضرر رساں اجزاء ہوتے ہیں، سینے میں درد اور سانس لینے میں تکلیف وغیرہ جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
نفیکشن کا خطرہ ان لوگوں کو زیادہ ہے جن میں ذیابیطس جیسے مرض پہلے سے موجود ہیں اور جن کے گردے کے فنکشن کمزور ہوتے ہیں، انہیں کینسر لاحق ہوتا ہے، وہ طویل عرصے سے اسٹیرائڈز لیتے رہے ہیں اور ان کے وہائٹ بلڈ سیلز (نیوٹروپینیا) کی سطحیں کم ہیں۔ متاثر ہونے کی صورت میں، نسوں یا منہ کے ذریعے اینٹی فنگل دوا دی جاتی ہے۔ انفیکشن کے ٹشو کو نکالنے کیلئے، اکثر سرجری بھی تجویز کی جاتی ہے۔
ہر چند کہ میوکور مائکوسس کے معاملات کمیاب ہیں، لیکن ممکنہ انفیکشن سے بچنے کیلئے سبھی کو ضروری احتیاط کرنے کی تجویز دی جاتی ہے۔ ایسا کرنے کیلئے، ماسک پہننا آپ کے نظام تنفس میں فنگل سپورز کو داخل ہونے سے بچنے کے بہترین طریقوں میں سے ایک ہے۔ N95 ماسک یا ڈبل ماسک (اندر 3 پرت اور باہر کپڑے کا ماسک) اس کیلئے بہتر ثابت ہوا ہے۔ اپنے گھر اور اطراف میں اچھی صفائی کا اہتمام کرنا بھی فنگس کی نشو نما کو کم کرتا ہے۔ خاص طور پر ایسی جگہوں پر جہاں پانی جمع ہوتا ہے۔ ایسے کام کرتے وقت، جہاں مٹی لگنے کا خدشہ ہو، آپ کو دستانے، ماسک اور جوتے پہننا چاہئے۔ اگر کسی شخص کو مذکورہ بالا بیماریاں لاحق ہیں تو انہیں انفیکشن سے بچنے کیلئے احتیاط کرنا چاہئے۔
ہندوستان میں COVID-19 کے بعد میوکور مائکوسس انفیکشن کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور جو لوگ COVID-19 سے متاثر ہیں یا ہوئے تھے، انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ انفیکشن سے بچنے کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر کی پیروی کریں۔ جس شخص میں بھی میوکور مائکوسس کی علامات ظاہر ہوں، ان کی اطلاع قریبی اسپتال کو دینا چاہئے اور فوری علاج کروانا چاہئے۔
ی الوقت عوامی ہیلتھ سسٹم پر COVID-19 کے علاج کا کافی دباؤ ہے اور ایک نئے انفیکشن کے طور پر میوکور مائکوسس کی آمد سے، سسٹم علاج کی اضافی ضرورت کے بوجھ کو محسوس کر رہا ہے۔ میوکور مائکوسس کیلئے جو دوائیں مطلوب ہیں، وہ خاطر خواہ مقدار میں دستیاب نہیں ہیں اور اس مرض سے متعلق بیداری بھی کم ہے۔ اسلئے، یہ لازمی ہے کہ اس وقت جبکہ سسٹم اس ممکنہ طور پر جان لیوا انفیکشن سے نپٹنے کی تیاری کر رہا ہے، لوگوں کو چاہئے کہ وہ ضروری حفاظتی کارروائی کی پیروی کر کے طبی برادری کی مدد کریں۔
ڈاکٹر شیلیش واگلے، مینیجر ۔ کمیونٹی انویسٹمنٹ، یونائیٹیڈ وے ممبئی