Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, June 22, 2021

دردِ دل کے ساتھ مولانا ارشد مدنی و مولانا محمود مدنی صاحبان کے نام ایک پیغام!

مرسل / ارسلان نعمانی /صدائے وقت. /22 جون 2021. 
==============================
قابلِ قدر صاحبان! ابھی دو گرفتاریاں ہوئیں، ایک مشہور اسلامی مبلغ ڈاکٹر عمر گوتم صاحب فتحپوری کی تو دوسری مفتی جہانگیر عالم صاحب کی، ان گرفتاریوں سے نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ تمام داعیان اسلام کو شدید تکلیفیں پہنچیں،  اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والی نسلوں کو داعی نہیں بلکہ غلام بننے پر مجبور کیا جا رہا ہے، اور موجودہ نسلوں کو ذہنی مریض بنایا جا رہا ہے، یہ باتیں آپ دونوں حضرات سے اسلیے عرض کر رہا ہوں کہ اس تعلق سے بڑے بڑے صحافیوں نے آوازیں اٹھائیں؛ لیکن آپ دونوں قابلِ قدر صاحبان کی طرف سے مذمتی بیان یا کوئی اقدام نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کا بڑا طبقہ خاصا متاثر ہو کر تشویش میں مبتلاء ہو چکا ہے، آج ان دونوں حضرات کو گرفتار کیا گیا، کل کسی کی ماں کی گود سے ایک اور داعی الی اللہ کو اُچک لیا جائے گا، نتیجتاً اُمتِ مسلمہ کی مائیں داعی نہیں غلام پیدا کرنے پر مجبور ہو جائیں گی، اہلِ مدارس فضلاء نہیں فضولیات پیدا کرنے پر مجبور ہو جائیں گے،اور ان کے ذمے دار ہم ہوں گے، 
یہ بتانے کی بالکل ضرورت نہیں ہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے دینِ اسلام کی نشر و اشاعت کی وجہ سے ان دونوں کے ساتھ تعصب کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹ آئ ایس آئ سے فنڈنگ کی کہانی بنا کر بد سے بد تر مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، 
اور یہ بھی بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ جن شرپسندوں نے جے شری رام کے نعرے لگواکر، داڑھی کاٹ کر جبراً مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا اُن میں سے کسی کو مجرم قرار نہیں دیا گیا، نہ ہی اُن کی گرفت ہوئی، وجہ یہ ہے کہ اُن انتہاء پسندوں کو اقتدار پر براجمان لوگوں کی حمایت حاصل رہی، اور ان دونوں مبلغین اسلام نے اپنے اعلیٰ اخلاق و کردار سے لوگوں کو اسلام سے متاثر کیا، پھر بھی ان کو گرفتار کر کے جہاں ایک طرف ملکی آئین آرٹیکل 25,سے 28,تک کی دھجیاں اُڑا دی گئی، وہی دوسری طرف مبلغین اسلام کے تئیں قرآن کے کھلے اعلان کو چیلنج کرتے ہوئے سرکشی اور بغاوت  کی گئی، 
یہ باتیں آپ دونوں سے اچھا کون جان سکتا ہے؟ 
معذرت کے ساتھ یہ عرض کرتا چلوں کہ جب کسی شخص کو مسلمانوں کا قائد تسلیم کیا جاتا ہے تو اُن کی باتیں اگر حکومتی  ایجنڈوں اور پالیسیوں کی حمایت کرتی نظر آتی ہیں تو اس سے غیروں کو مضبوط ہونے کے مواقع فراہم ہوتے ہیں، اور اگر اُن کی باتیں بے باکیت پر مبنی ھوتی ہیں تو فرعونوں کے سامنے مسلمانوں کو تقویت حاصل کرنے سے کوئی مائی کا لعل نہیں روک سکتا، اس طرح کی چیزیں آپ صاحبان سے سرزد ہوئی ہیں کہ نہیں؟ اگر ہوئی ہیں تو آپ صاحبان کو یہ باتیں تسلیم کرنی پڑیں گی، اس سے قطع نظر اب اُمت کی باگ ڈور آپ کے ہاتھوں میں ہے، دیکھنا یہ ہے کہ غیروں کی ہاں میں ہاں ملا کر اُن کو مضبوط ہونے کے مواقع فراہم کرتے ہیں یا ان دونوں مبلغین اسلام کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دیکر موجودہ اور آنے  والے داعیان اسلام کے لیے راہ ہموار کر کے مسلمانوں کو تقویت پہنچاتے ہیں، اللہ آپ دونوں کا حامی و ناصر ہو، 
نوٹ ::::::یہ پیغام صاحبان تک پہنچایا جائے، ورنہ مفتی عبد القیوم صاحب کی طرح ۱۱,سال تک سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑ سکتا ہے، اگر زیادہ دباؤ رہا تو مولانا انظر شاہ کی طرح جلد ہی رہا ہو سکتے ہیں،

والسلام 
ایک خطاء کار بندہ 
ارسلان نعمانی.