Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, June 17, 2021

حج کی سعادت سے محرومی۔۔۔


از/ایم ودود ساجد/صدائے وقت 
........................................................... 
حکومت سعودی عرب  کے تازہ فیصلہ نے امسال بھی دنیا بھر کے ان عازمین حج کو مایوس کردیا جو اس سال سفر حج کی آس لگائے بیٹھے تھے۔۔۔ ہندوستان نے بھی ان تمام درخواستوں کو منسوخ کردیا ہے جو مرکزی حج کمیٹی کو موصول ہوئی تھیں ۔۔ اس سال 60 ہزار افراد ہی حج کرسکیں گے جن میں صرف سعودی عرب کے شہری اور وہاں مقیم غیر ملکی باشندے شامل ہوں گے۔۔۔ 
سعودی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف یہاں ہندوستان میں بعض حلقوں کی طرف سے بہت سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔۔ میرا خیال ہے کہ یہ انتہائی مجبوری کے تحت لیا گیا ایک ضروری فیصلہ ہے ۔۔ پوری دنیا میں کورونا کی وبا نے جو تباہی برپا کی ہے اس کی روشنی میں جو تمام ممکنہ احتیاطی اقدامات ہوسکتے تھے حکومت سعودی عرب نے وہ اختیار کئے۔۔  یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں سے  نسبتاً بڑے نقصان کے بغیر اس وبا کا تقریبا خاتمہ ہوگیا ہے۔۔ 

حج کیلئے پوری دنیا کے تمام ممالک سے ہر سال 25 لاکھ سے زیادہ لوگ سعودی عرب پہنچتے ہیں ۔۔ ہر عازم مکہ اور مدینہ میں ایک مہینہ سے زائد قیام کرتا ہے' مناسک حج کچھ اس نوعیت کے ہیں کہ ان کی ادائیگی کے دوران 5 دنوں تک ان لاکھوں عازمین کو محدود مقامات پر قائم خیموں میں بھی رہنا پڑتا ہے۔۔ ایک ہی وقت میں ایک ساتھ کئی مناسک اور ارکان کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ ایسے میں ایک دوسرے سے دو گز کا فاصلہ تو دور دو قدم کا فاصلہ بھی ممکن نہیں ہوتا۔۔۔ 

رمی جمرات کے مخصوص ایام اور مخصوص اوقات ہوتے ہیں ۔ جن میں عازمین شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں ۔ عرفات سے منی بھی ایک ساتھ جاتے ہیں ۔ اسی طرح طواف کے دوران بھی ایک وقت میں کم سے کم پچاس ہزار لوگ طواف کرتے ہیں ۔ عرفات میں خطبہ حج کے بعد حرم مکہ کے طواف کے بھی مخصوص ایام ہوتے ہیں ۔۔۔

 ایسے میں یہ ممکن ہی نہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں پوری دنیا سے عازمین سعودی عرب پہنچیں اور عام حالات کی طرح اطمینان سے مناسک حج ادا کریں ۔۔۔ حالات آج نہیں تو کل ان شاء الله ضرور ٹھیک ہوں گے۔۔ ہمیں ان حالات میں اضافی اضطراب کے ساتھ بارگاہ الہی میں دست دعا پھیلانا چاہئے ۔۔۔ اس سے زیادہ اور کون سی تکلیف دہ صورتحال ہوگی کہ دو سال میں 50 لاکھ افراد حج  اور دو کروڑ افراد عمرہ کی سعادت سے محروم ہوگئے ۔۔۔