Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 13, 2021

ایس آئی او کے وفد کا روہنگیاکیمپ کا دورہ، بہتر بحالی کا مطالبہ کیا. ‏. ‏


نئی دہلی،.. صدائے وقت / 13 جون 2021  (پریس ریلیز). 
==============================
ایس آئی او کے وفد نے روہنگیا مسلمانوں کی تباہ حال بستی کا دورہ کیا، متاثرین سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات کو سمجھنے کی کوشش کی۔ جنوبی دہلی کی سرحد سے متصل اترپردیش کے مدن پور، کھدر میں واقع روہنگیائی بستی تباہ ہوگئی۔ 12جون کی رات، اچانک وہاں آگ بھڑک اٹھی۔ اس غیر متوقع حادثہ کے باعث 52 سے زیادہ جھگیوں کے ساتھ وہاں موجود ہر چیز جل کر راکھ ہوگئی۔ ہنگامی انتظامات کے تحت 250 سے زیادہ افراد کو پناہ دی گئی ہے جن میں 92 بچوں کی عمر  12  سے بھی کم ہے۔ اب یہ جگہ ہموار میدان کے مانند نظر آتی ہے۔ زمین پر سوائے چند شیٹ کے کچھ نظر نہیں آتا۔   راشن غلہ ، کپڑے ، پیسہ وغیرہ سب کچھ جل کر تباہ ہو گیا ہے۔ بچے اور خواتین اس سانحہ سے صدمہ میں ہیں اور ان کی آنکھوں سے پریشانی اور تکلیف جھلکتی ہے۔ کچھ ہی رضاکار ، متاثرین کو کھانا اور لباس فراہم کر رہے ہیں۔
متاثرین سے بات چیت کے دوران ایس آئی او کے وفد کو یہ بات معلوم ہوئی کہ حادثہ کی رات ، چند باوردی افسران نے انہیں زمین خالی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ واضح رہے کہ ان پناہ گزینوں کو دستاویزات وغیرہ نہ ہونے کی وجہ سے بار بار  ہراساں کیا جاتا ہے اور دھمکیاں دی جاتیں ہیں۔ متاثرین نے وفد سے بات چیت کے دوران مزید بتایا کہ وہ 2018 میں اس جگہ پر منتقل ہوئے تھے جب ان کی آبادہ کردہ پچھلی بستی کو جلا دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حادثہ کی رات باوردی افراد نے ان سے ان کے ٹھکانے کے بارے میں دریافت کیا تھا اور اس جگہ کو خالی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس سے قبل کہ انہیں کچھ سوچنے سمجھنے کی مہلت ملتی، اسی رات آگ لگی اور سب کچھ جل کر خاک ہوگیا۔اس حادثہ میں کسی طرح کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، البتہ کچھ لوگ زخمی حالت میں ہیں۔

ایس آئی کے وفد نے متاثرین سے ان کے مطالبات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے  حکومت سے گھر بسانے کے لیے محفوط زمین ، ان کی جان و مال کی حفاظت  کے تیقن اور اپنے بچوں کی اسکولی تعلیم کی مانگ کی جو کہ انہیں میسر نہیں ہے۔ایس آئی او کے وفد نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ اس آتشزدگی کے حادثہ کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ اس معاملہ میں اقوام متحدہ کے حقوقِ انسانی کمیشن نے بھی نوٹس لینا چاہیے اور روہنگیا متاثرین کو راحت پہنچانی چاہیے۔ سول سوسائٹی سے درخواست کرتے ہوئے ایس آئی او نے مطالبہ کیا کہ روہنگیائی متاثرین کے معاملے میں  خاموشی اختیار کرنے کی بجائے مستقل حل تلاش کیا جائے ۔

اس وفد میں ایس آئی او کے قومی سیکریٹریز نہال کدیور اور  محمد عبدالحفیظ، ایس آئی او دہلی کے سیکریٹری الفوز علی اور فریٹرنٹی موومنٹ کے قومی صدر شمشیر ابراہیم شامل تھے۔