Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 2, 2021

سی اے اے قانون کو منسوخ کرو کے مطالبے کو لیکر ملک بھر میں ایس ڈی پی آ ۤئی کا احتجاجی مظاہرہ ‏



نئی دہلی۔. صدائے وقت / ( پریس ریلیز)۔ 
=============================
 سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ( ایس ڈی پی آئی ) نے سی اے اے قانون کو منسوخ کرو اور سی اے اے کی سیاست کو مسترد کرو کے  نعرے  کو لیکر یکم جون 2021  کو ملک بھر میں گھروں پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ 
 احتجاجی مظاہرے کا آغاز قومی صدر ایم کے فیضی نے کیا۔ قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع، قومی نائب صدر دہلان باقوی سمیت لاکھوں پارٹی کارکنان نے سی اے اے کے خلاف پلے  کارڈز ہاتھ میں ؒئے کر احتجاجی مظاہرے میں شریک رہے۔ اس موقع پر ایس ڈی پی ۤئی قومی نائب صدر دہلان باقوی نے کہا کہ مودی حکومت کورونا کو قابو پانے میں اپنے ناکامیوں کو چھپانے اور عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے چور دروازے سے سی اے اے کو نافذ کرنے کی کوشش کرری ہے۔ مرکزی بی جے پی حکومت مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنے کیلئے سی اے اے کو بیک ڈو ر سے نافذ کررہی ہے۔ شہریت ایکٹ 1995،2009کے تحت کسی بھی برادری کو شہریت دینے سے انکار نہیں کرتی ہے۔ اب، بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کو چھوڑ کر شہریت کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ یہ حکومت خود قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ ہندوستانی شہریت مذہب، ذات پات، نسل، رنگ، خطہ، زبان، ثقافت سے قطع نظر ہر ایک کیلئے ہے۔ بی جے پی کی یہ حکومت شہریت کی سیاست کے ذریعے نفرت پھیلا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت مساوات سے انکار کررہی ہے۔ بی جے پی ہندوستان کو توڑ رہی ہے۔ بی جے پی کی پالیسیاں اور حکمرانی بھارتی آئین کے خلاف ہیں۔ ملک کو اپنے انتخابی فائدے کیلئے مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کیلئے یہ قوم پرستی کا کارڈ کھیل رہی ہے۔ بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کیلئے ملک کو فر قہ وارانہ طور پر تقسیم کرنے میں ماہر ہے۔ اس اینٹی نیشنل ازم کے خلاف ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کرنا ہوگا۔ اس ملک کا ہرشہری اپنے نام نہاد 'قوم پرستی 'کی آڑ میں بی جے پی کی ملک دشمنی کو جانتا ہے۔ اسے روکنا ہوگا۔ زادی، انصاف، مساوات اور اخوت ہندوستانی آئین کے اصول ہیں۔ بی جے پی اس سے انکار کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ بیک ڈو ر سے سی اے اے کا نفاذ کرنا، آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے انکار کرنا ہے۔ مسلمانوں کو شہریت سے انکار کرنا مسلمانوں کے بنیادی حقوق سے سراسر انکار ہے۔ یہ امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے۔ اس وباء کے دوران مودی اور بی جے پی حکومت غائب ہے۔ یہ وبائی مرض کو سنبھالنے اور قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں َ آکسیجن نہیں ہے، آئی سی یو نہیں ہے، ویکسین نہیں ہے، پیسہ نہیں ہے، مودی اور بی جے پی فر قہ وارانہ کارڈوں کے ذریعے اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ شہریت سے انکار کرنا اس کی ناکامیوں سے لوگوں کی توجہ اپنی طرف سے ہٹانے کیلئے استعمال کیا جانے والا خطرناک فرقہ وارانہ کارڈ ہے۔ دہلان باقوی نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے  آسامیاور بنگالیوں وغیرہ سے شہریت کیلئے درخواستیں کیوں نہیں طلب کیں؟۔ وہ صرف مسلمانوں سے نہیں بلکہ آسامی، بنگالیوں اور ہندوستان کے دوسرے مشرقی حصوں میں بھی امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ بی جے پی اور مودی کی ناکامیوں اور خطرات کو ہندوستانی فراموش نہیں کریں گے۔ پچھلے دروازے سے سی اے اے نافذ کرنا بی جے پی مودی کا اگلے سبھا الیکشن کی تیاریوں کا مایوس کن اقدام ہے۔ بی جے پی کا زوال اب شروع ہوچکا ہے۔