Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, July 11, 2021

خالد_سیفی کو جیل میں 500 دن


 ہندوستان کے مسلمانوں کے نام ایک درد: 

از۔۔سمیع اللہ خان ۔۔صدائے وقت۔۔11 جولائی 2021
++++++++++++++++++++++++++++++++++
ملت کے جانباز اور بہادر بے لوث کارکن خالد سیفی کی گرفتاری اور اسیری کو آج ۵۰۰ واں دن مکمل۔ہوجائےگا, کیا آپ اپنے اس ملّی ہیرو کو یاد کرتےہیں؟ جو آپکی خاطر ہمیشہ سرگرداں رہا اور آج اتنے طویل دنوں  سے جیل میں بند ہے, جس کا گھر بار آج اتنے دنوں سے غم و اندوہ کے سائے میں ہے، کس کے لیے؟ _
این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کےخلاف آندولن برپا کرنے کی وجہ سے جتنے بھی نوجوان گرفتار کیے گئے ہیں وہ سب مظلوم اور ہمارے محسنین میں سے ہیں، البتہ ان میں خالد سیفی وہ نام ہے جن کی اپنی ایک حیثیت تھی وہ سماجی شخصیت اور کاروباری حیثیت رکھنے والے مؤقر اشخاص میں شمار ہوتے ہیں، ایک ذمہ دار شہری اور باحیثیت شخص کے لحاظ سے خالد سیفی کا اپنا بڑا ملی نیٹورک تھا، UAH یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ سے وابستہ تھے، وہ مسلمانوں کے ہر ملّی قضیے میں سب سے پہلی صف میں سرگرم رہے، ماب لنچنگ، آسام میں این آر سی، ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون، گائے کے نام پر ماب لنچنگ سے لیکر قضیہء فلسطین تک وہ متحرک رہے اور بے لوثی سے جدوجہد کرتے رہے، وہ مظلوموں کے لیے ایک بڑا سہارا بن چکے تھے
پولیس اور ہندوستانی حکومت اس شخصیت کو مکمل طورپر توڑنا چاہتی ہیں، اور ہر سمت سے کمزور کرنے کے لیے کوشاں ہے، انہیں دہلی فسادات کے الزام میں جیل میں ڈال کر پولیس کے وحشیانہ تشدد اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا، ان کے دونوں پیر تک  توڑ دیے گئے تھے _

 قوم کا بے لوث اور مخلص کارکن، ملت کے لیے قربانیاں دینے والا اور ظلم سہنے والا ایک محسنِ ملّت، انقلابی شخص، #خالد_سیفی جو اب پس دیوار زندان ہے، اسے جیل خانے میں ۵۰۰ دن مکمل ہورہےہیں، آئیے اس موقع پر اپنے اس جوان کو یاد کریں، جس نے ہر نازک اور ظالمانہ موقع پر ملت کی خاطر اپنا فرض نبھایا،
  خالد سیفی کی بیوی ۵۰۰ دنوں سے اپنے ہمدم و ہم ساز کی اپنائیت سے محروم ہے ان کے بچے باپ کی شفقت کو ترستے ہیں، عمر خالد کی ماں نے کئی سال ہندوتوا ظالموں کے خوف و ہراس میں اپنے بیٹے کو سہم سہم اپنے سے چمٹائے رکھا اور بالآخر امیت شاہ کی ظالم فورس اس ماں کی آغوش سے اس کا بچہ چھین لے گئی، 
 آج یہ عورتیں اپنے شوہر اور بیٹے کی خاطر انصاف مانگنے سڑک پر ہیں کیا آپکو کبھی ان کے درد و کرب کا احساس ہوتاہے؟ ایسی کتنی مائیں ہیں جن کی سونی گود مامتا کی فریاد کرتی ہیں، جن کی بانہیں اپنے رفیق حیات کے انتظار میں تھک کر گر جاتی ہیں کتنے ہی بچے ہیں جو ابو امی کے انتظار میں افسردہ رہ جاتے ہیں 
 کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان سب کا قصور کیا ہے؟ ان کا قصور اتنا ہی ہیکہ انہوں نے تمہاری آزادی، عزت اور حق کے لیے آواز اٹھائی انہوں نے تمہاری دہلیز کی حفاظت کے لیے خود کو پیش کیا، انہوں نے ہم سب کی نسلوں کے لیے غلامی کے سمجھوتے کو قبول نہیں کیا، انہوں نے اپنی قوم کے بہتے ہوئے مظلومانہ خون کو بے غیرتی سے گوارہ نہیں کیا، انہوں نے ظالموں کو ظالم کہا، انہوں نے نریندرمودی ۔ اور امیت شاہ کے ظالم ایمپائر سے ٹکر لی، انہوں نے یہودیوں کے بھائی برہمنوں کے آر۔ایس۔ایس وادی نظام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جو نظام ہم سب کی غلامی پر منتج ہوگا…… ذرا اکیلے میں سوچیے گا کہ ہم نے بحیثیت ملتِ مسلمان اپنے ان جانبازوں کا کس قدر حق ادا کیا ہے؟ _
آج بروز اتوار، ۱۱ جولائی کو ٹوئٹر پر مختلف سماجی تنظیموں اور سوِل سوسائٹی کی شخصیات کی جانب سے متحدہ طورپر خالد سیفی کی حمایت میں مہم چلانے کا اعلان ہوا ہے، وقت نکال کر اس میں ضرور شرکت کریں، آج اگر بیماری کے لاکڈاؤن وغیرہ کی وجہ سے ہم گراؤنڈ لیول پر کوئی ریلی وغیرہ خالد بھائی کی حمایت میں نہیں کر پارہے ہیں تو کم از کم ہم اتنا تو ضرور کرسکتےہیں کہ دو چار گھنٹے ٹوئٹر پر ان کے لیے وقت نکالیں، اور ان تک اپنی طرف مضبوطی کا پیغام بھیجیں ۔
شام ۵ بجے سے، ہیش ٹیگ ہوگا 
#StayStrongKhalidSaifi 

 *سمیع اللّٰہ خان*
ksamikhann@gmail.com