: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور ایس پی صدر اکھیلیش یادو پر جم کر نشانہ سادھا ۔ اویسی نے کہا کہ ریاست میں ہم اپنی حصہ داری مانگتے ہیں ۔
بہرائچ : اتر پردیش ۔۔۔صدائے وقت۔۔۔ذرائع۔۔۔8 جولائی 2021
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے یوپی میں الیکشن لڑنے کے فیصلہ کے بعد سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔ اپنی پارٹی کی گرفت مضبوط بنانے کے ساتھ اب اویسی اپوزیشن پر مسلسل نشانہ سادھ رہے ہیں ۔ اترپردیش کے بہرائچ میں جمعرات کو اویسی نے پارٹی کے دفتر کا افتتاح کیا ۔ اس دوران اویسی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور ایس پی صدر اکھیلیش یادو پر جم کر نشانہ سادھا ۔ اویسی نے کہا کہ ریاست میں ہم اپنی حصہ داری مانگتے ہیں ، ہم اپنے ووٹ سے آگے بڑھیں گے اور اسمبلی میں اپنی آواز بلند کریں گے ۔
سماج وادی پارٹی کا نام لئے بغیر اویسی نے کہا کہ ہم سرکس کے جوکر نہیں ، رنگ ماسٹر ہیں ۔ اویسی نے الزام لگایا کہ کورونا دور میں لوگوں کو اسپتال نہیں مل رہا تھا ، دوائیں نہیں مل رہی تھیں ، گنگا کے کنارے لاشیں تھیں ، اب سبھی سیاستدانوں کو جاننا چاہئے کہ یہ کھجور کھلانے سے یا افطار کی دعوت دینے سے کام نہیں چلے گا ، اب سرکس کے جوکروں کا ناٹک ختم ہوگا ۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ یوگی سرکار کا مقابلہ ان یتیموں سے ہوگا ، جنہیں یوگی سرکار نے یتیم بنادیا ۔ وزیر اعلی یوگی کا مقابلہ ان بے روزگاروں سے ہوگا جنہیں ساڑھے چار سالوں میں روزگار نہیں ملا ۔ میڈیا چاہتی ہے کہ اویسی کی شخصیت کو سامنے رکھ کر یوگی کا مقابلہ کیا جائے ، اویسی ان بیواوں اور ان یتیموں کی آواز بن کر اٹھے گا ۔ اویسی ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ان نوجوانوں کے خوابوں اور امیدوں کا نام ہے ۔