Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, July 9, 2021

ملّت ہائی اسکول کی جانب سے طویل تدریسی خدمات کے بعد شیخ مشتاق احمد کو الوداعیہ ۔



”دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں“کے مصداق مشتاق سر نے اپنی خدمات انجام دیں۔
جلگاؤں۔۔مہاراشٽر/صدائے وقت/ (شیخ زیان احمد): 
====================================
شہر جلگاؤں کی دوسری قدیم درس گاہ ملّت ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج،مہرون،جلگاؤں کے دوسرے صدر مدرس شیخ مشتاق احمد محمد حنیف کو اپنی35سالہ طویل تدریسی خدمات کے اختتام پر شاندار الوادعیہ دیا گیا۔جلسہ میں شیخ مشتاق سر کے بارے میں طلبہ میں سے زُلیخا عرب عبدالمنّان (X-A)،زیاّن اشفاق باغبان (X-B)اور مصباح نور ایاز الدین (XII)نے مشتاق سر کے بارے میں کہا محترم نرم گفتار،غرور وگھمنڈ سر عاری مزاج کے مالک ہیں۔آج ملّت کے بڑا خسارہ ہوا ہے۔ اسی طرح نان ٹیچنگ اسٹاف میں سے لیب اٹینڈنٹ فرید شیخ،ملّت ہائی اسکول اسٹاف سے شیخ مسفرہ میڈم،اور قریشی جمیل احمد نے موصوف کے مزاج اوراسٹاف کے ساتھ نرم دم گفتگو گرم خم جستجو کے مطابق کئے گئے برتاؤ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہترین منتظم کی طرح مشتاق سر نے اپنے عہدے اور اختیارات کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا۔کسی کی غلطی پر اگر غصہ ہوئے بھی تو اکرام ِ مسلم کا لحاظ بھی رکھا۔کبھی کسی کو محفل میں یا اسٹاف کے سامنے تذلیل آمیز جملے نہیں کہے۔اسکول کے تمام ریکارڈس کو بڑی خوش اسلوبی سے کمپیوٹرازڈ کروایا۔اسٹاف میں جن کے معاشی حالات مفلوج ہیں ان کا عید یا دیگر مواقعوں پر حسبِ استطاعت از خود تعاؤن کرکے خیال رکھا۔نئی صدر معلمہ عفیفہ شاہین میڈم نے جلسہ کے افتتاحی کلمات میں کہا کہ مشتاق سرنے کمال ِ حکمت سے اس عہدے پر 10سال مکمل کئے،حکومت کی جانب سے  وقتاً فوقتاً کی گئی تعلیمی میدان کی تبدیلیوں کو احسن طریقہ سے قبول کیا اور اسٹاف سے ان کے مطابق خوش مزاجی سے مقررہ وقت سے قبل ہی کام مکمل کروایا۔ا
سکول سوپروائزر شیخ تاج الدین سر جلسہ میں موجود مہمانان کا تعارف و گل پیشی انجام دی۔مہمانان میں رُکن انتظامیہ عبدالرشید شیخ سرنے امید جتائی کہ اب مشتاق سر تحریک کے کاموں زیادہ وقت دیں گے اور کہا کہ تدریسی خوشبو ملّت سے جدا ہو چلی ہے۔اقراء کالج کے سابق پرنسپل ڈاکٹر اقبال شاہ سر نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق سر صدر مدرس ہوتے ہوئے بھی کبھی کسی پروگرام میں ڈائس پر یا صف ِ اوّل کی کرسی پر نہیں بیٹھے،یہ وصف معدودے چند میں ہوتا ہے۔اللہ اُنھیں حج بیت اللہ کی سعادت بخشے۔انجمن تعلیم المسلمین کے نو منتخب صدراعجاز ملک صاحب نے مشتاق سر کی سماجی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تحریکی ذہن ہونے کی وجہ سے مشتاق سر شہر واطراف اور بالخصوص محلہ میں پیدا ہونے والے تنازع،ہر جھگڑے یہاں تک کہ فسادات کے موقع پر بھی راحت رسانی میں،معاملہ کے سُلجھانے میں،صلح صفائی میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔اِقراء ایجوکیشن سوسائٹی کے صدرعبدالکریم سالار صاحب نے کہا کہ کسی معلم کی خدمات کا انعام یا بدل اس کی تنخواہ نہیں ہوتی وہ اسے آخرت میں ملنا ہی ہے
۔موجودہ دور میں ہر پیشہ میں مفاد پرستی نظر آتی ہے لیکن واحد معلمی ایسا پیشہ ہے جو اِس نحوست سے پاک ہے۔مشتاق سرنے اپنے اسکول اور طلبہ کے لیے فائدہ پہنچانے والے تمام کام انجام دئیے ہیں انھوں نے مِشن UPSCمیں بھی خوب معاونت فرمائی ہے۔اپنے اظہار خیال پر صاحب ِ اعزاز مشتاق سر نے نمناک آنکھوں سے اپنے والد مرحوم کی پدرانہ شفقت کو یاد کیا۔ اپنے ابتدائی معاشی حالات کے ساتھ ملازمت اور اس کے اُتار چڑھاؤ پیش کئے۔انتظامیہ،ساتھی اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کا شکریہ ادا کیا۔موصوف نے اس موقع پر خاص طور پر پیغام دیا کہ اس پُر فتن دور میں آپ کو اللہ نے یہ جو ملازمت عطا کی ہے،ایک نعمت ہے۔اس کی قدر کرتے ہوئے اس کا حق ادا کرنے کی کوشش کریں۔اپنے بڑوں کی ہر بات کو نصیحت کی طرح قبول کیجئے اور کام میں ذلّت محسوس مت کیجئے کیونکہ عزت وذلّت کا دینے والا اللہ ہے۔بس اپنے کام اور ذِمّہ داری کی ادائیگی کے لیے خود کو کھپا دینے کی جرأت ِ رِندانہ پیدا کیجئے کیونکہ ”دانہ مٹّی میں مل کرہی گلزار بنتا ہے۔“اس موقع پر میں اپنے اہلِ خانہ کے تعاؤن کو فراموش نہیں کرسکتا۔اللہ انھیں اس کا بہترین اجر عطا کرے۔جلسہ کے صدر محمد رفیق شاہ سر نے بطورِ  سَند کہا کہ مشتاق سر ہماری امیدوں پر کھرے اُترے اور انھوں نے حتی المقدور اس کا حق ادا کیا۔ایک ایماندار انسان کے لیے کوئی بھی منصب اور عہدہ کانٹوں کا تاج ہی نہیں بلکہ بستر ہوتا ہے۔جس پر اُسے کسی لمحہ سکون میسر نہیں آتا۔کچھ یہی معاملہ مشتاق سر کا اس ادارہ کے ساتھ رہا۔دہم(الف)کی طالبات کے الوادعی گیت کے بعد مشتاق سر کو ملّت ہائی اسکول(تدریسی وغیر تدریسی عملہ)،پرائمری اسکول،جونیئر کالج، ہائی اسکول (ناچن کھیڑہ)ملّت کے طلبہ،اقراء ایجوکیشن سوسائٹی،ملک پلاسٹک،شاہکار فاؤنڈیشن ودیگر کی جانب سے تحائف پیش کئے گئے
۔امجد اسلام امجد ؔ کے  اس شعر ”ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرز ِ منافقت۔۔۔ دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں“ کے مصداق مشتاق سر نے اپنی تدریسی خدمات انجام دیں اللہ ان کی کاوشوں کا قبول فرمائے۔ہر چھوٹی بڑی لغزش و خطا سے در گزر کرے۔جلسہ کی صدارت ملّت کے محمد رفیق شاہ سر نے انجام دی۔جلسہ میں جلگاؤں شہر عید گاہ و قبرستان ٹرسٹ کے چیئرمن عبدالوہاب ملک صاحب، ملّت سوسائٹی کے سیکریٹری شیخ فرید سر،رُکن ِ انتظامیہ شیخ ایاز ُالدین سر،نثار سر،مقیم سر،سابق صدر مدرس سید عابد علی سر،ملّت پرائمری کے صدر مدرس فرید شاہ سر،ملّت ہائی اسکول،ناچن کھیڑہ کے صدر مدرس عبدالرحیم پٹیل سر،سابق سپر وائزر عبدالقیوم شاہ سر،رفیق پٹوے سرکے علاوہ صاحب ِ اعزاز کے اقرباء و اہل خانہ موجود تھے۔جلسہ کی کامیاب نظامت کے فرائض پٹھان وسیم سر نے انجام دئیے۔کووِڈ۔19کی مختلف رہنماء پابندیوں کے سبب محدود افراد میں ہی پروگرام منعقد کیا گیا۔