Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 2, 2021

جلگاؤں میں تہنیتی جلسہ بنام جاوید انصاری کا کامیاب انعقاد

*میرا تو فرض چمن بندیِ جہاں ہے فقط*

جلگاؤں۔۔۔مہاراشٹر۔۔۔۔صدائے وقت۔۔ 25 جولائی 2021۔۔۔۔پریس ریلیز۔
====================================
 جاوید انصاری کی ادبی خدمات کے اعتراف میں خاندیش اردو رائٹرز فاؤنڈیشن ،جلگاؤں کے زیر اہتمام ایک تہنیتی نشست بنام "میرا تو فرض چمن بندیِ جہاں ہے فقط" کا انعقاد 25 جولائی کو شاہو نگر، جلگاؤں میں کیا گیا ـ واضح رہے جاوید انصاری حالیہ اپنے فرائض منصبی سے سبکدوش ہوئے ہیں ـ پیشہ ورانہ طور پر آپ آل انڈیا ریڈیو سے گزشتہ 35 برسوں سے وابستہ تھے ـ جلسے کا آغاز حافظ عمران نے تلاوت قرآن پاک سے کیا ـ رفیق پٹوے نے نعت رسول (ص) سے محفل کو پر نور کیا ـ ادارہ کے سیکرٹری صغیر احمد نے ابتدائی کلمات پیش کیے ـ ہارون عثمانی نے جاوید انصاری کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر اجمال بھر روشنی ڈالی ـ اس کے بعد شہر کی مختلف علمی و ادبی تنظیموں جیسے خاندیش اردو رائٹرز فاؤنڈیشن ،اقرا ایجوکیشن سوسائٹی،الفیض فاؤنڈیشن ،شاہکار فاؤنڈیشن ، آئٹا ، عنیق فاؤنڈیشن ،مہاراشٹر رائٹرز فاؤنڈیشن اور آئیڈیل سوسائٹی جیسی اور بھی کئی تنظیموں کی جانب سے صاحب اعزاز جاوید انصاری کی خدمت میں مومینٹو، شال، گل اور سپاس نامے پیش کیے گئے ـ اس موقع پر معروف شاعر مشتاق ساحل نے موصوف کی خدمت میں اپنا منظوم سپاس نامہ پیش کیا ـ اس جلسے میں موجود شرکا میں ظہیر سر نے جاوید انصاری کی شخصیت پر ایک خاکا نما پڑھا ـ اقبال اثر نے اپنی یادوں کے حوالے سے موصوف کی زندگی کے تعمیری گوشوں کو وا کیا ـ اسی طرح ساجد عبدالرزاق نے کہا کہ جلگاؤں کی نئی نسل جاوید انصاری کی وجہ سے ریڈیو سے آشنا تھی، لیکن ان کے جانے کے بعد اب وہ شاید ریڈیو کو بھول جائے گی ـ نیز سید ذاکر حسین نے جاوید انصاری سے اپنی دیرینہ وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ادبی خدمات کا احاطہ کیا ـ بطور مہمان خصوصی تشریف شکیل حسرت نے اختصار کے ساتھ جاوید انصاری کا ادبی و ذاتی تشخص نامہ سامعین کے سامنے رکھا ـ ڈاکٹر سریش پانڈے نے جاوید انصاری کو اردو کا ایک بے لوث سپاہی قرار دیا اور کہا کہ موصوف سے سبکدوشی کے بعد اردو اور معاشرے کیلئے مزید بڑھ چڑھ کر کام کرنے کی توقع قائم ہو گئی ہے ـ
 ڈاکٹر ایم پی ادھاسی نے جاوید انصاری کی نشریاتی کارکردگی کو سراہا اور اپنی دیرینہ رفاقت کا والہانہ اظہار کیا ـ اسی طرح اعجاز ملک نے جاوید صاحب کی ریڈیائی اور سماجی و ملی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے اشعار کے توسط خراج پیش کیا ـ ڈاکٹر اقبال شاہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں داغدار اور نام نہاد افراد کو عوام کے خادم کی حیثیت سے مشتہر کیا جاتا ہے ۔ دانشور اور سنجیدہ افراد کو ان کا اصل مقام دلانے کیلئے خاندیش اردو رائٹر فاؤنڈیشن کا یہ اقدام لائق تحسین ہے ـ ڈاکٹر عبدالکریم سالار نے کہا کہ ملازم کی زندگی میں نشیب و فراز آتے ہیں لیکن جاوید صاحب یقین محکم کے پیکر ثابت نظر آئے ۔ آپ اور آپ کی کل خدمات مجموعی طور پر لائق ستائش و مبارک باد کی مستحق ہیں ۔ پروگرام کی صدارت فرما رہے الحاج عبدالمجید زکریا نے کہا کہ جاوید انصاری ایک سنجیدہ ادبی وسماجی خادم ہیں ۔ جلگاؤں میں ایک طویل مگر بے داغ شخصیت کے حامل  ہیں ۔ جلسے کی نظامت ہارون عثمانی نے بحسن و خوبی انجام دی جبکہ رسم شکریہ زیان شیخ نے ادا کی ـ اس جلسے میں شہر کی ادب دوست شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ـ