Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 24, 2021

اے پی سی آر کی قانونی مدد سے محمد علی کی رہائی...


ایسوسی ایشن کی کوششوں سے اب تک131؍ افراد کی ہوئی رہائی :
 ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان

لکھنؤ :اتر پردیش /صدائے وقت /پریس ریلیز /2-4 نومبر 2021. 
=================================
 ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر) جو کہ غریب اور پسماندہ افراد کی قانونی امداد و رہنمائی، مظلوم افراد کیلئے قانونی تحفظ، ناانصافی کے شکار افراد کا قانونی دفاع اور ملک و سماج سے نا انصافی اور ظلم کے خاتمہ کی جد وجہد کیلئے کوشاں ہے۔ ایسے ماحول میں جہاں سماج کے کسی شخص کے ذریعہ کئے گئے کسی جرم کی پاداش میں سماج اور خود اس کے گھر خاندان والے اس سے ناطہ توڑ لیتے ہیں، ان حالات میں ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (APCR) ایسے افراد کی نشاندہی کرکے جو معمولی جرائم کی پاداش میں کئی مہینوں اور برسوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے صرف اس لئے ہیں کیونکہ ان کی پیروی کرنے والا کوئی نہیں ہوتا ہے اور سزا کی مدت کاٹنے کے بعد بھی ضمانت کی رقم ادا نہ کرپانے کی صورت میں وہ جیلوں میں اپنی زندگیاں کاٹ رہے ہوتے ہیں، ایسو سی ایشن ایسے افراد کی قانونی پیروی کرکے اور ان کی جرمانہ کی رقم کو ادا کرکے ان کی رہائی کرتا آرہا ہے۔
 اس ضمن میں آج فتحپور  ضلع جیل سے محمد علی ولد اسماعیل ساکن مورائن، فتحپور کی رہائی کرائی گئی، جن کی پیروی کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ اے پی سی آر کے ذریعہ قانونی کارروائی، انتھک جدوجہدکرکے رہائی کرائی گئی۔
ایسو سی ایشن کے سکریٹری ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان نے اس موقع پر بتایا کہ گذشتہ کئی مہینوں میں اے پی سی آر کی مستقل کوششوں سے اترپردیش کے مختلف اضلاع کے131؍ افراد کو رہائی دلائی گئی۔  اس موقع پر   رہا کئے گئے قیدی سے حلف لیا گیا کہ وہ اب سماج میں ایک صالح اور باکردار انسان کے طور پر زندگی گزاریں گے اور سماج کی مرکزی اسٹریم میں رہتے ہوئے کام کریں گے۔
ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے سکریٹری ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان نے بتایا کہ ابھی بھی ریاست کی مختلف جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی بند ہیں، اور ان میں بہت سے ایسے غریب و نادار قیدی بھی جیل کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں جو معمولی جرائم کی وجہ سے سزا بھگت رہے ہیں، ان قیدیوں کی قانونی مدد کرکے انہیں رہائی دلانے اور سماجی زندگی سے جوڑنے کی ضرورت ہے تاکہ سماج میں کرائم کا تناسب کم ہو سکے۔واضح رہے کہ اے پی سی آر یوپی مشرق کے ذریعہ دہشت گردی کے الزام میں قید 21؍بے قصور مسلم نوجوانوں کے کیس بھی لڑ رہی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مقدمہ بھی بلاتفریق مذہب وملت کی پیروی کر رہی ہے۔ 
اس موقع پر جیل سپرنٹڈنٹ محمد اکرم خان، اے پی سی آر کےسکریٹری ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان، جیلر سریش چندر، اے پی سی آر کوآرڈینیٹر مینا سونی موجود تھے۔