Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, November 19, 2021

فسطائیت کو تو ناکام ہونا ہی ہے،کسان جہدکاروں کو مبارکباد اور سلام۔ ایس ڈی پی آئی


 
نئی دہلی. صدائے وقت /۔(پریس ریلیز)۔ 20 نومبر 2021 
==================================
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخبار ی بیان میں کسان جہدکاروں کو ان کی سال بھر کی تحریک سے حاصل تاریخی جیت پر مبارکباد یتے ہوئے کہا ہے کہ "عزیز کسانوں کو سلام، یہ خوشی اور فخر کا لمحہ ہے "۔  ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی کسان آندولن کے آغاز سے ہی احتجاج کرنے والے کسانوں کی غیر مشروط حمایت کی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے کسانوں کے مظاہروں اور ہڑتالوں میں حصہ لیا تھا اور کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور فتح اور خوشی کے اس لمحے میں بھی کسانوں کے ساتھ شریک ہے۔ آپ کسانوں نے ہندوستانی فسطائیت کو گھٹنے پر لایا ہے۔ آپ نے دکھایا کہ کوئی بھی حکمران چاہے کتنا ہی ظالم کیوں نہ ہو، عوام کی مزاحمت اور غصے سے نہیں بچ سکتا۔ یہ ملک میں ظالمانہ فسطائی حکومت پر عوام کی فتح ہے۔ فاشزم کو تو ناکام ہونا ہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جو پچھلے ایک سا ل سے سڑکوں پر ہیں اور یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ زرعی قوانین میں نقصاندہ ترامیم کو واپس لیا جائے، جو کہ مرکزی حکومت کی طرف سے منظور کیے گئے تھے۔ کسان تحریک کے تئیں حکومت کا رویہ اور نظریہ انتہائی منفی اور لاپرواہی کا شکار رہا ہے۔ حکومت نے کسانوں کے مسائل اور مطالبات سننے یا ان کے ساتھ مثبت بات چیت کرنے کی کم از کم جمہوری شائستگی کا مظاہرہ کرنے کی زحمت نہیں کی تھی۔ وہ احتجاج اورمظاہرین کو دبانے اور مارنے کی کوشش کررہے تھے۔ ایک مرکزی وزیر کے بیٹے نے احتجاج کرنے والے کسانوں پر اپنی گاڑی چڑھا کر ہلاک کردیا۔ پچھلے ایک سال میں کئی کسان مظاہرین شہید ہوچکے ہیں اور آخرکار، مرکزی حکومت ان قوانین پر عمل در آمد کرنے کے اپنے پہلے والے سخت موقف کے باوجود متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے پر راضی ہوگئی ہے۔
 انصاف کیلئے لڑ ی جانے والی لڑائیاں کھبی ناکام نہیں ہوئیں ہیں، حالانکہ جیتنے میں بعض اوقات دیر ہوسکتی ہے۔ اس تحریک کی جیت متکبر اور عوام دشمن حکمرانوں کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے کہ ان کے زوال کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی ظالم یا فاشسٹ حکمران مضبوط، پر عزم اور ثابت قدم عوام کی مزاحمت کے سامنے ضروردم توڑ دے گا۔ یہ جیت ان لاکھوں ہندوستانیوں کیلئے ایک محرک کا کام کرتی ہے جنہیں حکومت کی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے پر حکمران جماعت کے ذریعے مظالم کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے، اگر حکمران اس سے سیکھنے کو تیار ہوں تو کوئی بھی حکومت عوام کے خلاف نہیں چل سکے گی۔ انصاف کی جیت یقینی ہے اور فاشزم کو توناکام ہونا ہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات پر زور دیکر کہا ہے کہ حکمرانوں کے تعاون سے ریاستی دہشت گردی اور ملک دشمن عناصر کے مظالم کا شکار تمام لوگ اس فتح کے پیغام کو اپنے اندر سمیٹتے ہوئے ناانصافی کے خلاف مضبوط اور پرعزم مزاحمت اور تحریک کے ذریعے فسطائیوں کو شکست دینے اور اقتدار سے ہٹانے کیلئے متحد ہوجائیں اور ملک کو ان سے بچائیں۔