Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 18, 2021

سابق آئی پی ایس افسر جنرل آف پولیس کرناٹک کی مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڑھ میں آمد پر ہوا پرجوش استقبال*

اعظم گڑھ اتر پردیش /صدائے وقت/18 دسمبر 2021. / محمد مدثر 
==================================
سرائے میر.... نثار احمد آئی پی ایس، انسپکٹر جنرل آف پولیس ریٹائرڈ کرناٹک، چیئرمیں نیشنل سینٹر ریسرچ ڈیولپمنٹ بنگلور کی آج بتاریخ 18دسمبر 2021ء بروز شنبہ  تقریباً بارہ بجے دن میں مدرسہ ہذا میں آمد ہوئی،حاضرین نے اپنے آئے ہوئے مہمان کا پرتپاک خیرمقدم کیا،بعد آمد پہلے مدرسہ ہذا کے نائب ناظم حضرت مفتی محمد اجود اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا،ہمارے خاص مہمان کے ساتھ علاقے کی ایک معروف شخصیت عبدالمنعم صاحب چھاؤں ،عطاء اللہ صاحب عرف چنو موجودہ پردھان چھاؤں موجود رہے،پہلی فرصت میں دارالحدیث کا دلکش منظر دیکھا،اور دارالحدیث کے قیمتی صدر گیٹ کی فنکاری اور کاریگری کا مظاہرہ کیا، اسی اثناء مولانا جمال انور صاحب قاسمی نائب ناظم مدرسہ ہذاکی آمد ہوئی،اپنےمعزز مہمان سے ملاقات کیا، دارالحدیث میں جاری تعلیم اور اس کے مقاصد سے حضرت ناظم صاحب نے روشناس کرایا،شعبہ عربی وفارسی اور شعبہ حفظ کی استراحتی تعطیل ہوچکی تھی،بچے مطبخ میں کھانا کھارہے تھے کہ اچانک شعبہ پرائمری کا رخ کئے، راستے میں چند استاذ حدیث سے ملاقات ہوئی ،اور ناظم صاحب نے اساتذہ کرام کا تعارف کرایا،اساتذہ کرام بھی مہمان کے ساتھ شریک ہوگئے،گیٹ سے داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا کہ کچھ بچے کھانے سے فارغ ہوگئے تھے اور کچھ کھانے میں مشغول تھے،سنت کے طریقے پر دسترخوان بچھا ہوا تھا،بچے باادب شکم سیر ہورہے تھے،منظر دیکھنے کے قابل تھا،پھر بالائی منزل پر مہمان گرامی تشریف لے گئے،زینہ سے متصل شعبہ کمپیوٹر میں پرکشش منظر دیکھا ننھے منے بچے اپنے ہاتھوں کمپیوٹر کیبورڈ چلارہے تھے،مہمان نے دور حاضر میں اس کی ضرورت واہمیت کے پیش نظر خوشی کا اظہار کیا، اسی درمیان صدر شعبہ پرائمری مولانا نبی حسن صاحب سے ملاقات ہوئی ،مختصر تعارف ہوا،پھر قدم کو آگے بڑھایا تو چھوٹے بچوں کی تعلیم وتربیت کے منظر کا قریب سےمشاہدہ کیا،پھر دارالاھتمام میں حاضر ہوئے،خورد ونوش کے لئے نوع بنوع اشیاء دسترخوان کی زینت بنی ہوئی تھیں،فورا مہمان کرام کو دسترخوان پر مدعو کیا گیا،مختصر ضیافت کا موقع حاصل ہوا،بعدہ آپسی گفت و شنید کا سلسلہ جاری ہوا، اس محفل میں حضرت محسن الامت علیہ الرحمہ کو یاد کیا گیا، جبکہ ناظم اعلیٰ حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم پونہ اور اورنگ آباد کے سفر پر ہیں ،مہمان سے دریافت کرنے پر اپنی کارکردگی کا خلاصہ پیش کیا،دراصل اس وقت ہمارے مہمان کا یوپی کے ہرگوشے وخطے کا دورہ چل رہا ہے،مقصد دورہ یہ ہے کہ ہم اپنا تعلیمی معیار کیسے بلند کریں،اور ہمارا نصاب تعلیم کیسا ہونا چاہئے،بچوں کے اندر دینی سوچ کیسے پیوست کی جائے،انھوں نے خاکہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ بنگلور میں ہم نے عصری علوم کے ساتھ دینی تعلیم پر بھی زور دیا،جس کے لئے سی بی ایس سی کے نصاب کے ساتھ دینی کتب بھی داخل نصاب کیا،اور موصوف نے اس نصاب تعلیم کو ازخود تیار کرایا،اور معیاری اساتذہ کا تقرر کیا،جس کی وجہ سے پورے بنگلور میں تقریباً ساٹھ سے زائد کالج مہمان خصوصی کے زیر نگرانی چل رہے ہیں،جس میں بنیادی پہلو سیرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہے،انگریزی کتب کے درس وتدریس میں بھی احادیث اور سیرت کا نقشہ بچوں کے سامنے پیش کیا جاتا ہے،اور اسماء حسنی کی تحریری مشق کے ساتھ زباں زد بھی کرایا جارہا ہے، انھوں نے عربی مدارس کی کمزوری بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے بچے عربی پڑھ رہے ہیں لیکن عربی بولنے سے قاصر ہیں،جبکہ کالج کے بچے چھ ماہ بعد انگریزی بولنا شروع کردیتے ہیں،اس پر خاص توجہ کی ضرورت ہے،اتنے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود بالکل سادہ مزاج اور اعلی اخلاق مہمان کا خاص وصف دیکھا گیا،سادگی کے پیکر اور قوم کی پسماندگی کے بار گراں پر متفکر نظر آئے،اگر ایسی سوچ کے افسر اور دیگر حضرات اپنی خدمات انجام دیں تو ملک کا نقشہ تبدیل نظر آئے گا،اور قوم تعلیم یافتہ اور دیندار ہوگی،اللہ تعالیٰ موصوف کی اس کار خیر کو شرف قبولیت سے نوازے،آمین 
اس موقع پر مولانا نسیم احمد صاحب معروفی ناظم تعلیمات،مولانا مفتی محمد شاکر صاحب مدنی،مولانا عبدالبر صاحب،مولانا عبدالسلام صاحب،مولانا محمد ثاقب صاحب قاسمی شریک مجلس رہے،اور بالآخر رخصت سے قبل حضرت ناظم صاحب نے محسن الامت شیخ المشائخ حضرت مولانا شاہ مفتی محمد عبداللہ صاحب علیہ الرحمہ کے ملفوظات وارشادات پر مشتمل کتاب اور ماہانہ رسالہ فیضان اشرف بطور ہدیہ پیش کیا،اور شکریہ اداکرتے ہوئے مہمان کرام کو رخصت کیا گیا،