Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 4, 2021

عیسائی برادری پر حملوں میں اضافہ پریشان کن۔ ایس ڈی پی آئی



نئی دہلی۔صدائے وقت /(پریس ریلیز)۔
==================================
 سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں بھارت میں اقلیتی عیسائی برادری پر بڑھتے ہوئے حملوں پر شدید تشویش کا اظہا رکیا ہے۔
 "انتہائی دائیں بازو کے ہندوتوا کی طرف سے عیسائی برادری پر حملے ہندوستان میں کوئی نہیں بات نہیں ہے۔ بجرنگ دل کے ذریعہ آسٹریلوی عیسائی مشنری گراہم اسٹینس اور ان کے دو بالغ بیٹوں کا بھیانک قتل اور کندھمال فسادات جس میں تقریبا چالیس عیسائی مارے گئے تھے، دونوں، اڈیشہ میں 1998سے پہلے آزاد ہندوستان میں عیسائی مخالف مظالم کے بدترین واقعات تھے۔ ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ عیسائیوں پر حملوں نے 1998میں زور پکڑنا شروع کیا تھا جب واجپائی کی قیادت میں مکمل این ڈی اے حکومت مرکز میں بر سراقتدار تھی اور 2014میں مودی ٹیم کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اب یہ ایک معمول بن گیا ہے۔ جو کہ انتہائی تشویشناک اور پریشان کن ہے۔ اقلیتوں کے قومی کمیشن کے مطابق، 1998میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے عیسائیوں پر "ظلم و ستم "میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2001میں آل انڈیا کرسچن کونسل نے رپورٹ کیا کہ ہندوستانی عیسائیوں کے خلاف ہر 36گھنٹے میں ایک حملہ ہوتا ہے۔ امسال ملک میں عیسائی برادری کو نشانہ بنانے والے تشدد کے 300سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے جن میں اتر پردیش تقریبا80واقعات کے ساتھ سر فہرست ہے اور اس کے بعد چھتیس گڑھ، ہریانہ، مدھیہ پردیش، اترا کھنڈ، دہلی، کرناٹک اور کیرلا کا نمبر آتا ہے۔ انتہائی دائیں بازو کے ہندوتوا عناصر کی مذہبی دشمنی ان حملوں کے پیچھے محرک ہے۔ عیسائی "بھارت ماتا "کے دوسرے "اندرونی دشمن "ہیں، جیسا کہ آر ایس ایس کے نظریہ ساز گولوالکر نے بیان کیا ہے۔ وجئے دشمی کے دن آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا یہ بیان کہ "سرحدی اضلاع میں غیر قانونی امیگریشن اور (شمال مشرق) میں مذہبی تبدیلیوں نے آبادیاتی کو مزید تبدیل کردیا ہے"۔ ملک کے دوسرے دشمن کو ختم کرنے کیلئے اپنے پیر وکاروں کیلئے ایک واضح پیغام ہے اور اس پیغام کے نتیجے میں ملک بھر میں عیسائی برادری اور ان کی عبادت گاہوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔  ایم کے فیضی نے کہا ہے کہ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈای ان تباہ کن مذہبی عداوت اور عیسائی برادری پر حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور فاشسٹ طاقتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی تعصب کو ختم کریں اور لوگوں کو ملک میں امن سے رہنے دیں۔