Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 7, 2022

ہمیں قتل کرنے کےلیے حکومت دہشت گرد بھیجے... بریلی میں منعقدہ "مسلم دھرم سنسد" میں مولانا توقیر رضا کا خطاب

ہمیں قتل کرنے کےلیے حکومت دہشت گرد بھیجے

ہر جمعہ کو ۲۰۰۰۰ مسلمان گردن کٹانے نکلیں گے، 

بریلی اسلامیہ میدان میں مولانا توقیر رضا خان کا خطاب ،
مودی، یوگی حکومت پر جم کر برسے، ہریداوار دھرم سنسد کی اشتعال انگیزیوں کی مذمت،گرفتاری کا مطالبہ 
بریلی۔. اتر پردیش /صدائے وقت /ذرائع /8 جنوری 2022. 
==================================
اتحاد ملت کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے جمعہ کو بریلی کے اسلامیہ کالج میدان میں ’مسلم دھرم سنسد‘ کا انعقاد کیا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ یہ بے ایمان حکومت اپنے ان دہشت گردوں کو بھیجے جو ہمارا قتل کردے۔ یوگی اپنی پولس کو بھیجے ہم یہیں کھڑے رہیں گے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ مولانا توقیر رضا خان نے ہریدوار میں ہوئے دھرم سنسد کو لے کر نشانہ سادھا انہوں نے کہاکہ وہ اصل میں دھرم سنسد تھا ہی نہیں، کسی دھرم میں یہ نہیں سکھایا جاتا ہے کہ لوگوں کا قتل عام شروع کردو لوگوں کی برائی شروع کردو، دھرم سنسد کرنے والے ادھرمیوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، حکومت ان کی سرپرستی کرتی ہے تو ہندوئوں کو ان کی حمایت نہیں کرنی چاہئے، ایسے ادھرمیوں کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہئے۔ مولانا نے مزید کہا کہ علماء نے دعوت کا سلسلہ بند کردیا اسلیے ہندو اور مسلمانوں میں فرق آگیا ہے، دعوت کا سلسلہ شروع کیجئے، آپس میں محبت سے رہئے تبھی ملک میں محبت قائم ہوگی۔ میں تمام ہندو تو وادی لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ملک کےلیے لڑائی کرو، ملک کی ایکتا کےلیے لڑائی کرو۔ انہو ں نے کہاکہ ملک کو برباد کرنے کےلی لڑائی نہیں لڑنی چاہئے، انہوں نے مزید کہاکہ میں جو کچھ بھی کررہا ہوں کسی سیاسی فائدے کےلیے نہیں، جو ہم نے تکالیف میں زندگی بسر کی ہے آنے والی نسل کےلیے ہم اچھا ہندوستان چھوڑناچاہتے ہیں، ہم اسلیے جدوجہد کررہے ہیں کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایک اچھا ہندوستان دے سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم ان کو دعوت دیتے ہیں جو ہماری جان لیناچاہتے ہیں، میں ہندو بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ راون کون تھا کیا راون مسلمان تھا، کرشن نے کنس کا قتل کیا کیا کنس مسلمان تھا، پانڈووں نے کوروئوں کا قتل کیا کورو مسلمان تھے، میں ہندوئوں کو بتاناچاہتا ہوں کہ تمہیں کون سی کتاب پڑھائی گئی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ہندو اور مسلمانوں کو لڑناچاہئے۔ ہر دور میں اچھے برے میں لڑائی ہوئی ہے، اچھائی اور برائی میں جنگ ہوتی رہے گی، جب تک دنیا ہے تب تک جنگ ہوگی۔ ہندوئوں کو سوچناچاہئے کہ اچھا کون ہے۔ میں ہندو سماج کو یہ بتاناچاہتا ہوں کہ اس کو دھرم سنسد نام دیا ہے وہ اصل میں دھرم سنسد تھا ہی نہیں، کسی دھرم میں یہ نہیں سکھایاجاتا کہ عوام کا قتل عام شروع کردو ۔ اپنی ۲۷ منٹ کی تقریر میں مولانا نے مرکزی اور ریاستی حکومت پر جم کر نشانہ سادھا انہوں نے کہا کہ ہم لڑنے نہیں آئے ہیں، طاقت کا مظاہرہ کرنے نہیں آئے ہیں، ملک کی اتحاد وسالمیت کےلیے اپنی جان قربان کرنے آئے ہیں، ہم اپنے ملک کے عوام کے بھائی چارے کےلیے آئے ہیں، ہم تم سے لڑنا نہیں چاہتے کیو ںکہ تم ہمارے بھائی ہو، ملک کے شہری ہو، اگر لڑنا ہے تو چلو دیکھو تمہاری بہاری چلو چائنا باڈرر، انہوں نے کہاکہ چائنا میلوں تمہارے ملک میں داخل ہوگیا ہے،چلو چین بارڈر پر لڑائی کرتے ہیں، ہمارے لوگوں کو تھوڑے ہتھیار دے دو ہم کیلاش مان سرور ہندوستان میں لاکر دے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ لڑناچاہتے ہو تو چلو پاکستان پارڈر پر ۔ پاکستان کہہ کر مسلمانوں کو ڈارنے والوں ہمارے ۲۰۰۰۹ جوان پاکستان بارڈر پر ہتھیار لے کر جانے کو تیار ہیں، ہم اپنے ملک سے پیار کرنے والے لوگ ہیں، تمہاری طرح دغا باز اور بے ایمان نہیں۔ انہوں نے کہاکہ روز قرآن اور آقا علیہ السلام کی شان میں گستاخی ہوتی ہے، ہم صبر کرتے ہیں، خون کے آنسو روتے ہیں، ہماری بہن بیٹیوں کی آبرو سے کھلواڑ کیاجارہا ہے کیوں کہ ہم اپنے ملک میں امن اور چین چاہتے ہیں لیکن اب ہمارے صبر کا پیمانہ ٹوٹ چکا ہے لیکن ہر جمعہ کو ۲۰۰۰۰ ہزار مسلمان گردن کٹانے کےلیے نکلیں گے تب تک نکلیں گے جب تک بے ایمان سلاخوں کے پیچھے نہیں پہنچ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ۲۰ ہزار نوجوان آئے ہیں سر پر کفن باندھ کر ، میرے نوجوانوں کو تھوڑے ہتھیار اور تھوڑی سی ٹریننگ دے دو ہم کیلاش مان سرور چین سے لے لیں گے، ہم پاکستان کو بھی ہندوستان میں ملا دیں گے۔ واضح رہے کہ اسلامیہ میدان میں نماز جمعہ کے بعد سے ہی مسلمانوں کی بھیڑ جمع ہونی شروع ہوگئی تھی۔ بتایاجارہا ہے کہ اتحاد ملت نے انتظامیہ سے صرف تین سو افراد کے شامل ہونے کی اجازت طلب کی تھی لیکن پروگرام سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ زبردست بھیڑ کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولس فورس تعینات تھی۔