جہانگیر پوری میں بلڈوزر نے مسجد کا ایک حصہ توڑ دیا، لوگ ناراض
جہانگیر پوری میں بلڈوزر کی کارروائی کے دوران مسجد کا ایک حصہ توڑے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک مسجد اور ایک مندر قریب قریب میں واقع ہیں جہاں ایم سی ڈی افسران نے پولیس کی موجودگی میں مسجد کا ایک چھوٹا سا حصہ توڑ دیا ہے۔ مسلم طبقہ میں اس بات کو لے کر ناراضگی ہے کہ اگر مسجد کو نقصان پہنچایا گیا ہے تو مندر کو کیوں چھوڑ دیا گیا، آخر سبھی مذہبی مقامات کو ایک ہی نظر سے کیوں نہیں دیکھا جا رہا۔
سپریم کورٹ کا حکم صادر ہونے کے 2 گھنٹے بعد تک جہانگیر پوری میں چلتا رہا بلڈوزر
جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کے ذریعہ غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات ہٹائے جانے کے مقصد سے بلڈوزر کی کارروائی پر سپریم کورٹ نے تقریباً 11 بجے روک لگا دی تھی، لیکن اس کے تقریباً 2 گھنٹے بعد تک انہدامی کارروائی چلتی رہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاسی لیڈر و سماجی کارکن برندا کرات نے جب موقع پر پہنچ کر ایم سی ڈی افسران کے عمل کی مخالفت کی اور انھیں سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کارروائی روکنے کو کہا، تب جا کر بلڈوزر نے کام کرنا بند کیا۔