Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 7, 2022

*#دہلی میں سرکاری سطح پر ہندوتوا*


 *ہندوؤں کے تہوار پر گوشت کی دوکانیں بند لیکن رمضان کی رعایتیں ختم:*
از ✍ سمیع اللہ خان/ صدائے وقت 
==================================
یہ ملک ہندوتوا کی غلاظت میں بری طرح سڑ رہا ہے، ساؤتھ دہلی میں ہندوؤں کے تہوار نوراتری کی وجہ سے گوشت کی تمام دوکانیں بند کرنے کا حکم دیا گیا اور اُسی دہلی میں دہلی میونسپل کاؤنسل نے نہایت بےشرمی سے رمضان کے دوران اپنے مسلمان اسٹاف کو افطاری کے لیے دی جانے والی راحت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، ایسے ہی "دہلی جَل بورڈ" نے بھی رمضان کے دوران مسلم ملازمین کو دیے جانے والے ۲ گھنٹے کے وقفے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے، اور ان تبدیلیوں میں راست طور پر کوئی غیرسیاسی کٹر ہندوتوا جماعتیں شامل نہیں ہیں بلکہ یہ سب حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کروا رہی ہے،
 اور جی ہاں، آپ کی نئی نویلی سیکولر دیوی یعنی کہ عام آدمی پارٹی دہلی میں برسراقتدار ہونے کےباوجود مسلمانوں کےساتھ دہلی میں سرکاری سطح پر ہورہے اس نچلے درجے کے برتاؤ پر کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
 خوب سمجھ لیجیے کہ ہندوراشٹر کی تعمیر کوئی علانیہ نہیں ہوگی، سَنگھ اور برہمنوں کا ہندوراشٹر کانسٹی ٹیوشن کے ہندوتوا کرن سے ازخود ہی نافذالعمل ہوجائےگا، آپ جس آئین آئین کی رٹ لگاتےہیں اور اس کے ادنی سہارے بغیر ظالموں کےخلاف سانس بھی نہیں لے پاتے ہیں وہ جان لیں کہ وہی آئین ہندوتوا بُک بن رہا ہے، بھارت کا نام ہندوراشٹر اتنی جلدبازی سے نہیں رکھا جائےگا بلکہ پہلے یہاں عملاً اس کا ماحول بن چکا ہوگا اس ملک میں ہندوﺅں کےعلاوہ مذاہب اور ان کے حقوق کو اس طرح مسترد کیا جائے گا کہ ہندؤوں کےعلاوہ افراد یہاں پہلی نظر میں دوسرے درجے کے شہری نظر آئیں گے،  ہندوﺅں کے تہوار کی رعایت کےنام پر نوراتری کی وجہ سے گوشت کی دوکانیں بند کرادینا اور اسی وقت سرکاری دفاتر میں رمضان کے دوران روزے داروں کو ملنے والی رعایت کو ختم کرانا، یہ معمولی تبدیلیاں نہیں ہیں، یہ صرف ایک موقع پر کی جارہی ہندوتوا پالیسی ہے ابھی تو ہندوﺅں کے تمام تہواروں کی مناسبت سے ایسے ہی ننگی پالیسیاں بنائی جائیں گی جس میں ہندوﺅں کےعلاوہ افراد اس ملک میں خود اچھوت محسوس کرنے لگ جائیں گے، دہلی میں اس ہندوراشٹر کے ماڈل کو نافذ کرنے کےبعد بھاجپا کے ممبر آف پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت ہندوؤں کے تہوار کے دوران اس طرح کی پابندی ملکی سطح پر نافذ کرے، یہ سب ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے، اگر اُن کے دل زندہ ہیں تو __
✍: سمیع اللہ خان
ksamikhann@gmail.com