Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, November 18, 2022

آنکھ سے دور سہی ، دل سے کہاں جائے گا جانے والے تو ہمیں یاد بہت آئے گا

       
      زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا زمانہ. 
           ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے   
 از /ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی / صدائے وقت. 
=================================
         فرط غم سے آنکھیں خشک ہیں ، زبان گنگ ہے مگر دل خون کے آنسو رو رہا ہے ۔ لیکن مومن بہر صورت خالق کائنات کے فیصلے اور اس کی مشیت کے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہے اور کرنا ہی چاہئے ۔ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کس طرح تعزیت کروں اور کس سے کروں ۔ مولانا ابو الفیض اصلاحی صاحب بے باک اور صاف گو انسان تھے ۔ بغیر کسی لاگ لپیٹ کے اپنی بات کہتے اور اس پر قائم رہتے ۔ خواہ ان کی بات کو کوئی مانے ، نہ مانے ۔  ہر ایک کے دکھ درد میں شریک رہنا ، عزیز و اقارب کے حقوق کو ادا کرنے کی فکر کرنا اور دور نزدیک تمام رشتے داروں سے رابطہ رکھنا اور ان سے ملاقاتیں کرنا ، اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دینے کی کوشش کرنا ، دوستوں سے بے تکلف باتیں کرنا اور اپنے شناساؤں سے محبت کرنا یہ سب ان کی چند نمایاں صفات تھیں ۔ ان کے والد محترم جناب جمال الدین صاحب اور بڑے بھائی سے ہمارے والد مرحوم اور ہمارے بڑے بھائی سے گہرے تعلقات تھے ۔ اکثر ملاقاتیں ہوتی اور دیر تک ساتھ بیٹھتے ۔ مولانا کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر محمد راشد اصلاحی تو میرے درجہ اطفال یا درجہ اول سے درجہ فضیلتِ تک کے ساتھی رہے ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی ایک ہی سال میں ہم لوگوں نے داخلہ لیا ۔ فیکلٹی علیحدہ تھی ۔ اس طرح ہم لوگوں کے کافی گہرے مراسم رہے ۔  مولانا اپنے مضمون کے بہترین استاذ تسلیم کئے جاتے تھے ۔ فقہ سے زیادہ قربت رہی ہے ۔ قرآن وسنت کا بھی مطالعہ خوب کیا تھا ۔ دین کے مزاج سے واقف تھے ۔ مدرسۃ الاصلاح سرائے میر سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ تشریف لے گئے اور پھر مبعوث ہوکر  1987 ، 1988  میں  بحیثیت استاذ تشریف لائے تھے ۔ طلبہ اور عوام میں کافی مقبول تھے ۔ گزشتہ چند سالوں سے جناب عقیل احمد صاحب البدر بک سینٹر  امیر مقامی جماعت اسلامی ہند سرائے میر کی توجہ اور کوششوں سے جماعت اسلامی ہند کے باضابطہ رکن ہوکر دین اسلام کی تبلیغ و اقامت دین کی سرگرمیوں میں مصروف رہا کرتے تھے ۔
    محترم جناب خورشید انور صاحب خداداد پور ، سنجر پور ضلع اعظم گڑھ کے رہنے والے تھے ۔ مولانا ابو الفیض اصلاحی صاحب کے رشتے دار اور غالباً رفیق درس بھی تھے ۔ عرصہ سے ممبئی میں ذریعہ معاش کے سلسلے میں مقیم تھے ۔ اپنے بزنس کے علاوہ گزشتہ کئی سال سے جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی مختلف سطح کی ذمہ داریوں کو انجام دے رہے تھے ۔ تحریک اسلامی کے لئے ہمہ وقت سرگرم عمل رہتے ۔ ان کی زندگی کا لازمی جز اور ان کی شناخت جماعت اسلامی سے ہوگئی تھی ۔ چار چھ ماہ میں جب اپنے وطن خداداد پور آتے تو بھی کبھی چین سے نہیں بیٹھتے ، بلکہ مختلف رشتے داروں اور دوستوں کے ہمراہ گاؤں گاؤں دورہ کرتےاور صرف جماعت اسلامی کے کاموں کے حوالے سے ملاقاتیں کرتے ۔ بالخصوص مولانا ابوالفیض اصلاحی صاحب اور مولانا عبد الہادی اصلاحی منڈیار جو ان کے بہت قریبی عزیز ہیں کے ساتھ سرگرم رہتے اور دوسروں کو بھی متحرک و فعال رکھتے ۔ بڑی دل آویز شخصیت تھی ۔ نہایت فعال ، چاق وچوبند اور متحرک تھے ۔ تحریک ان کا اوڑھنا بچھونا بن گئی تھی ۔ ان کی کوئی ملاقات اور کوئی گفتگو جماعت اسلامی کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہوتی ۔ ہر ایک سے خوش اخلاقی سے ملنا اور محبت سے پیش آنا ان کی شخصیت کی دلکشی کا باعث تھا ۔ نمایاں خدمات انجام دے رہے تھے اور معاشرے میں ان کی گرفت مضبوط ہو گئی تھی ۔  اللہ کا کرم ہے ، اس کا فضل ہے ، دونوں آن ڈیوٹی اپنے رب کے حضور حاضر ہوگئے ۔ کبھی تفصیل سے لکھوں گا ۔ بہت ساری یادیں وابستہ ہیں ۔ فی الحال کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے ۔ مسلم معاشرے کا اور۔ تحریک اسلامی کا ناقابل تلافی نقصان ہؤا ہے ۔ اللہ تعالیٰ دونوں مرحومین کو غریق رحمت کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل ارزانی کرے آمین ۔ ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی لکھنؤ