Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 2, 2024

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں، آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا...

نئی دہلی : صدائے وقت/ذرائع۔

=====================================

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی ادارے کا درجہ رہے گا یا نہیں، اس معاملے پر آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سوریہ کانت، جسٹس جے بی پاردی والا، جسٹس دیپانکر دتہ، جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ستیش چندر شرما پر مشتمل سات ججوں کی آئینی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔


عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ اے ایم یو کو آئین ہند کے آرٹیکل 30 کے تحت اقلیتی درجہ دیا جانا چاہئے یا نہیں۔ 12 فروری 2019 کو عدالت عظمیٰ نے اس متنازع معاملے کو سات ججوں کی بنچ کو بھیج دیا تھا۔ اسی طرح کا ایک حوالہ 1981 میں بھی دیا گیا تھا۔ 1967 میں ایس عزیز باشا بمقابلہ یونین آف انڈیا کیس میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا تھا کہ چونکہ اے ایم یو ایک سینٹرل یونیورسٹی ہے، اس لئے اسے اقلیتی ادارہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ حالانکہ جب پارلیمنٹ نے 1981 میں اے ایم یو (ترمیمی) ایکٹ پاس کیا، تو اس باوقار ادارے نے اپنا اقلیتی درجہ دوبارہ حاصل کر لیا۔