Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 11, 2018

عدالت عظمیٰ کا اظہار تشویش۔

عدالت عظمیٰ نے کیا تشویش کا اظہار۔
. . . . . . . . . . . . . . . . .
گزشتہ دنوں ایک پی آئی ایل کی سنوائی کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا نے ملک میں ہو رہے پرتشدد مظاہرے و وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔در اصل عدالت کو ڈنگ گلور فلم سوسائٹی کی جانب سے دائر ایک رٹ پر سنوائی کر رہی تھی ۔اس پی آئی ایل رٹ میں احتجاج کے نام پر ہو رہے تشدد اور املاک کے نقصان کو روکنے کے لئے سرکار کو ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے ہو رہی پر تشدد واردات و نقصانات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملوث افراد و تنظیموں پر ذمے داری عائد کرنے کے لئیےایک ہدایت نامہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ قدم گزشتہ دنوں کانوڑیوں کے ذریعہ کئے گئے تشدد کو دیکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
اس سے پہلے اٹارنی جنرل عدالت سے کہا کہ مختلف گروہ و تنظیموں کے ذریعہ ہو رہے تشدد اور املاک کے نقصان کی ذمے داری طے کی جانی چاہئے۔کیونکہ ایسے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس پی آئی ایل رٹ پر عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
دوران بحث جب اٹارنی جنرل نے کہا کہ سرکار اس طرح کے واقعات سے نپٹنے کے لئیے موجودہ قانون میں ترمیمی بل لانے ہر غور کر رہی ہے اور عدالت کو اسے قانونی شکل دینے کی اجازت دینی چاہئے  تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہم انتظار نہیں کر سکتے۔یہ ایک بہت سنجیدہ مسلہ ہے اور اسے فوری طور پر روکنا چاہئے۔۔
عدالت اٹارنی جنرل سے متفق ہوئی کہ اس طرح کی واردات کو رکنا چاہیے۔۔پدماوت۔ایس سی/ایس ٹی۔مراٹھوں کی ہڑتال ۔دہلی و یو پی میں کانوڑیوں کا تشدد جیسے واقعات کی نشان دہی کرتے ہوئے اے جی نے کہا کہ پولیس ان واقعات کو روکنے میں قاصر رہی۔
عدالت نے کہا کہ کانوڑیوں کی وجہ سے الہ آباد نیشنل ہائی وے کو ایک طرف سے بند کر دیا گیا ہے۔ اے جی نے یہ بھی کہا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے،اور506 کے تحت ان لوگوں پر مقدمہ درج ہونا چاہئیے۔