Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 31, 2018

رہائی منچ کا پیدل مارچ سرائمیر اعظم گڑھ میں۔

محمد عامر اصلاحی۔(صدائے وقت)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
جمہوریت۔قانون۔عوامی انصاف جیسے مسائل کے متعلق عوام میں بیداری کی ضرورت ہے۔
ایس آر دارا پوری۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سرائےمیر آعظمگڑھ۔(اتر پردیش) ۔رہائی منچ کی پد یاترا سرائے میر پہنچی جہاں کھریواں موڑ پر پریس کانفرنس میں سابق آئی ۔ پی ۔ ایس ۔ایس ۔آر داراپوری نے کہا کہ جمہوریت ۔قانون عوامی انصاف جیسے مسائل ہر قصبات و دیہات کی عوام کے درمیان مذاکرات وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔جس طرح موجود حکومت نے عوامی ۔حقوق انسانی تنظیموں کے نمائندوں ۔وکیلوں ۔صحافیوں ۔مصنفوں کو سنگین معاملات میں گرفتار کیا گیا ہے اور سیکڑوں ایسے ہی لوگوں کے مکانات پر چھاپہ ماری کی گئی جس سے دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے جو دستور اور جمہوریت کو کمزور کرنے والا ہے مزید انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کی کاروائیوں سے عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے پوری ریاست میں اسی طرح کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔میرٹھ میں بھیم آرمی کی گرفتاری سابق آئی ۔پی ایس نے مزید کہا کہ جب سے ہوگی حکومت آئی جب سے آئی ہے پوری ریاست میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے کہیں مآب لانچجنگ گائوتسکر کے نام پر ۔کہیں لوجہاد کے نام پر مختلف تریقوں سے شر پسندوں کی بھیڑ جمع ہوکر معصوم لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیتے ہیں اور حکومت کارروائی کے بجائے ان شرپسندوں کی گلپوشی کر کے انکی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اس کا مقصد 2019 کے انتخابات ان شرپسندوں کو بوتھ ایجینٹ بنانے کے لئے اس ظلم کے لئے متحد ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے ۔
پروگرام کے آرگنائزر غفران احمد صدیقی نے کہا کہ ریاست میں قومی حفاظتی قانون کے تحت تیزی سے کارروائی ہوئی مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ صرف مسلمانوں اور دلتوں پر این ۔ایس ۔ اے لگا یا گیا ہے ایسے میں یہ سوال کھڑا ہوتا ہے کہ کیا مسلمان اور دلت ہی قومی حفاظت کے لئے خطرہ ہیں راجو یادو نے کہا کہ تعجب کی بات یہ کہ بال کاٹنے والے سبزی فروش ۔یومیہ مزدوری کر نے والوں سے خطرہ کیونکہ ہے بارہ بنکی اور بہرائچ کے بعد آعظم گڑھ میں سب سے زیادہ لوگوں کو این ۔ایس ۔ اے کے تحت کارروائی کی گئی جس زیادہ تر غریب ہیں ۔بارہ بنکی اور بہرائچ میں یومیہ مزدور رکشہ چالک سائیکل کا پنچر بنانے والے پھیری کرنے والے اس کا شکار ہوئے ہیں سرائے میر میں رقیب گمٹی نائی کا کام ۔محمد عاطف سلائی کا کام کرتا تھا اور ثاقب ایک غریب کنبہ فرد ہے اور ان پر پہلے کا کوئی بھی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے ان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ جن معاملات میں ان پر این ۔ ایس ۔ اے لگا یا گیا ہے سب فرضی ہے ۔ریاست کو جرائم سے پاک بنانے کے لیے جو جو تحریک چلائی گئی ہے اسے لے کر پیچیدہ سوالات پیدا ہوئے ہیں زیادہ تر معاملات میں کنبہ کا الزام ہے کہ متاثرہ کو پکڑ کر پولیس نے گولیاں مار ی ہیں آعظمگڑھ میں ایسے 6 معاملات جہاں انکاءونٹر میں لوگ مارے گئے ہیں ان میں سے کچھ کی حقوق انسانی تنظیم جانچ کرہی ہے جبکہ فرضی انکاونٹر کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔