Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 13, 2018

روداد سیمینار دیوبند

دارالعلوم وقف دیوبند میں
حجۃ الاسلام اکیڈمی کے تحت مولانا سالم قاسمی پر
دوروزہ بین الاقوامی سیمینار کامیابی سے ہم کنار۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دیوبند۔ ۱۳؍اگست (صداۓوقت)
دارالعلوم وقف دیوبند میں جاری خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحبؒ کی حیات و خدمات پر جاری دو روزہ بین الاقوامی سیمینار کا اجلاس جاری ہے، پرسوں بعد مغرب پہلی نشست برائے مقالہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں تقریباً ۲۴ مقالات پڑھے گئے، پہلی نشست کی صدارت حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب جنرل اسلامک فقہ اکیڈمی نے فرمائی انھوں نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت علیہ الرحمہ کی آفاقی علمی شخصیت کسی ایک طبقہ یا کسی خاص خطہ کو محدود نہ تھی بلکہ انھوں نے اپنی تبحر علمی اور وسعت فکری اور اپنے منفرد طرز خطاب سے ہر طقہ کو مستفید کیا ہے آپ سے مستفیدین و منتسبین آپ کے لئے عظیم صدقہ جاریہ ہے انھوں نے کہا دارالعلوم وقف دیوبند کے شعبہ بحث و تحقیق حجۃ الاسلام اکیڈمی کے ذریعہ تراث سلف کے احیاء کے لئے سیمینار کا اقدام تاریخی اقدام ہے، حجۃ الاسلام اکیڈمی اس سیمینار کے انعقاد کے لئے خاص طور پر قابل مبارکباد ہیں امید ہے کہ تراث سلف صالحین اور تذکار اکابر کا یہ تسلسل آئندہ بھی جاری رہے گا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے فرمائی گذشتہ کل صبح ۸؍ بجے سے سیمینار کی دوسری نشست کا باضابطہ آغاز کیا گیا جس میں تقریباً ۲۳ مقالے پڑھے گئے جس کی نظامت کے فرائض مولانا عمر عابدین حیدرآباد نے فرمائی جب کہ صدارت دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث حضرت مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے فرمائی انھوں نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ حضرت علیہ الرحمہ کی حیات و خدمات کے تقریباً تمام گوشوں کے احاطے کے لئے وقیع اور جامع مقالے پڑھے گئے ہیں اس سے حضرت کی شخصی آفاقیت اور ان کا امتیاز تفوق نمایاں ہوتا ہے انھوں نے ستر سال تک امت کی قیادت و سیادت اور دعوت و تبلیغ کا جس انداز میں فریضہ انجام دیا ہے، وہ ایک مثالی نمونہ ہے، قیام دارالعلوم وقف دیوبند کے وقت انھوں نے جس صبرو تحمل اور جہد مسلسل کا ثبوت پیش کیا اور جس اخلاص و للّٰہیت کا مظہر بنے آج اسی کا نتیجہ دارالعلوم وقف دیوبند ہے گویا دارالعلوم وقف دیوبند کا دوسرا نام مولانا سالم قاسمی ہے، اس نشست مرکزی جمعیۃ اہل حدیث کے جنرل سیکریٹری مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی بھی بطور خاص شریک ہوئے انھوں نے اپنے تأثراتی خطاب میں فرمایا کہ خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب علیہ الرحمہ کی شخصیت موجود ہ دور میں منجانب اللہ ایک نعمت عظمی تھی، جنہوں نے آج کے اس سخت ترین دور میں بھی اپنی نرم مزاجی خوش اخلاقی حسن معاملگی طبعی طینت اور اتحاد و اتفاق کے عملی پیغام کی بنیاد پر امت کو ایک رسی میں پرونے کا کام کیا ہے، ہر میدان میں اور ہر اسٹیج سے انھوں نے بلا تفریق اتحاد ملت کی دعوت دی ہے، جس کی بناء پر وہ تمام مسالک و مکاتب فکر کی مسلمہ شخصیت قرار پائے مولانا احمد خضر شاہ کے صدارتی خطاب پر اس دوسری نشست کا اختتام ہوا، گذشتہ کل ہی ساڑھے گیارہ بجے سے مقالے کی تیسری نشست اور سیمینار کی اختتامی نشست کا آغاز ہوا، جس میں مختلف اہم عناوین پر تقریباً ۲۵ مقالے پڑھے گئے، اس اختتامی نشست کی نظامت مولانا مفتی محمد احسان قاسمی نے فرمائی جب کہ صدارت دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند نے فرمائی انھوں نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب علیہ الرحمہ کی شخصیت آج کے اس قحط الرجال کے دور میں اسلاف کے حسنات وکمالات کی عکس جمیل اور ان کے علوم معارف کی مظہر اتم تھی ، انہوں نے سلف کے منہاج علم وفکر کو خلف تک بڑی دیانتداری کے ساتھ منتقل کیا ہے ، اب اخلاف کی یہ ذمہ داری ہیکہ وہ اپنے اسلاف کے علوم ومعارف اور ان کے افکار ونظریات کا مطالعہ کریں اور اسلاف کے ان علوم وافکار کی روشنی میں منہاج سلف پر اسلام کی خدمت اور اشاعت اسلام کا فریضہ انجام دیں ،وحدت دین کے پیغام کے ذریعہ امت میں اتحاد کے پیغامبر بنیں ، حضرت خطیب الاسلام ؒ کی حیات کے مختلف گوشوں سے یہی چیز مترشح ہوتی ہے ، اور اس سیمینار کے انعقاد کی مقصدیت بھی تراث سلف کا احیاء ہی ہے ، آخر میں انہوں نے حضرات مقالہ نگاراور مندوبین کا شکریہ اداکرتے فرمایا کہ آپ حضرات کے یہ قیمتی مقالات حضرت علیہ الرحمہ کو عظیم خراج عقیدت اور علم و تحقیق کے باب میں ایک عظیم شاہکار کا اضافہ اور علمی و عملی میدانوں میں سرگرم لوگوںکے لئے مشعل راہ اور نشان منزل ہے،انہوں نے پروگرام کے جملہ منتظمین اساتذہ وکارکنان ادارہ کا بطور خاص شکریہ اداء کیا جنکی شبانہ روز جہد مسلسل کی بنیادپر سیمینار کا کامیاب انعقاد ہو ا ، میڈیا سے وابستہ ان حضرات بھی انہوں نے شکریہ اداء کیا جنہوں نے سیمینار کے نشریات میں اہم کردار اداء کیا ہے ، ان طلبہ کا بھی انہوں نے شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی رضاکارانہ خدمات میں تند ہی کا ثبوت پیش کیااور ان تمام حضرات کی مساعی جمیلہ سے سیمینار کامیابی سے ہمکنار ہوا ، پروگرام کا اختتام مولاناخالد سیف اللہ رحمانی جنرل سیکریٹری اسلامک فقہ اکیڈ می انڈیا کی دعاء پر ہوا۔