Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 13, 2018

طلاق پر شبانہ اعظمی کا متنازعہ بیان۔

جون پور (معراج احمد) سابق ممبر پارلیمنٹ، فلم اداکارہ شبانہ اعظمی نے کہا کہ تین طلاق مسلم خواتین کے استحصال کرنے کے لئے بنایا گیا تھا اور یہ ہمارے آئین کے خلاف ہے،ایسے میں حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس کا ہم سب استقبال کرتے ہیں، آج پوری دنیا میں 50 سے زیادہ اسلامی ممالک میں سے 24 اسلامی ممالک میں تین طلاق کو اپنے آئین سے نکال کر باہر پھینک دیا ہے اور ہندوستان میں جو لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں ہے وہ غلط ہے۔ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور آئین نے یہاں سب کو اپنا حق لینے کا حق دیا ہے اور تین طلاق گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلم خواتین کا استحصال کرتا چلا آ رہا تھا اور جو قانون خواتین کا استحصال کریں اسے ہم لوگ ہرگز برداشت نہیں کر سکتے۔
محمد حسن ڈگری کالج میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران شبانہ اعظمی نے کہا کہ نربھیا سانحہ کے بعد جسٹس ورما نے جو رپورٹ حکومت کو سونپی تھی اس میں سخت قانون کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بیدار کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس کے بعد ملک کی پارلیمنٹ نے قانون میں تبدیلی کر سخت قانون آبروریزی کو لے کر بنایا تھا باوجود اس کے آج جس طرح سے ملک میں آبروریزی کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے وہ تشویش کی بات ہے، ایسے میں ہم سب کو مل کر لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کو بھی چاہئے کہ جو بھی ایسے غلط کام میں مجرم پایا جاتا ہے اس سخت سے سخت سزا دی جائے جس سے کی سماج کو پیغام مل سکے۔انھوں نے کہا کہ اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس واقعہ کے بعد قانون کے کمزور ہونے کی وجہ سے بری کردیا جاتا ہے، لہذا ایسے لوگوں کو فاسٹ ٹریک عدالت میں سنا جانا چاہئے اور مجرمین کو سخت سزا دی جاسکتی ہے۔ خواتین کی بااختیارت پر انہوں نے کہا کہ آج خواتین کو آگے لے جانے کے لئے حکومت مختلف منصوبوں کو نافذ کر رہی ہے۔ ضروری ہے اس کو زمین پر نافذ کرنے کی جس سے خواتین اپنے حقوق کے تئیں بیدار ہو سکیں۔